رسائی کے لنکس

یوکرین بحران: روسی کارروائیوں میں شدت، ماریوپول کے اسٹیل پلانٹ پر حملے


روسی بمباری کے بعد ماریوپول کے اسٹیل پلانٹ میں سے دُھواں اُٹھ رہا ہے۔
روسی بمباری کے بعد ماریوپول کے اسٹیل پلانٹ میں سے دُھواں اُٹھ رہا ہے۔

روس کے یوکرین پر حملوں میں شدت آ گئی ہے اور روسی فوج نے زیرِ محاصرہ شہر ماریوپول میں گولہ باری کی ہے جہاں کے ایک اسٹیل پلانٹ میں لگ بھگ 200 شہری اب بھی پھنسے ہوئے ہیں۔

اطلاعات کے مطابق روسی افواج نے منگل کو ماریوپول میں اپنی کارروائیوں میں اضافہ کر دیا ہے جب کہ اقوامِ متحدہ کا کہنا ہے کہ علاقے سے 101 افراد کو بحفاظت نکال لیا گیا ہے۔

روس کی خبر رساں ایجنسی 'آر آئی اے' کے مطابق روسی وزارت دفاع نے کہا ہے کہ روسی افواج یوکرین افواج کے اُن ٹھکانوں کو نشانہ بنا رہی ہے جہاں سے وہ روسی افواج پر فائرنگ کرتے ہیں۔ روسی وزارتِ دفاع نے دعویٰ کیا کہ یوکرین افواج نے ان علاقوں میں اقوامِ متحدہ کے کہنے پر ہونے والی عارضی جنگ بندی سے فائدہ اُٹھایا اور یہاں خود کو منظم کیا۔

خیال رہے کہ علاقے سے شہریوں کے انخلا کے لیے اقوامِ متحدہ کی مداخلت پر ماریوپول میں عارضی جنگ بندی ہوئی تھی۔

ماریوپول میں ایک پولیس اہلکار نے میڈیا کو بتایا کہ روسی افواج ماریوپول میں یوکرین کے زیرِ قبضہ ازوسٹال اسٹیل پلانٹ کو قبضے میں لینے کے لیے کوشاں ہے۔

یوکرین کے فوجی حکام کے مطابق روسی طیاروں نے رات بھر اسٹیل پلانٹ پر بمباری کی۔

امریکہ کا یوکرین کے لیے مزید 80 کروڑ ڈالر امداد کا اعلان
please wait

No media source currently available

0:00 0:02:44 0:00

دریں اثنا روسی افواج نے مشرقی اور جنوبی یوکرین کے دیگر حصوں پر بھی حملے کیے ہیں جہاں امریکہ اور اس کے اتحادیوں کی جانب سے یوکرین کو فراہم کیے جانے والے فوجی سازوسامان کو نشانہ بنایا گیا ہے۔

یہ سازو سامان روس کی جانب سے 10 ہفتوں سے جاری حملوں کے خلاف جنگ میں کیف کی افواج کی مدد کے لیے یوکرین بھیجا گیا تھا۔

یوکرین میں اقوامِ متحدہ کے انسانی ہمدردی کے رابطہ کار، اوسنت لبرانی نے اس بات پر اطمینان کا اظہار کیا ہے کہ 101 شہریوں ، جن میں بوڑھے مرد، خواتین اور بچے شامل ہیں کو ازوسٹال پلانٹ سے نکال لیا گیا ہے۔

اقوام متحدہ کے اہلکار نے بتایا کہ 127 افراد کو یوکرین کے زیر قبضہ شہر زپوریزہیا پہنچا دیا گیا ہے، جو ماریوپول سے 230 کلومیٹر شمال مغرب میں واقع ہے، جہاں انہیں ابتدائی انسانی امداد اور صحت کی دیکھ بھال فراہم کی جا رہی ہے۔

لبرانی نے کہا کہ گزشتہ دنوں میں، نکالے جانے والوں کے ساتھ سفر کرتے ہوئے انہوں نے ماؤں، بچوں اور کمزور دادا دادی کو مسلسل شدید گولہ باری اور موت کے خوف، اور پانی، خوراک اور صفائی ستھرائی کی انتہائی کمی کے ساتھ زندگی گزارنے کے صدمے کے بارے میں بات کرتے سنا ۔

ان کےمطابق لوگ اس 'جہنم' کے بارے میں بات کر رہےتھا جس میں سے انہیں جنگ شروع ہونے کے بعد گزرنا پڑا۔

روس پر مزید پابندیاں عائد کرنے کی کوششیں

دوسری جانب یور پ کی طرف سے یوکرین پر روسی جارحیت کے بعد روس پر عائد پابندیوں کے سلسلے میں یورپی کمیشن ماسکو کو مالی طور پر سزا دینے کے لیے روسی تیل کی خریداری پر پابندی کو حتمی شکل دینے پر کام کر رہا ہے۔

جرمن وزیر اقتصادیات رابرٹ ہیبیک نے کہا کہ "ہم ایسی صورتِ حال تک پہنچنے میں کامیاب ہو گئے ہیں جہاں جرمنی تیل کی پابندی کو برداشت کر سکتا ہے۔"

یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلنسکی نے پیر کو اپنے رات کے ویڈیو خطاب میں کہا کہ "ہمیں یورپی یونین سے جلد ہی ایک نئے پیکج کی توقع ہے۔ اس پیکج میں توانائی کے وسائل سے روس کی آمدنی کو روکنے کے لیے واضح اقدامات شامل ہونے چاہئیں۔"

XS
SM
MD
LG