رسائی کے لنکس

جنوبی کوریا: طیارہ حادثے میں عملے کے دو ارکان کیسے زندہ بچے؟


  • جنوبی کوریا کے مسافر طیارے کو پیش آنے والے حادثے میں 181 میں سے دو افراد کی زندہ بچے تھے۔
  • چند روز قبل ہی آذربائیجان کے مسافر طیارے کو پیش آنے والے واقعے میں بھی 67 افراد میں سے 29 زندہ بچ گئے تھے۔
  • دونوں فضائی حادثات میں زندہ بچ جانے والوں میں ایک چیز مشترک ہے کہ وہ جہاز کے ایمپینیج حصے میں سوار تھے۔
  • جہاز کے ایمپینیج حصے کو عام طور پر دم والا حصہ کہا جاتا ہے اور عموماً اسے کمرشل فلائٹ کا محفوظ ترین حصہ سمجھا جاتا ہے۔

ویب ڈیسک — جنوبی کوریا کی مقامی فضائی کمپنی جے جو ایئرلائن کے مسافر طیارے کو اتوار کو پیش آنے والے حادثے میں 181 میں سے 179 افراد ہلاک ہوئے تھے جب کہ عملے کے دو ارکان ہی زندہ بچے تھے۔

ایک ہفتے کے دوران یہ دوسرا طیارہ حادثہ تھا جس میں طیارے میں آگ لگنے کے باوجود مسافر زندہ بچے تھے۔

اس سے قبل آذربائیجان کا مسافر طیارہ قازقستان میں گر کر تباہ ہوا تھا جس میں سوار 67 میں سے 38 افراد ہلاک اور 29 زندہ بچ گئے تھے۔

دونوں فضائی حادثات میں زندہ بچ جانے والوں میں ایک چیز مشترک ہے کہ وہ جہاز کے ایمپینیج حصے میں سوار تھے۔ جہاز کے اس حصے کو عام طور پر دم والا حصہ کہا جاتا ہے اور عموماً اسے کمرشل فلائٹ کا محفوظ ترین حصہ قرار دیا جاتا ہے۔

امریکہ کے جریدے ’ٹائم میگزین‘ کے 2015 میں کیے جانے والے ایک مطالعے میں اخذ کیا گیا تھا کہ فضائی حادثے کی صورت میں مسافر طیارے میں دم والا حصہ محفوظ ترین ہوتا ہے۔

رپورٹ کے مطابق طیارہ حادثات میں سب سے پچھلی نشستوں پر اموات کی شرح 32 فی صد ہے جب کہ وسط کی نشستوں پر 39 فی صد اور آگے والی نشستوں پر مرنے کا خدشہ 38 فی صد رہتا ہے۔

جنوبی کوریا کے مسافر طیارے میں زندہ بچنے والے فضائی عملے کے ارکان کی شناخت 32 سالہ خاتون لی اور 25 سالہ وون کے ناموں سے ہوئی ہے۔ دونوں کو حادثے کے بعد جہاز کے دم والے حصے سے زخمی حالت میں نکالا گیا تھا۔

لی کو بائیں کندھے پر فریکچر اور سر میں چوٹ آئی تھی۔ لیکن وہ ہوش میں تھیں جب کہ وون کو بھی پاؤں پر فریکچر آیا تھا۔

اسپتال حکام کا کہنا ہے کہ دونوں ہی صدمے میں ہیں اور انہیں چوٹیں آئی ہیں۔ لیکن ان کی جان خطرے سے باہر ہے۔

واضح رہے کہ جے جو ایئر لائن کے طیارے بوئنگ 737-800 نے اتوار کو بنکاک سے موان ایئرپورٹ کے لیے پرواز بھری تھی جو صبح تقریباً نو بجے لینڈنگ کے دوران رن وے کی دیوار سے ٹکرا کر تباہ ہو گیا تھا۔

طیارے کے حادثے کی وائرل ہونے والی ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ دو انجن والا طیارہ رن وے پر رگڑتا ہوا کریش ہوا جس کے بعد اس میں آگ بھڑک اٹھی۔ متاثرہ طیارے کی درست حالت میں واحد چیز ایمپینیج یعنی دم کا حصہ تھی۔

ابتدائی تحقیقات کے مطابق حادثے کی وجہ لینڈنگ گیر میں خرابی بتائی جاتی ہے۔

XS
SM
MD
LG