پیر کو جمہوریت کے عالمی دن کے موقع پر پاکستان میں بعض تجزیہ کاروں اور قانون سازوں کا کہنا ہے کہ اسلام آباد میں جاری احتجاج سے جمہوریت کو خطرہ ہو سکتا ہے۔
آفات سے نمٹنے کے قومی ادارے ’این ڈی ایم اے‘ کے مطابق پنجاب کے دوآبہ بند میں دو مقامات پر شگاف پڑنے سے مظفر گڑھ کے کئی علاقے زیر آب آ گئے ہیں۔ حکام نے پیر کی سہ پہر تک 289 ہلاکتوں کی تصدیق کی ہے جب کہ لگ بھگ 25 لاکھ افراد متاثر ہوئے ہیں۔
پنجابی طالبان کی طرف سے عسکری کارروائیاں ترک کرنے کا یہ اعلان ایسے وقت سامنے آیا جب دہشت گردوں کے مضبوط گڑھ شمالی وزیرستان میں 15 جون سے جاری فوجی آپریشن کے بارے میں حکام کا کہنا ہے کہ وہ کامیابی سے آگے بڑھ رہا ہے۔
فات سے نمٹنے کے قومی ادارے ’این ڈی ایم اے‘ کے ترجمان احمد کمال نے وائس آف امریکہ سے گفتگو میں بتایا کہ سیلاب سے متاثرہ افراد کی تعداد 20 لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے جب کہ ہلاکتوں کی تعداد 280 ہو چکی ہے۔
فوج کے ترجمان نے بتایا کہ شوریٰ نامی گروہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے موجودہ سربراہ ملا فضل اللہ کی ہدایات پر عمل کرتا تھا۔
پارلیمان کے سامنے دھرنے دینے والی جماعتیں عوامی تحریک اور تحریک انصاف کے قائدین کا کہنا ہے کہ وہ اپنے مطالبات منوائے بغیر اسلام آباد سے نہیں جائیں گے۔
پنجاب میں 10 لاکھ ایکڑ سے زائد زرعی زمین بھی متاثر ہوئی اور ابتدائی اندازوں کے مطابق سب سے زیادہ نقصان چاول کی فصل کو پہنچا۔ صوبہ پنجاب کے مختلف اضلاع سے ایک لاکھ چالیس ہزار افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا چکا ہے۔
حکام کے مطابق اب تک ایک لاکھ 27 ہزار افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا چکا ہے۔ عہدیداروں کا کہنا ہے کہ لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کا سلسلہ جاری ہے جس کے لیے 15 ہیلی کاپٹر 570 کشتیاں استعمال کی جا رہی ہے۔
اُدھر وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے بدھ کو پارلیمان کے مشترکہ اجلاس میں بیان دیتے ہوئے کہا کہ کراچی میں بحریہ کی ایک اہم تنصیب نیوی ڈاک یارڈ پر ہونے والا دہشت گرد حملہ اندرونی مدد کے بغیر ممکن نہیں تھا۔
کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے ترجمان شاہد اللہ شاہد نے میڈیا کے نام اپنے بیان میں دعویٰ کیا کہ اُنھیں کراچی نیوی ڈاک یارڈ کے اندر سے اہلکاروں کی مدد حاصل تھی۔
پاکستان میں آفات سے نمٹنے کے قومی ادارے ’این ڈی ایم اے‘ کے ترجمان احمد کمال نے منگل کو وائس آف امریکہ سے انٹرویو میں بتایا کہ بارشوں اور سیلاب سے اب تک ساڑھے چار لاکھ سے زائد افراد متاثر ہو چکے ہیں۔ اُنھوں نے کہا کہ دریائے چناب میں اس وقت انتہائی اونچے درجے کا سیلاب ہے۔
پنجاب کے ضلع جھنگ میں منگل کی دوپہر مساجد سے اعلانات کر کے لوگوں سے محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کے لیے کہا گیا۔
حکومت اور تحریک انصاف کے درمیان پیر کو بھی مذاکرات ہوئے جس کے بعد شاہ محمود قریشی نے صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ بات چیت میں پیش رفت ہوئی ہے۔ ’’بات آگے بڑھ رہی ہے اور بہت سارے معاملات پر پیش رفت ہوئی ہے اور اتفاق بھی ہوا ہے لیکن دو تین مسئلے ہیں جن پر ابھی اختلاف موجود ہے۔‘‘
آفات سے نمٹنے کے قومی ادارے ’این ڈی ایم اے‘ کے ترجمان احمد کمال نے وائس آف امریکہ سے گفتگو میں بتایا کہ پنجاب میں 838 جب کہ پاکستانی کشمیر میں 120 دیہات بارشوں اور سیلاب سے متاثر ہوئے۔ حکام نے اب تک 205 افراد کی ہلاکت کی تصدیق بھی کی ہے۔
وزیر داخلہ چوہدری نثار نے کہا کہ اُنھوں نے اپنی عزت نفس کو ایک طرف رکھتے ہوئے جمعہ کو پارلیمان کے مشترکہ اجلاس میں پیش آنے والے واقعات کو درگزر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
صدر ممنون حسین نے اپنے پیغام میں کہا کہ پاکستانی فورسز نے آپریشن ’ضرب عضب‘ میں دہشت گردوں کی کمر توڑ دی ہے۔ بیان کے مطابق دہشت گردی کی اس لعنت نے گزشتہ 13 سالوں سے پاکستان کی سلامتی، امن اور معیشت کو یرغمال بنا رکھا تھا۔
پاکستانی وزیراعظم کے مشیر برائے اُمور خارجہ سرتاج عزیز نے کہا کہ چینی عہدیداروں نے اس بات پر آمادگی ظاہر کی ہے کہ صدر ژی جنپنگ کے دورہ اسلام آباد کے حوالے سے جلد از جلد دوبارہ تاریخوں کا تعین کیا جائے گا۔
حکمران جماعت نے تحریک انصاف کے مطالبات پر جمعہ کو ’شق وار‘ جواب جاری کر دیا، جس میں مجوزہ جوڈیشل کمیشن میں انتخابی دھاندلی کے الزامات ثابت ہونے کی صورت میں قومی اسمبلی کی تحلیل پر آمادگی ظاہر کی گئی ہے۔
حزب مخالف کی جماعت مسلم لیگ (ق) کے سینیٹر مشاہد حسین نے پارلیمان کے مشترکہ اجلاس کے دوران اپنی تقریر میں کہا کہ بات چیت ہی سے اس مسئلے کا حل ممکن ہے۔
بیان کے مطابق امریکی سفارتخانہ اسلام آباد میں مظاہروں کا بغور جائزہ لے رہا ہے ’’تاہم سفارتخانہ مقرر کردہ اوقات کار کے مطابق اپنے معمول کے کام جاری رکھنے کے لیے کھلا تھا اور کھلا ہے۔‘‘
مزید لوڈ کریں