Abdul Sattar Kakar reports for VOA Urdu Web from Quetta
بیان میں دعویٰ کیا گیا کہ یہ کیمپ کالعدم بلوچ لبر یشن فرنٹ کے عسکریت پسندوں کا تھا۔ تاہم 15 عسکریت پسندوں کی ہلاکت اور بی ایل ایف کے کیمپ کو تباہ کرنے کے ان دعوؤں کی آزاد ذرائع سے تصدیق نہیں ہوسکی۔
مبصرین یہ کہتے آئے ہیں کہ عوام کے مسائل کے حل کے لیے مقامی حکومتوں کا نظام بہت ضروری ہے۔
مدعی جمیل بگٹی کے وکیل سہیل راجپوت نے صحافیوں کو بتایا کہ ملزمان نے صحت جرم سے انکار کیا ہے لیکن اب اس مقدمے کی باقاعدہ طور پر سمت متعین ہو گئی ہے۔
وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ ان کی حکومت چاہتی ہے کہ پنجگور، تربت اور گوادر میں تفتان کے زیروپوائنٹ کی طرز پر تجارتی منڈیاں قائم کی جائیں تاکہ ان علاقوں میں کاروباری سرگرمیوں کو فروغ ملے۔
پاکستان اور افغانستان کے درمیان صوبہ بلوچستان میں پہاڑی اور میدانی علاقوں پر مشتمل 1170 کلو میٹر طویل غیر محفوظ سرحد ہے جس کے دونوں طرف مختلف پشتون قبائل آباد ہیں۔
ضلع زیارت کے اسٹنٹ کمشنر یاسر بازئی نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ مارے گئے دہشت گردوں کی لاشیں مقامی اسپتال میں لائی گئیں تاکہ شناخت کا عمل مکمل کیا جا سکے۔
دھماکے کے وقت یہاں سے سکیورٹی فورسز کی ایک گاڑی گزر رہی تھی اور بظاہر اس حملے کا نشانہ یہی گاڑی تھی۔
ہڑتال کے دوران بھی سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار مختلف علاقوں میں گشت کرتے رہے۔
اغوا کاروں کی تعداد سات تھی اور وہ مزدوروں کی آنکھوں پر پٹی باندھ کر انھیں ایک پہاڑی علاقے میں لائے۔ مرنے والے مزدوروں کا تعلق پنجاب کے علاقے رحیم یار خان سے تھا۔
فرنٹئیر کور کے بیان میں دعویٰ کیا گیا کہ ایرانی سکیورٹی فورسز کے لگ بھگ 30 اہلکار چھ گاڑیوں پر سوار تھے اور اُنھوں نے پاکستانی حدود میں دو کلومیٹر اندر داخل ہو کر یہ کارروائی کی۔
طیب لہڑی کا کہنا تھا کہ اساتذہ کی تربیت کے لیے امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی یعنی یو ایس ایڈ کے تعاون سے چلنے والے پروگرام کو حکومت نے صوبائی تعلیمی پالیسی میں بھی شامل کر لیا ہے۔
بلوچستان میں انسداد ٹی بی پروگرام سے وابستہ ماہر ڈاکٹر نذیر حسین نے وائس آف امریکہ سے گفتگو میں بتایا کہ گزشتہ چند برسوں سے ٹی بی کے بنیادی مرض کے علاوہ مدافعتی ٹی بی کے کیسز میں بھی اضافہ دیکھا گیا ہے
اس ضلع کے اب بھی بیشتر افراد عارضی پناہ گاہوں میں مقیم ہیں اور ان کا شکوہ ہے کہ حکومتی دعوؤں کے باوجود ان کی مشکلات دور نہیں ہوسکی ہیں۔
قلعہ عبداللہ کے ضلعی پولیس افسر اسد ناصر نے وائس آف امریکہ کو اس واقعے کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ مال روڈ پر ایک بم ایک موٹر سائیکل میں نصب کیا گیا تھا۔
وائس آف امریکہ سے گفتگو میں ماما قدیر کا کہنا تھا کہ ان کی تنظیم لاپتا افراد کے لواحقین کےساتھ مل کر گزشتہ نو عیدیں اسی طرح احتجاج کرتے ہوئے گزار چکی ہے۔
قندھاری بازار میں ایک دوکان کے باہر رکھے گئے بارودی مواد میں اس وقت زوردار دھماکا ہوا جب وہاں خریداری کے لیے لوگوں کی ایک بڑی تعداد موجود تھی۔
حکام کے مطابق بم ایک موٹر سائیکل میں نصب تھا جس میں ریموٹ کنٹرول کے ذریعے دھماکا کیا گیا۔
حملہ آوروں نے کوئلے کی کانوں والے علاقے میں موجود ایف سی کی چیک پوسٹ پر پہلے راکٹ داغے اور پھر اس پر جدید ہتھیاروں سے اندھا دھند فائرنگ شروع کر دی۔
پولیس کے مطابق ہینڈری مسیح کو کوئٹہ کے نواحی علاقے نواں کلی میں واقع گھر پر ان کے محافظ نے فائرنگ کر کے ہلاک کیا
سرکاری ذرائع کے مطابق، اتوار کو یہ واقعہ اُس وقت پیش آیا جب ایک بس جس میں شیعہ زائرین سوار تھے، ایک ہوٹل پر کھڑی تھی کہ چار خودکش حملہ آوروں نے اس پر حملہ کردیا
مزید لوڈ کریں