رسائی کے لنکس

ویکسین ڈپلومیسی: بھارت ہمسایہ ملکوں کو مفت ویکسین فراہم کرنے کو تیار


فائل فوٹو
فائل فوٹو

بھارت مقامی سطح پر تیار کی جانے والی کرونا ویکسین ہمسایہ ملکوں کو بھی بھیجنے کی تیاری کر رہا ہے۔

بھارت کے 'سیرم انسٹی ٹیوٹ' کی تیار کردہ 'کووی شیلڈ' کی 20 لاکھ خوراکیں بیس جنوری کو بنگلہ دیش روانہ کی جائیں گی۔ بنگلہ دیش کے محکمۂ صحت کے ڈائریکٹر پروفیسر عبدالبشر محمد خورشید عالم نے بھی اس کی تصدیق کی ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارت عنقریب افغانستان، نیپال، مالدیپ، میانمار، سری لنکا، بھوٹان اور ماریشس کو ویکسین فراہم کرے گا۔ تاہم اس فہرست میں پاکستان کا نام شامل نہیں ہے۔

بنگلہ دیش کے وزیرِ صحت زاہد ملک نے منگل کو نیوز کانفرنس میں بتایا کہ بھارتی حکومت 'کووی شیلڈ' کی خوراکیں بنگلہ دیش کو بطور تحفہ بھیج رہی ہے جس کے بعد 25 جنوری سے ویکسین کی کمرشل سپلائی شروع ہو گی۔

اس سے قبل نومبر میں بنگلہ دیش کی سب سے بڑی ادویہ ساز کمپنی 'بیکسمکو فارماسوٹیکلز'، حکومتِ بنگلہ دیش اور سیرم انسٹی ٹیوٹ کے درمیان ایک سہ فریقی معاہدہ ہوا تھا۔ جس کے تحت بنگلہ دیش 'کووی شیلڈ' کی تین کروڑ خوراکیں خریدے گا۔

ذرائع کے مطابق بھارت کی جانب سے ہمسایہ ملکوں کو ویکسین کی جو پہلی کھیپ جائے گی وہ جذبۂ خیر سگالی کے تحت فراہم کی جائے گی۔ البتہ اس کے بعد متعلقہ ممالک بھارتی دوا ساز کمپنی 'بھارت بائیو ٹیک' یا سیرم انسٹی ٹیوٹ سے ویکسین کی قیمت ادا کر کے اسے حاصل کر سکتے ہیں۔

بھارت نے سری لنکا کی حکومت سے بھی وعدہ کیا ہے کہ وہ اسے ویکسین فراہم کرے گا۔ دوسرے ملکوں کو بھی اسی قیمت پر ویکسین ملے گی جو قیمت بھارت میں ہے۔

تاہم ان ممالک کو ویکسین کی درآمد کے لیے حکومت کے ادارے 'نیشنل گروپ آن ویکسین ایڈمنسٹریشن فار کووڈ۔ 19' سے اجازت لینا ہو گی۔

برازیل کے 'فائیوکروز انسٹی ٹیوٹ' اور میانمار نے بھی ویکسین کے لیے سیرم انسٹی ٹیوٹ کے ساتھ معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔ متحدہ عرب امارات، سعودی عرب، مراکش اور جنوبی افریقہ بھی بھارت سے ویکسین خرید رہے ہیں۔

یاد رہے کہ بھارت بائیو ٹیک نے 'کوویکسین' کے نام سے ویکسین تیار کی ہے جب کہ 'کووی شیلڈ' آکسفورڈ ایسٹرازینیکا کی ویکسین ہے جسے بھارت کے سیرم انسٹی ٹیوٹ نے تیار کیا ہے۔

بھارت میں کرونا ویکسین کی لاکھوں ڈوز تیار
please wait

No media source currently available

0:00 0:02:15 0:00

برازیل کی ریگولیٹنگ ایجنسی 'اے این وی آئی ایس اے' کے اس اعلان کے بعد کہ چین کی ویکسین 'سینو ویک' صرف 50 فی صد اثر انداز ہونے کی صلاحیت رکھتی ہے، برازیل نے بھی 'بھارت بائیو ٹیک' کو ویکسین کے لیے آرڈر دیا ہے۔

ادھر برازیل کے صدر نے بھارتی وزیرِ اعظم نریندر مودی سے اپیل کی ہے کہ وہ ایسٹرا زینیکا کی کووڈ 19 ویکسین کی کھیپ جلد روانہ کرنے کو یقینی بنائیں۔

ایک رپورٹ کے مطابق ہمسایہ ملک پاکستان ویکسین کی فراہمی سے متعلق بین الاقوامی اتحاد سے یا پھر دو طرفہ گفت و شنید کے بعد بھارت سے ویکسین حاصل کرنے کے امکانات کا جائزہ لے رہا ہے۔

نئی دہلی کے اخبار 'انڈین ایکسپریس' نے اپنی ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ 'ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان' نے آکسفورڈ ایسٹرازینیکا کی ویکسین کے ہنگامی استعمال کی اجازت دے دی ہے۔

ذرائع کے مطابق اسلام آباد میں اس بات پر غور ہو رہا ہے کہ ”گلوبل الائنس فار ویکسین اینڈ ایمونائزیشن (جی اے وی آئی)، کولیشن فار اپیڈمک پری پیئرڈنیس انوویشن (سی ای پی آئی) اور کرونا وائرس سے متعلق عالمی ادارۂ صحت کے اتحاد 'کوویکس' کے توسط سے ویکسین حاصل کی جا سکتی ہے۔

اس اتحاد نے پاکستان سمیت 190 ملکوں کی 20 فی صد آبادی کو مفت ویکسین دینے کا اعلان کیا ہے۔ لیکن باقی آبادی کے لیے پاکستان کو یہ امید ہے کہ وہ آکسفورڈ اور 'بھارت بائیوٹیک' کی ویکسین دو طرفہ بات چیت کے ذریعے حاصل کر سکتا ہے۔

اخبار نے ذرائع کے حوالے سے کہا ہے کہ ویکسین بنانے والی بھارت کی ایک کمپنی نے ویکسین سپلائی کرنے کے سلسلے میں گزشتہ ہفتے حکومت پاکستان سے رابطہ بھی کیا تھا۔

تاہم پاکستان کو بھارت میں تیار کردہ ویکسین کی فراہمی سے متعلق نئی دہلی یا اسلام آباد نے ان خبروں کی تصدیق نہیں کی ہے۔

  • 16x9 Image

    سہیل انجم

    سہیل انجم نئی دہلی کے ایک سینئر صحافی ہیں۔ وہ 1985 سے میڈیا میں ہیں۔ 2002 سے وائس آف امریکہ سے وابستہ ہیں۔ میڈیا، صحافت اور ادب کے موضوع پر ان کی تقریباً دو درجن کتابیں شائع ہو چکی ہیں۔ جن میں سے کئی کتابوں کو ایوارڈز ملے ہیں۔ جب کہ ان کی صحافتی خدمات کے اعتراف میں بھارت کی کئی ریاستی حکومتوں کے علاوہ متعدد قومی و بین الاقوامی اداروں نے بھی انھیں ایوارڈز دیے ہیں۔ وہ بھارت کے صحافیوں کے سب سے بڑے ادارے پریس کلب آف انڈیا کے رکن ہیں۔  

XS
SM
MD
LG