رسائی کے لنکس

موسمیاتی تبدیلی افریقہ میں قحط سالی میں شدت کا باعث: ماہرین


صومالیہ میں، پچھلے برس بارش نہیں ہوئی۔ اور اس سے پچھلے سال بھی بارشیں برائے نام ہوئی تھیں۔ مال مویشی ہلاک ہو چکے ہیں۔ کھیتوں نے پیداوار دینا بند کر دی ہے

ایسے میں جب مشرقی افریقہ خشک سالی سے نکلنے کی تدابیر سوچ رہا ہے، سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی صورت حال میں بدتری کا سبب بن رہی ہے، چونکہ کھولتا ہوا کرہٴ ارض موسم کے بدلنے کا موجب بن رہا ہے، جس نظام سے کبھی خطے میں خوب بارشیں برسا کرتی تھیں۔


صومالیہ میں، پچھلے برس بارش نہیں ہوئی۔ اور اس سے پچھلے سال بھی بارشیں برائے نام ہوئی تھیں۔ مال مویشی ہلاک ہو چکے ہیں۔ کھیتوں نے پیداوار دینا بند کر دی ہے۔


جاری عشرے کے دوران صومالیہ میں دوسری بار قحط سالی نے سر اٹھایا ہے۔


کرس فَنک سانتا باربرا میں ’یونیورسٹی آف کیلی فورنیا‘ میں موسمیات کے مضمون کے سائنس داں ہیں۔ اُن کا کہنا ہے کہ خطے میں کال اور گرانی غیرمعمولی معاملہ نہیں، لیکن اِس بار نوعیت بدترین ہے۔


فَنک نے کہا ہے کہ ’’ایسا ہے کہ ہم گذشتہ 35 برس سے یہی کچھ دیکھتے آ رہے ہیں کہ مشرقی افریقہ کے جس خطے کے لیے کہا جاتا تھا کہ یہاں بہت بارش بڑتی ہے، رفتہ رفتہ معاملہ کافی حد تک بدل چکا ہے‘‘۔


اُنھوں نے مزید کہا کہ عین ممکن ہے کہ یہ فضائی حالت بدلنے کا شاخسانہ ہو جو مشرقی افریقہ اور بحرالکاہل سے متعلق ہے۔


مغربی پیسیفک میں گرم، گیلی ہوا چلتی ہے، جو جنوب مشرقی ایشیا میں بارش لاتی ہے۔

دوسری طرف، موسمی نظام اس طرح کا ہے کہ مشرقی افریقہ کی فضا خشک ہو چکی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ عام سالوں میں بھی یہاں کم ہی بارش برستی ہے۔


تاہم، جب مغربی پیسیفک کا ماحول گرم ہوتا ہے تو اِس کے نتیجے میں ہوا کے نظام کی روانی کم ہو جاتی ہے، جس کے باعث جنوب مشرقی ایشیا پر بارش کی تہ پیدا ہوتی ہے جب کہ مشرقی افریقہ کے خطے پر مزید خشک ہوا کے جھونکے چلتے ہیں۔


زیادہ خشک ہوا کا مطلب مزید قحط سالی ہے۔ اور فَنک کی تحقیق کے مطابق، سمندر گرم ہوتا جا رہا ہے۔


بقول اُن کے ’’مغربی بحرالکاہل کے فضائی ماحول کے تپش زدہ ہونے کا براہِ راست تعلق فضا میں گرین ہاؤس گیسز سے ہے‘‘۔


تحقیق سے پتا چلتا ہے کہ ماضی میں بھی جب سمندر تپتا تھا تو مشرقی افریقہ میں خشک سالی کا سماں نمودار ہوتا تھا۔ لیکن، فَنک نے کہا ہے کہ ابھی یہ واضح نہیں آیا خشکی کا موجودہ سلسلہ جاری رہے گا۔

XS
SM
MD
LG