رسائی کے لنکس

اکبر بگٹی قتل کیس میں پرویز مشرف پر فرد جرم عائد


پرویز مشرف (فائل فوٹو)
پرویز مشرف (فائل فوٹو)

مدعی جمیل بگٹی کے وکیل سہیل راجپوت نے صحافیوں کو بتایا کہ ملزمان نے صحت جرم سے انکار کیا ہے لیکن اب اس مقدمے کی باقاعدہ طور پر سمت متعین ہو گئی ہے۔

پاکستان میں انسداد دہشت گردی کی ایک عدالت نے سابق فوجی صدر پرویز مشرف پر بلوچ قوم پرست رہنما نواب اکبر بگٹی کے مقدمہ قتل میں فرد جرم عائد کر دی ہے۔

بدھ کو کوئٹہ میں انسداد دہشت گردی کی عدالت کے جج آفتاب لون نے اس مقدمے کی سماعت شروع کی تو پرویز مشرف کے وکیل نے اپنے موکل کی نا سازی طبع کی بنا پر انھیں حاضری سے استثنیٰ دینے کی درخواست کی۔

سماعت کے دوران پرویز مشرف کی صحت سے متعلق رپورٹ پیش کی جانی تھی جس پر عدالت نے انھیں استثنیٰ دینے یا نہ دینے کا فیصلہ کرنا تھا۔

عدالت نے ایڈووکیٹ جنرل سے سابق صدر کے طبی معائنے کے لیے سات رکنی میڈیکل تشکیل دینے اور اُس کی اس بارے میں رپورٹ سے متعلق استفسار کیا لیکن انھیں بتایا گیا کہ صوبائی حکومت نے صرف ایک ڈاکٹر پر مشتمل بورڈ تشکیل دیا تھا جس پر جج نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے محکمہ صحت کے ڈائریکٹر جنرل کو پیش ہونے کا حکم دیا۔

عدالت نے اس مقدمے میں پرویز مشرف کے علاوہ سابق وزیرداخلہ آفتاب شیرپاؤ اور سابق صوبائی سیکرٹری داخلہ شعیب نوشیروانی پر فرد جرم عائد کرتے ہوئے سماعت چار فروری تک ملتوی کر دی۔

26 اگست 2006 کو بزرگ بلوچ رہنما اکبر بگٹی کوہلو کے علاقے میں جاری ایک فوجی کارروائی کے دوران ایک غار میں اپنے ساتھیوں سمیت ہلاک ہو گئے تھے۔

اس وقت پرویز مشرف صدر اور فوج کے سربراہ تھے۔

اکبر بگٹی قتل کیس میں مدعی جمیل بگٹی کے وکیل سہیل راجپوت نے صحافیوں کو بتایا کہ ملزمان نے صحت جرم سے انکار کیا ہے لیکن اب اس مقدمے کی باقاعدہ طور پر سمت متعین ہو گئی ہے۔

"ہم بھی یہی چاہتے تھے کہ فرد جرم عائد ہو کیونکہ 2009ء سے آج تک یہ معاملہ صرف سمن، نوٹسز اور رپورٹوں پر ہی چل رہا تھا۔ آج باقاعدہ طور پر یہ شروع ہو گیا ہے۔"

عدالت اس مقدمے میں سابق وزیراعظم شوکت عزیز، سابق گورنر بلوچستان اویس احمد غنی اور سابق وزیراعلیٰ جام محمد یوسف کو اشہتاری قرار دے چکی ہے۔ ان میں سے جام یوسف کا گزشتہ سال انتقال ہو چکا ہے۔

سابق فوجی صدر پرویز مشرف اگست 2008ء میں مستعفی ہونے کے بعد اپریل 2009ء میں بیرون ملک چلے گئے تھے جہاں سے وہ تقریباً چار سال بعد 2013ء میں واپس آئے۔

انھیں ملک کی مختلف عدالتوں میں مقدمات کا سامنا ہے جن میں سابق وزیراعظم بینظیر بھٹو قتل کیس بھی شامل ہے جب کہ نومبر 2007ء میں ملک میں ایمرجنسی نافذ کرنے کے الزام میں ان پر ایک خصوصی عدالت میں آئین شکنی کا مقدمہ بھی چل رہا ہے۔ اس مقدمے میں بھی ان پر گزشتہ سال فرد جرم عائد کی جا چکی ہے۔

XS
SM
MD
LG