امریکہ کی 'نیشنل ویدر سروس' نے ملک کی مشرقی ساحلی پٹی میں آئندہ دو روز کے دوران شدید برفانی طوفان کی پیش گوئی کی ہے۔
حکام کے مطابق طوفان کے باعث شمالی کیرولائنا سے میساچوسٹس تک کی ساحلی ریاستوں میں جمعے کی شام سے ہفتے کی شب تک ریکارڈ برف باری ہوسکتی ہے۔
محکمۂ موسمیات نے طوفان کے راستے میں آنے والی ریاستوں کے رہائشیوں کو خبردار کیا ہے کہ وہ برف باری کے دوران سفر سے حتی الامکان گریز کریں۔
حکام کے مطابق طوفان کے زیرِ اثر انتہائی تیز ہوائیں چلیں گی جب کہ شدید برف باری کے باعث ایسے حالات پیدا ہوسکتے ہیں جو انسانی جانوں کے لیے انتہائی مہلک ثابت ہوں۔
محکمۂ موسمیات کے مطابق طوفان کے باعث واشنگٹن ڈی سی سمیت کئی علاقوں میں ایک فٹ تک برف پڑسکتی ہے جس کے باعث شاہراہوں پر سفر انتہائی خطرناک ہوگا۔
امریکی اخبار 'واشنگٹن پوسٹ' نے خبردار کیا ہے کہ طوفان کے باعث کئی علاقوں میں بجلی کی فراہمی بھی معطل ہوسکتی ہے۔
واشنگٹن ڈی سی کی میئر موریل باؤزرنے کہا ہے کہ شہر کے دو ہزار سے زائد رہائشیوں نے طوفان کے بعد بحالی کی سرگرمیوں میں بطور رضاکار کام کرنے کے لیے شہری انتظامیہ کو اپنی خدمات پیش کی ہیں۔
میئر باؤزرکے مطابق یہ افراد طوفان کے بعد اپنے گرد و نواح میں رہنے والے بزرگ اور معذور پڑوسیوں کے گھروں کے باہر جمع ہونے والی برف ہٹانے کی خدمت انجام دیں گے۔
نیویارک کے میئر بل ڈی بلاسیو اور شہری انتظامیہ کے ہنگامی حالات سے نبٹنے کے محکمے نے نیویارک کے رہائشیوں کے لیے ایک ویڈیو جاری کی ہے جس میں انہیں انتہائی سرد موسم سے نبرد آزما ہونے کے طریقوں سے آگاہ کیا گیا ہے۔
شہری انتظامیہ نے رہائشیوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ طوفان کے دوران ایک کمبل، گرم موزوں اور دستانوں کی ایک ایک جوڑی اور ایک ٹارچ ہر وقت اپنے ہمراہ رکھیں تاکہ کسی غیر متوقع صورتِ حال کا فوری مقابلہ کرسکیں۔