رسائی کے لنکس

بحرین کے شاہ کی جانب سے سیاسی مخالفین سمیت 457 قیدیوں کو معافی


منامہ کی جیل سے قیدیوں کی رہاہئ کے بعد خاندانوں کی
ملاقات کے رقت آمیز مناظر ۔ فائل فوٹو
منامہ کی جیل سے قیدیوں کی رہاہئ کے بعد خاندانوں کی ملاقات کے رقت آمیز مناظر ۔ فائل فوٹو
  • بحرین میں سیاسی مخالفیں سمیت 457 قیدیوں کی رہائی۔
  • بحرین کے شاہ حماد بن عیسیٰ الخلیفہ نے "سماجی ہم آہنگی" کو فروغ دینے اور اپنی تخت نشینی کے 25 سال مکمل ہونے پر معافی کا شاہی فرمان جاری کیا۔
  • ان میں حکومت مخالف وہ قیدی شامل تھے جنہیں 2011 میں شیعہ قیادت کے مظاہروں پر پکڑ دھکڑ کےکے بعد حراست میں لیا گیا تھا ۔
  • بحرین ملک میں سیاسی قیدیوں کی تردید کرتا ہے۔
  • تازہ ترین معافی اس وقت سامنے آئی ہے جب بحرین کی سنی بادشاہت شیعہ مذہبی قیادت والی ایرانی حکومت کے ساتھ تعلقات کو بہتر بنانے کے لیے کوشاں ہے۔

بحرین میں جمعرات کے روز ایک بدنام جیل سے بیسیوں قیدیوں کو رہا کر دیا گیا ۔ ساڑھے چار سو قیدیوں کی یہ رہائی ایک شاہی معافی کے تحت عمل میں پائی ہے۔ ان میں وہ حکومت مخالف قیدی شامل تھے جنہیں 2011 میں شیعہ قیادت کے مظاہروں پر پکڑ دھکڑ کے بعد حراست میں لیا گیا تھا ۔

سوشل میڈیا پر شیئر کی جانے والی ویڈیوز میں جاو جیل کے باہر ایک صحن میں جہاں سیاہ عبائیں پہنےخواتین اپنے بیٹوں اور شوہروں کو رہائی پانے والوں میں تلاش کرنے کے لیے انتظار کر رہی تھیں، رہا ہونے والے قیدیوں کا اپنے خاندان سے دوبارہ ملاپ کے رقت آمیز مناظر کو دکھایا گیا ہے۔

بحرین کی سرکاری نیوز ایجنسی بی این اےنے بدھ کو دیر گئے بتایا کہ بحرین کے بادشاہ حماد بن عیسیٰ الخلیفہ نے "سماجی ہم آہنگی" کو فروغ دینے اور اپنی تخت نشینی کے 25 سال مکمل ہونے پر 457 قیدیوں کی معافی کا شاہی فرمان جاری کیا۔

یہ اقدام اس سب سے بڑی معافی کے کئی برس بعد سامنے آیا ہے جب 15 ہزار سے زیادہ قیدیوں کو رہا کیا گیا تھا۔ کیونکہ یہ چھوٹی خلیجی ریاست عرب سپرنگ نامی جمہوریت نواز مظاہروں کو کچلنے کے نتیجے میں پیدا ہونے والی ان کشیدگیوں کو کم کرنے کی کوشش کر رہی جو ابھی تک باقی ہیں ۔

بحرین کے شاہ حماد بن عیسیٰ الخلیفہ۔ فوٹو اے ایف پی
بحرین کے شاہ حماد بن عیسیٰ الخلیفہ۔ فوٹو اے ایف پی

بحرین سیاسی قیدیوں کو رکھنے کی تردید کرتا ہے، حالانکہ سعودی ملٹری فورس کے ایک دستے کی مدد سے حکام کی جانب سے احتجاج کو ختم کرنے کے بعد سے متعدد مخالفوں کو حراست میں لیا گیا تھا۔

برطانیہ میں قائم بحرین انسٹی ٹیوٹ فار رائٹس اینڈ ڈیمو کریسی( برڈ) نے کہا ہے کہ جمعرات کو شروع ہونے والی تازہ ترین رہائیوں میں سیاسی قیدی بھی شامل تھے۔

.
.

’برڈ‘ کے ایڈوکیسی ڈائریکٹر سید الوداعی نے نے معافی کو "ایک اہم قدم" قرار دیتے ہوئے کہا کہ اب تک تقریباً 100 قیدیوں کو رہا کیا جا چکا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ رہائی پانے والوں میں بحرین کے حکومت مخالف علی سنقور بھی شامل ہیں جنہیں ایک دہائی سے زائد عرصہ قبل اس وقت حراست میں لیا گیا تھا جب انہیں ایک تصویر میں سامنے آنے والے ٹینکوں کا سامنا کرتے ہوئے، بے لباس، بازو پھیلائے کھڑے دکھایا گیا تھا۔

بی این اے نے یہ واضح نہیں کیا کہ کس کس کو معاف کیا گیا لیکن برطانیہ میں قائم بحرین انسٹی ٹیوٹ فار رائٹس اینڈ ڈیموکریسی (BIRD) نے کہاہے کہ جمعرات کو شروع ہونے والی تازہ ترین رہائی میں سیاسی قیدی بھی شامل تھے۔

بحرین میں 2012 میں حکومت مخالف مظاہرے۔فائل فوٹو
بحرین میں 2012 میں حکومت مخالف مظاہرے۔فائل فوٹو

بحرین امریکہ کا ایک اہم علاقائی اتحادی ہے جہاں امریکی بحریہ کے پانچویں بحری بیڑے کا اڈا ہے۔

تازہ ترین معافی اس وقت سامنے آئی ہے جب بحرین کی سنی بادشاہت شیعہ مذہبی قیادت والی ایرانی حکومت کے ساتھ تعلقات کو بہتر بنانے کے لیے کام کر رہی ہے۔

یہ رپورٹ اے ایف پی کی اطلاعات پر مبنی ہے۔

فورم

XS
SM
MD
LG