جنوبی بحرالکاہل میں حالیہ تاریخ کے شدید ترین زلزلے کے بعد سمندر میں سونامی کا اندیشہ ظاہر کیا گیا تھا جس کے بعد نیوزی لینڈ میں ہزاروں افراد جمعے کو ساحلی علاقے خالی کرنے پر مجبور ہوئے۔
نیوزی لینڈ کے دو مرکزی جزیروں سے 100 کلو میٹر کے فاصلے پر کرمادک جزیرے میں ریکٹر اسکیل پر 8.1 شدت کا زلزلہ محسوس کیا گیا۔ جب کہ یکے بعد دیگرے شدید زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔
زلزلے کے جھٹکوں کا یہ سلسلہ کئی گھنٹوں تک جاری رہا۔ شدید زلزلہ آنے سے قبل 7.4 اور 7.3 شدت کے دو زلزلے بھی ریکارڈ کیے گئے تھے۔
امریکہ کے جیولوجیکل سروے نے بتایا کہ شدید ترین زلزے کا مرکز کرمادک کے جزیرے کے نزدیک تھا اور اس کی زمین کے اندر گہرائی 19 کلو میٹر تھی۔
سول ڈیفنس کے محکمے نے بعض ساحلی علاقوں میں شہریوں کو بتایا کہ وہ فوری طور پر کسی بلند مقام کی طرف چلے جائیں کیونکہ ایک شدید سونامی کا امکان ہو سکتا ہے۔ سمندر کی لہریں 10 فٹ تک بلند ہو سکتی ہیں۔
ایمرجنسی مینیجمنٹ کی وزیر کری الان نے صحافیوں کو بتایا کہ تمام لوگوں نے ہدایات پر عمل کیا۔
سونامی کے خطرے کے سبب نیوزی لینڈ میں شاہراہوں پر ٹریفک جام ہو گیا۔ جب کہ شہریوں میں بھی شدید خوف و ہراس پھیل گیا. کئی علاقوں کے لوگ بلند مقامات پر پہنچنے کے لیے گھروں نے نکل کھڑے ہوئے۔
ساحلی علاقوں میں موجود شہریوں نے مختلف مقامات پر سمندر کی لہروں میں شدت آنے کی وڈیوز بھی بنائیں۔
بعد ازاں نیوزی لینڈ میں آفات سے نمٹنے کے قومی ادارے نے بتایا کہ سونامی کا خطرہ ٹل گیا ہے۔ لوگ اپنے گھروں اور علاقوں میں واپس جا سکتے ہیں۔ تاہم ان کو ساحل سمندر پر جانے سے گریز کرنا چاہیے۔
زلزلے کے ابتدائی جھٹکوں کا مرکز نیوزی لینڈ کے بہت قریب تھا جس کے سبب بہت سے لوگ خوف زدہ ہو کر گھروں سے نکل آئے۔
نیوزی لینڈ کی وزیرِ اعظم جیسنڈا آڈرن نے فیس بک پر لکھا کہ امید ہے کہ سب لوگ خیریت سے ہیں۔
پیسیفک سونامی وارننگ سینٹر نے خبردار کیا تھا کہ زلزلہ وانوتو میں تین میٹر تک جب کہ ٹونگا میں ایک میٹر بلندی رکھنے والی سونامی لہروں کو جنم دے سکتا ہے۔
بحرالکاہل کے جزائر اور لاطینی امریکہ میں بھی ساحلی علاقوں میں سونامی کے حوالے سے خبردار کیا گیا تھا۔
جنوبی امریکہ کے ملک چلی میں حکام نے سونامی کے ممکنہ خطرے کے سبب لوگوں کو ساحلِ سمندر سے دور جانے کے احکامات جاری کیے۔
گوئٹے مالا نے بھی سونامی الرٹ جاری کیا۔ جب کہ ایل سلوا ڈور میں حکام نے لوگوں کو تفریحی سرگرمیوں میں احتیاط کی ہدایت جاری کی۔
میکسیکو کا کہنا تھا کہ ان کے ہاں کسی طرح کا خطرہ نہیں ہے۔
نیوزی لینڈ کے جزیرے گزبورن اور آسٹریلیا کے ایک جزیرے میں تیس سینٹی میٹر تک بلند لہریں ریکارڈ کی گئیں۔