اسرائیلی حکام کی جانب سےملک کےوزیرِ خارجہ ایوڈگور لائبرمین کےخلاف بدعنوانی کا مقدمہ قائم کرنے کا عندیہ دیا گیا ہے۔
بدھ کے روزاسرائیل کی وزارتِ انصاف کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اٹارنی جنرل یہودا ونسٹین نے وزیرِ خارجہ سےملاقات کی ہے جس میں انہیں بتایا گیا ہے کہ وزارت کی جانب سے لائبرمین کے خلاف مبینہ فراڈ، منی لانڈرنگ، اپنےخلاف شہادتوں میں تبدیلی اوراعتماد شکنی کے الزامات کے تحت مقدمہ کےاندراج پرغور کیا جارہا ہے۔
مسٹر لائبر مین پر الزام ہے کہ انہوں نے کم از کم چھ کمپنیوں سےغیر قانونی طور پر 30 لاکھ ڈالرز کی رقم وصول کی تھی۔ پولیس کے مطابق مسٹرلائبرمین پر بیلا روس میں تعینات اسرائیلی سفیر زیو بین آریہ سے اپنے خلاف جاری تحقیقات کی خفیہ معلومات حاصل کرنے کا بھی الزام ہے ۔
اسرائیلی وزارتِ انصاف کی جانب سے لائبرمین کے خلاف باقاعدہ الزامات عائد کرنے کا عندیہ ظاہر کرتا ہے کہ پولیس کو وزیرِخارجہ کے خلاف کافی شواہد مل گئے ہیں جن کی بنیاد پر ان کے خلاف مقدمہ چلایا جاسکتا ہے۔
اسرائیلی قانون کے مطابق الزامات عائد کیے جانے کے بعد وزیرِخارجہ کے خلاف مقدمہ کی باقاعدہ کاروائی شروع کی جائے گی جس میں انہیں اپنے دفاع کا پورا حق حاصل ہوگا۔
برطانوی نیوز ایجنسی 'رائٹرز' کے مطابق ایوڈگور لائبرمین خود پر عائد الزامات کی تردید کرتے آئے ہیں۔