فلسطینی عہدے داروں کا کہناہے کہ مصر نے فتح تنظیم کے راہنما محمود عباس اور حماس کے لیڈر خالد مشال کو دونوں حریف دھڑوں کے درمیان ایک معاہدے پر دستخطوں کے لیے اگلے ہفتے قاہرہ آنے کی دعوت دی ہے۔
جمعے کے روز عہدے داروں نے بتایا کہ معاہدے پر چار مئی کو دستخط ہوں گے۔
روئیٹرز نیوز ایجنسی کی رپورٹ میں کہا گیاہے کہ دستخظ دو مئی سے شروع ہونے والی تین روزہ تقریبات کے آخری دن ہوں گے۔
معاہدے میں تمام سطحوں پر ایک عبوری حکومت کے قیام اور اس کے بعد ایک سال کے اندر صدر اتی اور قانون ساز اسمبلی کے انتخابات کے لیے کہا گیا ہے۔
حماس اور فتح 2007 ءمیں تقسیم ہوگئی تھیں۔ حماس کے پاس غزہ کی پٹی کا کنٹرول ہے جب کہ مغربی کنارے کے علاقے میں فتح کی حکومت قائم ہے۔ ان دونوں علاقوں کے درمیان اسرائیل واقع ہے جو انہیں ایک دوسرے کے علاقوں میں معمول کی آمدروفت کی اجازت نہیں دیتا۔
اسی اثنا میں مصر نے غزہ کے ساتھ اپنی سرحدی رفاہ گذر گاہ دوبارہ کھونے کا اعلان کیا ہے، جب کہ اسرائیل کی جانب سے حماس کے زیر قبضہ علاقے کی جزوی ناکہ بندی جاری ہے۔
اسرائیلی عہدے دار سرحدی گذر گاہ کھولنے پر اپنے تحفظات کا اظہار کرچکے ہیں۔