سفید پاجامے کے ساتھ کاٹن کا کرتا اور واسکٹ میں ملبوس ڈاکٹر یونس اپنے دھیمے لہجے میں چھوٹے قرضوں کی اہمیت پر روشنی ڈال رہے تھے۔ اپنے لیکچر کے دوران انہوں نے اپنا وہ مشہور جملہ بھی دہرایا کہ "آسان فنانس تک رسائی ہر شخص کا بنیادی انسانی حق ہے۔"
اے این پی کے صوبائی صدر ایمل ولی خان کا کہنا ہے کہ گزشتہ ادوار میں سیاست میں فوج کی مداخلت اور پولیٹیکل انجینئرنگ کے سبب الیکشن میں سیاسی رہنماؤں اور عوام کی دلچسپی کم ہو رہی ہے۔ وی او اے کو دیے گئے انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ اٹھارویں ترمیم میں چھیڑ چھاڑ ملک کی بقا کو خطرے میں ڈال سکتی ہے۔
اپوزیشن رہنماؤں نے عسکری اداروں سے مطالبہ کیا ہے کہ اگر وہ بھی عمران خان کے الزامات سے متفق ہیں یا اُن کے پاس شواہد ہیں تو وہ سامنے لائیں۔
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ عمران خان کا "غیر جمہوری عمل" ان کے لیے کوئی سرپرائز نہیں ہے بلکہ آج جو ہوا وہ وزیرِ اعظم کی اقتدار پر قابض رہنے کی کوشش تھی۔ انہوں نے وزیرِ اعظم اور اسپیکر قومی اسمبلی پر آرٹیکل چھ کا مقدمہ چلانے پر بھی زور دیا۔ اپوزیشن عمران خان کی حکومت کی مدت ختم ہونے سے صرف ڈیڑھ سال قبل تحریکِ عدم اعتماد کیوں لائی اور اب حزبِ اختلاف کی کیا حکمتِ عملی ہوگی؟ جانتے ہیں بلاول بھٹوزرداری کی وائس آف امریکہ کی سارہ حسن سے گفتگو میں۔
بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ سردار اختر مینگل کا کہنا ہے کہ ناانصافیوں اور محرومیوں کے سبب بلوچ عوام پاکستان سے دور ہو رہے ہیں۔ لیکن اگر سیاسی جماعتیں بلوچستان کے مسائل حل کرنے میں سنجیدہ ہیں تو سیاسی معاملات میں اداروں کی مداخلت ختم کریں، عسکری آپریشن بند کیا جائے اور عوام کے مینڈیٹ کو تسلیم کیا جائے۔ اختر مینگل کے بقول ان کی جماعت متحدہ اپوزیشن کی حمایت تو کر رہی ہے لیکن بلوچستان کے مسائل کے حل کے بارے میں وہ زیادہ پرامید نہیں ہیں۔
شاید 29 فروری کا دن افغان طالبان کا دن تھا جو معاہدے کے بعد کافی خوش اور مطمئن دکھائی دے رہے تھے۔ یہ درست ہے کہ اب حالات بدل رہے ہیں، طالبان بھی بدل رہے ہیں کیوں کہ وہ سیاسی لحاظ سے زیادہ پختگی کا مظاہرہ کر رہے تھے۔
صدر ٹرمپ نے کہا کہ وہ سمجھتے ہیں کہ جس معاہدے پر طالبان نے دستخط کیے وہ اس میں سنجیدہ ہیں۔ تاہم، انھوں نے متنبہ کیا کہ اگر یہ ناکام ہوتا ہے تو امریکہ پھر سے لڑائی کی جانب جا سکتا ہے۔
ملا عبدالسلام ضعیف طالبان کے دورِ حکومت میں پاکستان میں افغانستان کے سفیر کے طور پر تعینات تھے، لیکن افغانستان میں امریکی حملے کے بعد انھیں اسلام آباد سے گرفتار کر کے امریکہ کے حوالے کر دیا گیا تھا۔
ایک طالب علم صحافی کے طور پر ، اپنے سنیئر ساتھی سے پوچھا کہ ایمرجنسی میں ہوتا کیا ہے؟۔۔۔۔۔۔انھوں نے جواب دیا کہ یہ بھی مارشل لا ہے، کیونکہ آئین معطل ہو گیا ہے۔
وزیر اقتصادی اُمور نے بتایا ہے کہ پاکستان کو ایف ٹی ایف میں سخت چیلنجز کا سامنا ہے۔ انھوں نے کہا کہ کئی ممالک کو ایکشن پلان پر 80 فیصد عمل درآمد کرنے پر گرے لسٹ سے نکال دیا گیا۔ لیکن، پاکستان پر دباؤ ہے کہ وہ ایکشن پلان پر مکمل عمل کرے۔
طالبان کے دوحہ آفس کے ترجمان سہیل شاہین کا کہنا ہے کہ پاکستان کی وزارت خارجہ کے اعلیٰ حکام سے ملاقات میں امن عمل اور دوطرفہ معاملات پر بات چیت ہوگی۔
ہیومن رائٹس واچ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ بھارت کی جانب سے کشمیر کی خود مختاری ختم کر کے اسے دو حصوں میں تقسیم کیے جانے کے بعد سے کشمیری عوام کو گھروں میں بند کر دیا گیا ہے اور کشمیری قیادت بھی نظر بند ہے۔
حاصل بزنجو نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ’یہ سب جنرل فیض کے لوگ ہیں، جانتے ہیں آپ جنرل فیض کو؟ آئی ایس آئی کے چیف ہیں۔‘
ندیم افضل چن کا کہنا ہے کہ پہلے بھی میڈیا صرف سیاست دانوں کے معاملے میں ہی آزاد تھا۔ جن سیاسی قائدین پر مقدمات ہیں وہ پارٹی سے الگ ہو جائیں۔
طالبان کی جانب سے یہ بات ایک ایسے وقت پر سامنے آئی ہے جب وزیراعظم عمران خان نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات میں کہا تھا کہ وہ پاکستان واپس جا کر طالبان کے وفد سے بات چیت کریں گے۔
سعودی سفارتخانے کا کہنا ہے کہ تین برسوں کے دوران پاکستان کو مجموعی طور پر تقریباً 10 ارب ڈالر مالیت کا خام تیل دیا جائے گا۔
پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان ابتدائی معاہدے میں کچھ شرائط رکھی گئی تھیں جو پاکستان نے آئی ایم ایف کی بورڈ میٹنگ سے پہلے پوری کرنی ہیں۔
قطر کی جانب سے یہ اعلان ایک ایسے وقت پر سامنے آیا ہے جب پاکستان نے اقتصادی مشکلات سے نمٹنے کے لیے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ(آئی ایم ایف) سے 6 ارب ڈالر کا بیل آؤٹ پیکج لیا ہے۔
مزید لوڈ کریں