امریکہ میں 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس کے شکار لگ بھگ دو ہزار مریض ہلاک ہو گئے ہیں۔ ایک روز میں ہلاکتوں کی یہ اب تک کی سب سے زیادہ تعداد ہے۔ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے عالمی ادارہ صحت کو 'غلط مشورہ' دینے پر تنقید کرتے ہوئے فنڈنگ روکنے کا بھی عندیہ دیا ہے۔
صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے عالمی ادارۂ صحت (ڈبلیو ایچ او) کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے الزام عائد کیا ہے کہ کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے وقت اس ادارے کی تمام تر توجہ چین کی جانب تھی اور اس نے 'بے کار' ہدایات جاری کیں۔
وائٹ ہاؤس میں منگل کو پریس بریفنگ کے دوران صدر ٹرمپ نے مزید کہا کہ وہ ڈبلیو ایچ او کے لیے امریکی امداد روک لیں گے۔
انہوں نے اپنے ایک ٹوئٹ میں بھی کہا کہ حقیقت میں عالمی ادارۂ صحت نے امریکہ کو نقصان پہنچایا ہے۔ امریکہ بھاری رقم کی صورت میں ڈبلیو ایچ او کو امداد دیتا ہے لیکن اس کی تمام تر توجہ چین کی جانب ہے۔ ہم اس معاملے کو درست انداز میں دیکھیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ خوش قسمتی ہے کہ انہوں نے چین کے لیے سرحدیں کھولنے کی عالمی ادارہ صحت کی تجویز مسترد کر دی تھی۔ ڈبلیو ایچ او نے یہ غلط سفارش کیوں کی تھی؟
یاد رہے کہ عالمی ادارۂ صحت نے 31 جنوری کو ملکوں کو تجویز دی تھی کہ کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے باوجود وہ اپنی سرحدیں کھولی رکھیں۔ تاہم حکومتوں کو اجازت ہے کہ وہ اپنے شہریوں کے تحفظ کو یقینی بنائیں۔
ڈبلیو ایچ او کی ہدایت کے باوجود امریکہ نے اسی روز چین سے امریکہ آنے والوں کا ملک میں داخلہ بند کر دیا تھا۔
دوسری جانب عالمی ادارۂ صحت کے ترجمان اسٹیفن دوجیرک نے ادارے پر ہونے والی تنقید کو مسترد کر دیا ہے۔ تاہم ادارے نے صدر ٹرمپ کے بیان پر ردِ عمل دینے سے گریز کیا ہے۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر ٹیڈروس ایدھینم گیبریاسز کی قیادت اور اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس کی نگرانی میں عالمی ادارہ صحت کرونا وائرس کے خلاف شاندار کام کر رہا ہے۔
ان کے بقول متاثرہ ملکوں کو طبی سامان کی ترسیل اور ان کی معاونت سمیت عالمی نظام صحت کو مضبوط بنانے کے لیے عالمگیر ہدایات جاری کی گئی ہیں۔
اُدھر صدر ٹرمپ کے قریبی اتحادی اور ری پبلکن جماعت کے سینیٹر لنزے گراہم کا کہنا ہے کہ آئندہ سینیٹ کے بل میں عالمی ادارہ صحت کے لیے کوئی فنڈنگ تجویز نہیں کی جائے گی۔
امریکہ میں ہلاکتوں میں ریکارڈ اضافہ
کرونا وائرس سے دنیا بھر میں ہونے والی ہلاکتوں کے اعداد و شمار جمع کرنے والے ادارے جانز ہوپکنز یونیورسٹی کے مطابق امریکہ میں مسلسل تیسرے روز ہلاکتوں میں ریکارڈ اضافہ دیکھا گیا ہے اور ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 12 ہزار 895 ہو گئی ہے۔
صرف منگل کو امریکہ میں کرونا وائرس میں مبتلا 1939 مریض ہلاک ہوئے۔ امریکہ میں ایک روز کے دوران اس وبا سے ہلاک ہونے والوں کی یہ سب سے زیادہ تعداد ہے۔
کرونا وائرس پر صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی بنائی گئی ٹاسک فورس میں شامل ماہرینِ صحت نے متنبہ کیا تھا کہ رواں ہفتہ ہلاکتوں کے اعتبار سے سنگین ہو سکتا ہے۔
امریکی ریاست نیویارک اور نیوجرسی میں اب تک سب سے زیادہ ہلاکتیں ہوئی ہیں جب کہ دیگر ریاستوں میں ہلاکتوں کی شرح کم ہے۔
نیویارک میں اب تک ایک لاکھ 38 ہزار 863 افراد میں کرونا وائرس کی تشخیص کی جا چکی ہے جب کہ 5489 اموات ہو چکی ہیں۔
اسی طرح نیو جرسی میں 1232 ہلاکتیں ہوئی ہیں جہاں کسی بھی ریاست کے مقابلے میں دوسرے نمبر پر سب سے زیادہ 44 ہزار 416 افراد میں کرونا وائرس کی تشخیص کی گئی ہے۔
ریاست مشی گن، لوزیانا، کیلی فورنیا، فلوریڈا سمیت دیگر ریاستوں میں ہلاکتوں کی تعداد ایک ہزار کے اندر اندر ہے جب کہ متاثرین کی تعداد ہزاروں میں ہے۔