رسائی کے لنکس

جنگ بندی معاہدہ: حماس نے چار یرغمالوں کی لاشیں ریڈ کراس کے حوالے کر دیں


  • غزہ کے علاقے خان یونس میں حماس نے ایک تقریب کے دوران تابوت ریڈ کراس کے حوالے کیے۔
  • جمعرات کو حماس نے دو بچوں، ایک خاتون اور ایک مرد کی لاش ریڈ کراس حکام کے حوالے کی ہے۔
  • حماس نے جس وقت بچوں کو یرغمال بنایا تھا، اس وقت ایک بچے کی عمر نو ماہ اور دوسرے کی چار برس تھی۔
  • جب تک لاشوں کا ڈی این اے نہیں ہوتا اس وقت تک ان کی شناخت نہیں کی جا سکتی: اسرائیل

ویب ڈیسک— فلسطینی عسکری تنظیم حماس نے جنگ بندی معاہدے کے تحت جمعرات کو چار یرغمالوں کی لاشیں ریڈ کراس کے حوالے کر دی ہیں۔

جن افراد کی لاشیں ریڈ کراس کے حوالے کی گئی ہیں ان میں دو بچے، ایک خاتون اور ایک مرد شامل ہیں جنہیں حماس نے سات اکتوبر 2023 کو اسرائیل پر دہشت گرد حملے کے دوران یرغمال بنا کر غزہ منتقل کیا تھا۔

غزہ کے علاقے خان یونس میں جمعرات کو حماس نے ایک تقریب منقعد کی جس میں تابوت ریڈ کراس حکام کے حوالے کیے گئے۔ اس موقع پر سینکڑوں افراد موجود تھے۔

حماس نے جس وقت مذکورہ بچوں کو یرغمال بنایا تھا اس وقت ایک بچے کی عمر نو ماہ اور دوسرے کی چار سال تھی۔ یہ دونوں بچے کم عمر ترین یرغمالی تھے۔

حماس کے مطابق لاشیں شیری بباس اور ان کے دو بچوں کے علاوہ اوڈیڈ لیف شیٹس نامی شخص کی ہیں۔

خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کے مطابق اسرائیل کا کہنا ہے کہ جب تک لاشوں کا مکمل ڈی این اے نہیں ہوتا اس وقت تک ان کی شناخت نہیں کی جا سکتی۔

جنگ بندی معاہدے کے تحت پہلی مرتبہ حماس نے لاشیں حوالے کی ہیں۔ اس سے قبل اسرائیل اور حماس کے درمیان یرغمالوں اور قیدیوں کے چھ تبادلے ہو چکے ہیں۔

فریقین کے درمیان جنگ بندی کے ایک ماہ کے دوران اب تک 24 یرغمال اور ایک ہزار سے زیادہ فلسطینی قیدی رہا ہو چکے ہیں۔

امریکہ، قطر اور مصر کی ثالثی میں فریقین نے گزشتہ ماہ جنگ بندی پر اتفاق کیا تھا اور 19 جنوری کو باقاعدہ طور پر یرغمالوں اور قیدیوں کے تبادلے کا عمل شروع ہو ا تھا۔

لاشوں کی اسرائیل آمد سے قبل اسرائیلی وزیرِ اعظم بینجمن نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ اسرائیل کے لیے جمعرات کا دن مشکل ترین اور دکھ بھرا دن ہو گا۔

حماس نے نومبر 2023 میں کہا تھا کہ اسرائیلی حملے میں دو یرغمالی بچے اور ان کی ماں ہلاک ہوئے ہیں۔ تاہم اس وقت اسرائیلی حکام نے ان کی موت کی تصدیق نہیں کی تھی۔

غزہ جنگ کا آغاز سات اکتوبر 2023 کو حماس کے اسرائیل پر دہشت گرد حملے کے بعد ہوا تھا جس میں اسرائیلی حکام کے مطابق 1200 افراد ہلاک اور لگ بھگ 250 کو یرغمال بنالیا گیا تھا۔

امریکہ، یورپی یونین اور دیگر مغربی ممالک نے حماس کو دہشت گرد تنظیم قرار دیتے ہیں۔

اس حملے کے جواب میں اسرائیل کی شروع کی گئی کارروائیوں میں حماس کے زیرِ انتظام غزہ کی وزارتِ صحت کے مطابق 47 ہزار سے زیادہ افراد ہلاک ہوئے۔ تاہم اسرائیل کا دعویٰ ہے کہ اس تعداد میں ہلاک ہونے والوں میں 17 ہزار عسکریت پسند بھی شامل ہیں۔

اس خبر میں شامل بعض معلومات خبر رساں ادارے رائٹرز سے لی گئی ہیں۔

XS
SM
MD
LG