رسائی کے لنکس

پاکستانی شہری پر نیویارک میں یہودیوں کے 'قتلِ عام' کی منصوبہ بندی کا الزام


  • ملزم شاہ زیب جدون کو رواں ہفتے کینیڈا کے صوبے کیوبک سے گرفتار کیا گیا، امریکی محکمۂ انصاف
  • شاہ زیب بروکلین میں یہودیوں کے ایک سینٹر پر خود کار اور نیم خود کار ہتھیاروں کے ذریعے قتل عام کا منصوبہ بنا رہا تھا، محکمۂ انصاف
  • ایف بی آئی اور کینیڈا کے قانون نافذ کرنے والے اداروں کے فوری اقدام کی وجہ سے ملزم کو گرفتار کیا گیا ہے، امریکی اٹارنی جنرل
  • ملک میں کسی بھی کمیونٹی کو خوفزدہ ہونے کی ضرورت نہیں ہے، اٹارنی جنرل
  • محکمۂ انصاف اپنے ملکی اور بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ مل کر داعش اور اس کے حامیوں کے خطرات سے نمٹتا رہے گا، میرک گارلینڈ
  • ملزم نے تصدیق کی ہے کہ وہ اور امریکہ میں مقیم داعش کا ایک حامی حملے کی منصوبہ بندی کر رہے تھے، محکمۂ انصاف

ویب ڈیسک امریکہ کے محکمۂ انصاف کے مطابق 20 سالہ پاکستانی شہری کو نیویارک میں یہودیوں کو قتل کرنے کی منصوبہ بندی کے الزام میں کینیڈا سے گرفتار کر لیا گیا ہے۔

محکمۂ انصاف کی جانب سے جمعے کو جاری بیان کے مطابق پاکستانی شہری شاہ زیب جدون کو رواں ہفتے کینیڈا کے صوبے کیوبک سے گرفتار کیا گیا جس پر الزام ہے کہ وہ بروکلین میں یہودیوں کے ایک سینٹر پر خود کار اور نیم خود کار ہتھیاروں کے ذریعے قتل عام کا منصوبہ بنا رہا تھا۔ اس مقصد کے لیے اسے داعش کی حمایت بھی حاصل تھی۔

پراسیکیوٹر کے مطابق منصوبے کو عملی جامہ پہنانے کے لیے ملزم کینیڈا سے نیویارک آ رہا تھا۔

کینیڈین حکام نے شاہ زیب کو چار ستمبر کو اس وقت گرفتار کیا جب وہ امریکہ میں داخل ہونے کی کوشش کر رہا تھا۔ اسے امریکی ریاست نیویارک کی سرحد سے 12 میل کے فاصلے پر اورسمٹاؤن کے مقام سے حراست میں لیا گیا۔

پراسیکیوٹر کے مطابق ملزم نے امریکی سرحد کے قریب پہنچنے تک اپنے سفر کے دوران تین مرتبہ گاڑی بھی تبدیل کی۔

امریکی اٹارنی جنرل میرک گارلینڈ کے مطابق وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف بی آئی) اور کینیڈا کے قانون نافذ کرنے والے اداروں کے فوری اقدام کی وجہ سے ملزم کو گرفتار کیا گیا ہے۔

اٹارنی جنرل نے کہا کہ ملک میں کسی بھی کمیونٹی کو خوفزدہ ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔ امریکہ کا محکمۂ انصاف اپنے ملکی اور بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ مل کر داعش اور اس کے حامیوں کے خطرات سے نمٹتا رہے گا۔

پراسیکیورٹر کے دفتر نے ان سوالات کا جواب دینے سے انکار کر دیا ہے کہ ملزم شاہ زیب کو کہاں رکھا گیا ہے اور انہیں الزامات کا سامنا کرنے کے لیے کب امریکہ لایا جائے گا۔

اب تک یہ واضح نہیں ہے کہ آیا ملزم شاہ زیب کا کوئی وکیل ہے جب کہ کیس کو دیکھنے والے مین ہٹن فیڈرل پراسیکیوٹر کے دفتر کے ترجمان ایڈورڈ کم نے اس ضمن میں سوالات کے جواب دینے سے انکار کر دیا ہے۔

ایف بی آئی کے ڈائریکٹر کرسٹوفر رے کا کہنا ہے کہ اسرائیل پر حماس کے حملے کے ایک سال بعد، ملزم شاہ زیب امریکہ کے اندر یہودیوں کو قتل کرنے کا ارادہ رکھتا تھا۔

قانون نافذ کرنے والے دو افسران سے گفتگو کے دوران شاہ زیب نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ وہ اور امریکہ میں مقیم داعش کا ایک حامی حملے کی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔

حکام کے مطابق شاہ زیب نے اپنے ممکنہ حملوں کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ وہ اسرائیل پر سات اکتوبر کو ہونے والے حملے کی برسی پر یا یہودیوں کے یومِ کپور پر 11 اکتوبر کو حملہ کرنے کا ارادہ رکھتے تھے۔

اس خبر میں شامل معلومات خبر رساں ادارے 'ایسوسی ایٹڈ پریس' سے لی گئی ہیں۔

فورم

XS
SM
MD
LG