کرونا وائرس سے کامیابی سے نمٹنے والے 100 ملکوں کی فہرست میں نیوزی لینڈ، ویتنام اور تائیوان سب سے آگے ہیں جب کہ امریکہ اور برطانیہ آخری نمبروں پر ہیں۔
آسٹریلین تھنک ٹینک 'لووی انسٹی ٹیوٹ' نے ایسے 100 ملکوں کی فہرست مرتب کی ہے جو کامیابی سے عالمی وبا کا مقابلہ کر رہے ہیں۔ اس فہرست میں ریسرچرز نے ہر ملک میں رپورٹ ہونے والے کیسز، دس لاکھ میں کیسز کی شرح، مصدقہ اموات، ہر دس لاکھ افراد میں اموات کی شراح اور کرونا ٹیسٹ کی شرح کی بنیاد پر یہ ڈاٹا ترتیب دیا ہے۔
جمعرات کو شائع ہونے والی اس فہرست میں لووی انسٹی ٹیوٹ نے ڈیٹا دستیاب نہ ہونے کی بنا پر چین کو شامل نہیں کیا جہاں کرونا وائرس کا پہلا کیس دسمبر 2019 میں سامنے آیا تھا۔
کرونا وائرس سے لڑتے ہوئے جن ملکوں کی کارکردگی بہتر رہی ان میں نیوزی لینڈ سرِ فہرست ہے جب کہ دوسرا نمبر ویتنام کا ہے لیکن جمعرات کو ہی ویتنام میں 55 روز بعد مقامی سطح پر کرونا کا کیس رپورٹ ہوا ہے۔
ابتدائی دس بہترین ملکوں میں تھائی لینڈ، قبرص، روانڈا، آئس لینڈ، آسٹریلیا، لیٹیویا اور سری لنکا شامل ہیں۔ یہ وہ ممالک ہیں جہاں رپورٹ ہونے والے کیسز اور اموات کی شرح کم ہے۔
امریکہ اس فہرست میں 94 نمبر پر ہے جہاں اب تک ڈھائی کروڑ سے زیادہ کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں جب کہ بھارت ایک کروڑ سے زائد کیسز کے ساتھ 86 ویں اور برطانیہ 66 ویں نمبر پر ہے۔
کسی بھی یورپین ملک کے مقابلے میں برطانیہ ہلاکتوں کے اعتبار سے سرِ فہرست ہے۔
لووی انسٹی ٹیوٹ کے مطابق مشاہدے کے دوران ہر 14 دن کے بعد مذکورہ ملکوں میں مصدقہ کیسز، ہر دس لاکھ افراد میں کیسز کی تعداد، مصدقہ اموات اور ہر دس لاکھ میں مصدقہ اموات کا جائزہ لیا گیا۔
اسی طرح ہر ملک میں کیے جانے والے کرونا ٹیسٹ اور اس کے مثبت آنے کی شرح کے مشاہدے کے بعد ملکوں کو اسی تناسب سے فہرست میں رکھا گیا ہے۔
آسٹریلوی تھنک ٹینک کی رپورٹ ایسے موقع پر شائع ہوئی ہے جب دنیا بھر میں عالمی وبا کے کیسز کی تعداد 10 کروڑ سے تجاوز کر چکی ہے اور اب تک 20 لاکھ سے زیادہ افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں۔
آسٹریلوی تھنک ٹینک کے انڈیکس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ایشیائی ممالک کرونا وائرس سے نمٹنے میں کامیاب رہے ہیں جب کہ یورپ اور امریکہ میں یہ وائرس تیزی سے پھیلا ہے۔
لووی انسٹی ٹیوٹ نے اپنے تجزیے میں کہا ہے کہ کم آبادی والے ممالک اور ہم آہنگ معاشروں میں جہاں بہتر ادارے موجود ہیں وہ کرونا وائرس جیسے عالمی بحران سے نمٹنے میں کامیاب رہے ہیں۔