رسائی کے لنکس

میانمار میں اقتدار پر فوج کا قبضہ ناقابل قبول ہے، سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ


سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ انٹونیو گوٹرس، فاٹل فوٹو
سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ انٹونیو گوٹرس، فاٹل فوٹو

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انٹونیو گوٹرس نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ بین الاقوامی برادری کے ساتھ مل کر میانمار پر دباؤ بڑھائے گا تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ میانمار میں فوجی بغاوت ناکام ہو جائے۔

انہوں نے کہا کہ میانمار میں انتخابات درست طریقے سے ہوئے اور ان کے نتائج کو تسلیم کرنے کی بجائے فوج کی طرف سے اقتدار پر قبضہ ناقابل قبول ہے۔ سیکرٹری جنرل گوٹرس نے یہ بات بدھ کے روز اخبار واشنگٹن پوسٹ سے آن لائن بات چیت کے دوران کہی۔

میانمار میں فوج نے پیر کے روز اقتدار پر قبضہ کر کے ایک سال کیلئے ملک میں ایمرجنسی نافذ کرنے کا اعلان کیا تھا اور ملک کی لیڈر آنگ ساں سو چی اور صدر وِن مینٹ سمیت متعدد رہنماؤں کو گرفتار کر لیا تھا۔

انہوں نے امید ظاہر کی کہ میانمار میں جمہوریت بحال ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ گرفتار شدہ تمام افراد کو فوری طور پر رہا کر دیا جانا چاہئیے اور آئین کو بحال کیا جانا چاہئیے۔

فوجی حکمرانوں نے آنگ ساں سوچی پر چھ واکی ٹاکی غیر قانونی طور پر درآمد کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے انہیں دو ہفتے کی حراست میں لے لیا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ یہ غیر اندراج شدہ واکی ٹاکی تلاشی کے دوران ان کے کمرے میں پائے گئے تھے۔

میانمار میں فوجی قبضے کے خلاف مظاہرہ، 3 فروری 2021
میانمار میں فوجی قبضے کے خلاف مظاہرہ، 3 فروری 2021

فوج نے معزول صدر وِن مینٹ پر اپنی انتخابی مہم کے دوران کرونا وائرس کے حوالے سے پابندیوں کی خلاف ورزی کے الزامات عائد کیے ہیں۔

امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے کہا ہے کہ امریکہ کو میانمار میں سامنے کی صورت حال پر تشویش ہے۔ ترجمان نے میانمار کی فوج سے مطالبہ کیا ہے کہ تمام گرفتار شدہ سول اور سیاسی لیڈروں، صحافیوں اور انسانی حقوق کے کارکنوں کو فوری طور پر رہا کیا جائے اور جمہوری طور پر منتخب حکومت کو بحال کیا جائے۔

میانمار میں فوج نے کئی دنوں تک حکمران جماعت نیشنل لیگ فار ڈیموکریسی کے ساتھ جاری رہنے والی کشیدگی کے بعد اقتدار پر قبضہ کر لیا تھا۔ حکمران جماعت نے گزشتہ سال نومبر میں ہونے والے انتخابات میں واضح کامیابی حاصل کی تھی۔

فوجی جنرل ٹیڈ میڈو انتخابات میں بڑے پیمانے پر دھاندلی کا الزام لگاتے ہوئے نتائج قبول کرنے سے انکار کر دیا تھا۔

XS
SM
MD
LG