پاکستان کے وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف کا کہنا ہے کہ پی آئی اے کے ہڑتالی ملازمین کو اپنے کیے کا خمیازہ بھگتنا پڑے گا۔ انہیں ایک سال کیلئے جیل بھی جانا پڑ سکتا ہے۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ہڑتال کے باعث پی آئی اے کو یومیہ 10 کروڑ روپے کا نقصان ہو رہا ہے، جبکہ اس معاملے پر سیاست کی جا رہی ہے۔
منگل کو ساہیوال میں ایک تقریب سے خطاب کے دوران وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ملک میں ہڑتال اور دھمکیوں کا کلچر قبول نہیں کیا جائے گا۔ ڈیوٹی پر نہ آنے والے ملازمین کو ملازمت سے فارغ کردیا جائے گا، جبکہ ڈیوٹی پر آنے والے ملازمین نے ہڑتال ناکام بنا کر عوام دوستی کا ثبوت دیا ہے، انہیں اس کا صلہ ملے گا۔
ادھر وزیر اطلاعات پرویز رشید نے فرائض انجام دینے والے ملازمین کو پی آئی کا ہیرو قرار دیتے ہوئے ان کے لئے جلد خوشخبری کا اعلان کیا۔
اس سے قبل وزیر اعظم نے وزیر داخلہ چوہدری نثار، وزیر دفاع خواجہ آصف اور وزیر اطلاعات پرویز رشید سے ملاقات کی۔
ملاقات میں پی آئی اے کی مجوزہ نجکاری اور ادارے کی جوائنٹ ایکشن کمیٹی کی جانب سے کئے جانے والے احتجاج پر تبادلہٴ خیال اور ہڑتالی ملازمین کے خلاف سخت کارروائی کا فیصلہ کیا گیا۔