رسائی کے لنکس

پی ایس ایل: کوئٹہ اور پشاور آگے، دیگر دو ٹیمیں کونسی ہوں گی؟


کوئٹہ گلیڈی ایٹرز پوائنٹس ٹیبل پر سرِ فہرست ہے۔ (فائل فوٹو)
کوئٹہ گلیڈی ایٹرز پوائنٹس ٹیبل پر سرِ فہرست ہے۔ (فائل فوٹو)

پاکستان سپر لیگ سیزن فور کا پاکستان میں ہونے والے والا مرحلہ ہفتے سے کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں شروع ہو رہا ہے جس کے لیے ایونٹ میں شریک فرنچائز ٹیموں کی کراچی آمد کا سلسلہ جاری ہے۔

متحدہ عرب امارات میں کھیلے گئے 26 میچوں کے بعد پوائنٹس ٹیبل پر کوئٹہ گلیڈی ایٹرز اور پشاور زلمی نے پہلی دو پوزیشنز میں اپنی جگہ پکی کرلی ہے۔ کوئٹہ کی ٹیم اس وقت نمبر ون ہے جب کہ پشاور زلمی دوسری پوزیشن پر ہے۔

پہلی دو پوزیشنز پر آنے والی ٹیموں کو فائنل میں جگہ بنانے کے لیے پلے آف مرحلے میں دو مواقع ملیں گے۔

پشاور زلمی کی دوسری پوزیشن
پشاور زلمی کی دوسری پوزیشن

10 اور 11 مارچ کو کوئٹہ گلیڈی ایٹرز اور پشاور زلمی کے کراچی کنگز کے خلاف میچز کے بعد طے ہوجائے گا کہ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز ٹاپ پر رہتی ہے یا پشاور زلمی اُس سے یہ پوزیشن چھین لیتی ہے۔

کوئٹہ گلیڈی ایٹرز اور پشاور زلمی کے بعد پلے آف کے لیے باقی دو ٹیمیں کونسی ہوں گی۔۔۔

۔۔۔اس کے لیے اسلام آباد یونائیٹڈ، کراچی کنگز اور لاہور قلندرز کی ٹیمیں میدان میں ہیں۔

ہفتے کی شام لاہور قلندرز اور دفاعی چیمپئن اسلام آباد یونائیٹڈ کے درمیان گروپ میچ، پلے آف میں پیش قدمی کے لیے دونوں ٹیموں کے لیے اہم ہے۔ ہارنے والی ٹیم کا سفر ختم ہو جائے گا۔

کراچی کنگز کے ابھی دو میچز باقی ہیں۔ لیکن دونوں میچز گروپ کی ٹاپ ٹیموں یعنی کوئٹہ اور پشاور کے خلاف ہیں۔ کسی ایک میچ میں کامیابی اُسے ٹاپ فور میں جگہ دلاسکتی ہے۔

ملتان سلطانز کا بھی ایک میچ باقی ہے لیکن یہ خود اس کے لیے غیر دلچسپ ہے کیونکہ وہ پہلے ہی ایونٹ سے باہر ہوچکی ہے۔

کوئٹہ گلیڈی ایٹرز اور پشاور زلمی کے 9، 9 میچز کھیل کر بالترتیب 14 اور 12 پوائنٹس ہیں اور وہ پلے آف مرحلے میں جگہ بناچکی ہیں۔

لیکن دونوں ٹیموں کے درمیان پہلی پوزیشن کے لیے جنگ جاری ہے۔ اس جنگ کا فیصلہ 11 مارچ کو پشاور زلمی اور کراچی کنگز کے درمیان میچ کے بعد ہوگا۔

اسلام آباد یونائیٹڈ اور کراچی کنگز کے 8،8 پوائنٹس ہیں لیکن کراچی کنگز نے اسلام آباد یونائیٹڈ کے مقابلے میں ایک میچ کم کھیلا ہے۔ یعنی اس کے پاس اپنی پوزیشن بہتر کرنے کے لیے دو مواقع ہیں۔

لاہور قلندرز کے 8 میچوں کے بعد 6 پوائنٹس ہیں۔ یعنی اگلے مرحلے میں پہنچنے کے لیے اس کی امیدیں بھی ابھی ختم نہیں ہوئیں۔

XS
SM
MD
LG