جمعرات کو سب سے پہلے وزیرِ دفاع خواجہ آصف کو تقریر کے لیے فلور دیا گیا ۔ وزیرِ دفاع نے بلوچستان ٹرین ہائی جیکنگ واقعے کی تفصیلات بتائے بغیر پی ٹی آئی اور اپوزیشن لیڈر کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ۔
پیر 10 مارچ کو مقررہ وقت سے نو منٹ کی تاخیر کے بعد جب پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس شروع ہوا تو اس وقت اپوزیشن میں شامل پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے سینیٹر اور سنی اتحاد کونسل کے اراکینِ قومی اسمبلی ایوان میں موجود نہیں تھے۔
پاکستان کی حکومت نے وزیرِ اعظم شہباز شریف کی قیادت میں ایک سال کی مدت مکمل کرلی ہے۔ مبصرین کے مطابق عدلیہ اور حکومت میں کشیدگی کسی حد تک کم ہوئی ہے جب کہ حکومت نے ایک برس میں معاشی میدان میں کسی حد تک استحکام حاصل کیا ہے البتہ کئی شعبہ جات میں اس کو مشکلات کا سامنا ہے۔
سینیٹ کے ایک افسر نے نام شائع نہ کرنے کی شرط پر بتایا ہے کہ ایک اجلاس میں چیئرمین سینیٹ کو بتایا گیا کہ اعجاز چوہدری کے پروڈکشن آرڈر پر عمل درآمد کے لیے پنجاب حکومت سمیت "اعلیٰ سطح" تک بات کرنا ہو گی۔
آئی ایم ایف کی جانب سے موجودہ حکومت کو قرض کی فراہمی کے وقت شرائط میں بھی ان مسائل کی نشاندہی کی گئی تھی۔ اس صورتِ حال سے نمٹنے کے لیے کئی شرائط طے کی گئی تھیں۔
پی ٹی آئی اور حکومت کے درمیان پی اے سی چیئرمین کے نام پر اتفاقِ رائے نہ ہونے کی وجہ سے اس کمیٹی کو کام شروع کرنے میں 11 ماہ کا عرصہ لگ گیا۔
حزبِ اختلاف کی سب سے بڑی جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) انتخابات کے ایک سال مکمل ہونے پر ہفتے کو یومِ سیاہ منا رہی ہے جب کہ اپوزیشن کی دیگر جماعتیں بھی انتخابی نتائج پر آج تک انگلیاں اٹھا رہی ہیں۔
پاکستان کی منصوبہ بندی وزارت کے ایک افسر کا کہنا ہے کہ ایس اے پی پروگرام کی اسکیموں کے لیے بجٹ میں فنڈز مختص کیے گئے ہیں یہ عام لوگوں کی اسکیموں کے لیے فنذز ہیں ۔
یہ ترمیمی بل ایسے وقت میں پیش کیا گیا ہے جب بیرون ممالک خاص طور پر سعودی عرب میں پاکستان سے آنے والے بھکاریوں کے معاملے کو پاکستان کی حکومت کے سامنے اٹھایا جا رہا ہے۔
عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ ایمل ولی خان کا کہنا تھا کہ اس بل کے ذریعے اظہارِ رائے پر پابندی لگ رہی ہے ۔اس سے' بوٹوں' کی خوشبو آ رہی ہے ہم اس بل کے خلاف واک آؤٹ کرتے ہیں جس کے بعد اے این پی کے سینیٹرز واک آؤٹ کر کے چلے گئے ۔
آرمی چیف سے ہونے والی اس ملاقات کو گزشتہ سال نو مئی کو عمران خان کی گرفتاری کے بعد ہونے والے پر تشدد مظاہروں کے بعد پی ٹی آئی کا جنرل عاصم منیر کے ساتھ پہلا باضابطہ رابطہ قرار دیا جا رہا ہے۔
حال ہی میں منظور ہونے والی 26 آئینی ترمیم کے تحت چیف الیکشن کمشنر اور دو اراکین الیکشن کمیشن ریٹائر ہونے کے باوجود نئی تعیناتی تک عہدوں پر قائم رہ کر کام جاری رکھ سکتے ہیں۔
بعض حلقے اب بھی دعویٰ کر رہے ہیں کہ مقتدر حلقوں اور پی ٹی آئی کے درمیان بیک ڈور رابطے جاری ہیں۔ حکومت کی جانب سے ان رابطوں کی تردید کی جا رہی ہے۔ تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ بیک ڈور مذاکرات کے ذریعے جو چیزیں طے ہوں گی اس کا اعلان باضابطہ مذاکرات کے دوران ہی کیا جائے گا۔
انتخابات کے بعد قومی اسمبلی کا پہلا اجلاس ہی ہنگامہ خیز رہا ہے اور اس دوران پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) سمیت دیگر اپوزیشن جماعتوں کے کارکنوں نے دھاندلی کے الزامات عائد کیے۔
وفاق میں اقلیتی ملازمین میں صوبہ پنجاب سے تعلق رکھنے والے ملازمین کی تعداد 59 فی صد اور صوبہ سندھ سے تعلق رکھنے والے ملازمین 23 فی صد ہیں۔
حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ مولانا فضل الرحمٰن کے مدارس سے متعلق بل پر صدر کو اعتماد میں لینے کے بعد قومی اسمبلی سیکریٹریٹ گزٹ نوٹی فکیشن جاری کر دے گا۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جنوری سے اکتوبر 2024 تک پاکستان بھر میں 1566 دہشت گردی کے واقعات ہوئے جن میں سب سے زیادہ واقعات خیبر پختونخوا میں ہوئے۔ ان میں 63 فی صد یعنی 573 سیکیورٹی فورسز کے ارکان سمیت 924 افراد ہلاک ہوئے۔
بعض مبصرین کا کہنا ہے کہ مدارس بل پر جو اعتراضات اس وقت اٹھائے جارہے ہیں کیا وہ اس وقت حکومت کے سامنے نہیں تھے؟ اور اگر ایسا تھا تو کیا یہ بل صرف اس لیے منظور کرایا گیا کہ 26ویں آئینی ترمیم کی منظوری میں حائل رکاوٹیں دور ہوجائیں۔
بعض ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستان کو عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کی کڑی شرائط پوری کرنے میں مشکلات کا سامنا ہو سکتا ہے۔
سندھ میں کاشت کاروں کو سب سے زیادہ اعتراض چولستان کینال فیز ون منصوبے پر ہے جس سے اُن کے خیال میں سندھ کو دستیاب پانی کم ہو جائے گا۔
مزید لوڈ کریں