حالیہ دنوں میں اسرائیل اور غزہ کی پٹی پرقابض تنظیم حماس کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی میں کمی کے لیے فلسطینی اس تنازع کے سفارتی حل کی کوشش کررہے ہیں۔
فلسطینی نیوز ایجنسی وفا نے اپنی ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ صدر محمود عباس نے عرب لیگ کا ایک ہنگامی اجلاس بلانے کی اپیل کی ہے۔ خبررساں ادارے نے عرب لیگ کے سیکرٹری جنرل امرموسیٰ کے حوالے سے کہاہے کہ یہ اجلاس اتوار کے روز ہوگا۔
عرب لیگ کا یہ اجلاس گذشتہ تین روز کے دوران اسرائیل اور غزہ کے درمیان جاری تشدد کے پس منظر میں ہورہاہے جس میں اب تک کم ازکم 18 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔
تشدد کا تازہ ترین واقعہ ہفتے کے روز ہوا جس میں غزہ کی پٹی پر اسرائیلی فضائی حملے میں کم ازکم چارفلسطینی ہلاک ہوگئے ۔ جب کہ دوسری جانب غزہ کے علاقے سے جنوبی اسرائیل پر راکٹ داغے جانے کا سلسلہ بھی جاری ہے جس سے ایک طالب علم اور بس ڈرائیور زخمی ہوگیا۔
اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نتن یاہو نے کہاہے کہ سرحد پار سے بچوں کونشانہ بنایا جارہاہے۔تاہم ہفتے کےروز حماس نے کہا ہے کہ ان کا ہدف اسکول کے طالب علم نہیں تھے۔ حماس کے ایک ترجمان کے بیان میں کہاگیاہے کہ عسکریت پسندوں کو معلوم نہیں تھا کہ انہوں نے جس بس کو نشانہ بنایا، اس میں طالب علم سوار تھے۔
اسرائیل اور حماس دونوں یہ کہہ چکے ہیں کہ وہ کشیدگی میں اضافہ نہیں چاہتے۔ لیکن اس کے باوجود حملوں اور جوابی حملوں کا سلسلہ جاری ہے اور دونوں میں سے کوئی بھی فریق پیچھے ہٹنے کے لیے تیار دکھائی نہیں دیتا۔