رسائی کے لنکس

سابق چیئرمین پیمرا ابصار عالم قاتلانہ حملے میں زخمی، حالت خطرے سے باہر


فائل فوٹو
فائل فوٹو

پاکستان کے میڈیا ریگیولیٹری ادارے 'پیمرا' کے سابق چیئرمین اور سینئر صحافی ابصار عالم اسلام آباد میں قاتلانہ حملے میں زخمی ہو گئے ہیں۔ نامعلوم حملہ آور کی گولی ان کی کمر پر لگی تھی جس کے بعد اسلام آباد کے ایک نجی اسپتال میں ان کا آپریشن کیا گیا ہے۔

اسلام آباد پولیس کے مطابق ابصار عالم منگل کی شام سیکٹر ایف الیون میں اپنے گھر کے باہر واک کر رہے تھے کہ اچانک ایک نامعلوم حملہ آور نے ان پر پستول سے فائرنگ کی، جس کے نتیجے میں ایک گولی ان کی کمر پر لگی۔

ٹوئٹر پر پوسٹ کی جانے والی ایک ویڈیو میں ابصار عالم زخمی حالت میں ایک گاڑی میں بیٹھے دکھائی دے رہے ہیں۔ اور بتا رہے ہیں کہ انہیں گولی کیسے لگی۔ ویڈیو کے مطابق انہوں نے کہا کہ میں گولی مارنے والوں کو کہنا چاہتا ہوں کہ میں حوصلہ نہیں ہاروں گا۔

ابصار عالم کو اسپتال پہنچانے والے ان کے دوست راجہ ذوالفقار نے ابصار عالم کے ہی فون سے وائس آف امریکہ سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ابصار عالم کی حالت بہتر ہے لیکن ابھی ان کی اینڈوسکوپی کی جا رہی ہے۔

ابتدائی اطلاعات کے مطابق گولی نے جگر کو معمولی نقصان پہنچایا ہے تاہم ان کی حالت بہتر ہے۔ راجہ ذوالفقار کے مطابق ابصار عالم اس وقت آپریشن تھیٹر میں ہیں جہاں ڈاکٹر مکمل معائنہ کے بعد آپریشن کر رہے ہیں۔

اسلام آباد پولیس کے ایس ایس پی مصطفیٰ تنویر نے وائس آف امریکہ سے بات کرتے ہوئے واقعہ کی تصدیق کی اور کہا کہ نامعلوم حملہ آور فرار ہوگیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ابھی تک یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ ایک ہی ملزم تھا یا اس کے دیگر ساتھی بھی وہاں موجود تھے۔ انہوں نے کہا کہ پولیس نے فوری طور پر علاقے میں گھروں پر نصب سی سی ٹی وی فوٹیجز حاصل کرنا شروع کر دی ہیں اور ان کے بقول، ملزمان کو جلد گرفتار کر لیا جائے گا۔

ترجمان اسلام آباد پولیس کے مطابق، آئی جی اسلام آباد پولیس جمیل الرحمان نے ابصار عالم پر حملے کی تحقیقات کے لئے فوری ٹیم تشکیل دے دی ہے اور ہدایت کی ہے کہ واقعہ میں ملوث ملزم کا سراغ لگانے کے لئے تمام فارینزک اور سائینسی طریقے استعمال کئے جائیں۔

وفاقی وزیر فواد چوہدری نے اپنے ٹوئیٹ میں ابصار عالم پر حملہ پر افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ ابصار عالم پر قاتلانہ حملہ کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے لکھا کہ پولیس کو واقعہ کی فوری تحقیقات کا کہہ دیا ہے، جوں ہی تفصیلات سامنے آئیں گی میڈیا کے سامنے رکھیں گے۔

سابق وزیراعظم میاں نوازشریف نے حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ابصار عالم پر قاتلانہ حملہ بہت سارے سوالات کو جنم دے رہا ہے۔ وه جمہوریت اور سول بالا دستی کے لیے اٹھتی ایک بہادر اور حق پر مبنی آواز ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ ’’صحافت کا گلا گھونٹنے والے ان مجرموں کو فوری طور پر قوم کے سامنے لا کر نشان عبرت بنایا جائے۔‘‘

چئیرمین پیپلز پارٹی بلاوال بھٹو زرداری اور نائب صدر شیری رحمان نے بھی ابصار عالم پر حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے حملے کی مکمل تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے اور کہا ہے کہ آزادی صحافت اور صحافیوں کے خلاف حملے تشویشناک ہیں۔

مسلم لیگ نواز کے رہنما اور سابق وزیر اعظم نواز شریف نے ابصار عالم پر حملے کی مذمت میں ایک ٹویٹ کے ذریعے کی اور کہا کہ اس حملے سے کئی سوالات کھڑے ہو گئے ہیں۔

مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان عباسی نے ہسپتال میں ابصار عالم کی عیادت کی اور کہا کہ ان کی حالت خطرے سے باہر ہے اور پریشانی کی کوئی بات نہیں۔

پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس نے ایک پریس ریلیز کے ذریعے ابصار عالم پر حملے کی شدید مذمت کی اور مطالبہ کیا کہ حملے کہ زمہ داروں کو جواب دہ بنایا جائے ۔

XS
SM
MD
LG