جاپان میں سیلاب اور تودے گرنے سے 34 افراد ہلاک ہو گئے ہیں جب کہ حکام نے مزید بارشیں ہونے کی بھی پیش گوئی کی ہے۔
خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کے مطابق جاپان کے جنوب مغربی انتظامی علاقے (پریفیکچر) کماموتو میں سیلاب اور تودے گرنے سے سب سے زیادہ ہلاکتیں ہوئی ہیں۔
حکام کا کہنا ہے کہ کماموتو میں 17 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔
انتظامیہ کے مطابق کماموتو میں دو 11 مقامات ایسے ہیں جہاں پر دو مختلف دریا انتہائی بلند سطح پر گزر رہے ہیں جس سے قریب کے علاقوں کو نقصان پہنچا ہے۔
جاپان کے نشریاتی ادارے 'این ایچ کے' کے مطابق کماموتو میں ایک گاؤں کما میں بزرگ افراد کے لیے بنائی گئی قیام گاہ میں 50 افراد پھنس گئے تھے تاہم شہری دفاع کے رضا کاروں نے ان افراد کو قریبی اسپتال منتقل کیا۔
سیلان اور تودے گرنے سے کماموتو کے 30 سے زائد اضلاع زمین رابطہ ایک دوسرے سے منقطع ہو چکا ہے۔
امریکی خبر رساں ادارے 'ایسوسی ایٹڈ پریس' کے مطابق حکام نے اب تک 34 افراد کی ہلاکتوں کی تصدیق کی ہے۔
کماموتو میں فوج، کوسٹ گارڈز اور فائر بریگیڈ کے 10ہزار سے زائد اہلکار امدادی سرگرمیوں میں حصہ لے رہے ہیں۔
'رائٹرز' کے مطابق جاپان کے وزیرِ اعظم شینزو بے نے ایک اجلاس میں ڈزاسٹر رسپونس ٹاسک فورس کو ہدایات جاری کی ہیں کہ وہ لاپتا لوگوں کی تلاش اور بحالی کی سرگرمیوں کو تیز کرے۔
اجلاس سے خطاب میں وزیرِ اعظم کا کہنا تھا کہ انسانی زندگی سے زیادہ اہم کوئی چیز نہیں ہے۔ اس لیے لاپتا افراد کی تلاش کا کام تیز کیا جائے۔
'اے پی' کے مطابق کماموتو میں بجلی کی فراہمی معطل ہے جس سے چھ ہزار سے زائد گھر بجلی سے محروم ہیں۔
حکام نے کماموتو کے رہائی دو لاکھ افراد کو متاثرہ علاقے خالی کرنے پر زور دیا ہے۔
جاپانی میڈیا میں دکھائی جانے والی ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ سیلابی ریلوں اور مٹی کے تودوں کے باعث گاڑیاں الٹی پڑی ہوئی ہیں جب کہ لوگ اپنے گھروں سے مٹی ہٹانے میں مصروف ہیں۔ فوج کے اہلکار بھی امدادی سرگرمیوں میں حصہ لے رہے ہیں۔
مقامی میڈیا سے گفتگو میں شہریوں کا کہنا تھا کہ بجلی کی فراہمی معطل ہے۔ بجلی نہ ہونے سے مشکلات بڑھ رہی ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق کئی مقامات پر کرونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لیے بھی اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ لوگوں کو فیس ماسک اور ترما میٹر سمیت دیگر اشیا دی جا رہی ہیں تاکہ وہ سیلاب کی صورت حال میں بھی وبا سے بچنے کے اقدامات کر سکیں۔
جاپان کے محکمہ موسمیات کے مطابق لوگوں کو مستعد رہنا ہوگا کیوں کہ ابھی مزید بارشوں کا امکان موجود ہے۔
محکمہ موسمیات نے خبر دار کیا ہے کہ بارش شدید ہو سکتی ہے۔