فلسطینی عسکریت پسند تنظیم حماس نے کہاہے کہ وہ الفتح کے ساتھ مفاہمت کے معاہدے پر دستخطوں کے بعد اسرائیل کے ساتھ فائربندی کے غیر سرکاری معاہدے کی پابندی کرے گی۔
دونوں فلسطینی دھڑوں کے درمیان لڑائی کے نتیجے میں فلسطینی مغربی کنارے اور غزہ میں حریف حکومتوں کے درمیان تقسیم ہیں۔ دونوں گروپوں میں اتحاد کے ایک معاہدے پر اس ہفتے قاہرہ میں دستخط ہوں گے۔
عہدے داروں کا کہناہےکہ فلسطینی صدر محمود عباس اور حماس کے سربراہ خالد مشال بدھ کے روز دستخطوں کی تقریب میں شریک ہوں گے۔ مشال پہلے سے ہی قاہرہ میں موجود ہیں ، جب کہ مسٹر عباس منگل کو وہاں پہنچ رہے ہیں۔
فلسطینی گروپو ں کے درمیان مجوزہ معاہدے میں ایک عبوری حکومت کے قیام اور اس کے بعد ایک سال کے اندر صدارتی اور قانون ساز اسمبلی کے انتخابات کے لیے کہا گیا ہے۔
اس معاہدے پر اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نتن یاہو نے پچھلے ہفتے شدید تنقید کی تھی کیونکہ اسرائیل حماس کو ایک دہشت گرد تنظیم قرار دیتا ہے۔
انہوں نے کہاتھا کہ مسٹر عباس کو اسرائیل یا حماس میں سے ایک کا انتخاب کرنا ہوگا کیونکہ دونوں کے ساتھ ایک ساتھ امن قائم کرنا ممکن نہیں ہے۔