انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن (آئی ایل او) کے مطابق پاکستان میں جبری مشقت میں بتدریج اضافہ ہو رہا ہے جس میں گزشتہ پانچ برسوں میں 10 لاکھ افراد کا اضافہ ہوا ہے۔
اے ٹی سی سرگودھا کے جج محمد عباس نے آئی ایس آئی کی جانب سے ہراساں کرنے اور انسدادِ دہشت گردی عدالت کے باہر فائرنگ پر لاہور ہائی کورٹ کو خط ارسال کیا تھا۔
عمران خان کے بیانات سے واضح ہوتا ہے کہ وہ ملک کی صرف اصل مقتدرہ یعنی فوجی اسٹیبلشمنٹ سے بات کرنا چاہتے ہیں۔ تحریکِ انصاف کو ملک کی دو بڑی سیاسی جماعتیں مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی مذاکرات کی دعوت دے چکی ہیں۔
موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے محمد مکی کی طرح آم کاشت کرنے والے ہزاروں کاشت کار اسی نوعیت کی پریشانی سے دوچار ہیں جس کی وجہ سے جو آم مارکیٹ میں آ رہے ہیں اُن میں روایتی مٹھاس اور ذائقے میں کمی کی شکایات سامنے آ رہی ہیں۔
نواز شریف ایک ایسے وقت میں اپنی جماعت کے صدر منتخب ہوئے ہیں جب برسرِ اقتدار مسلم لیگ (ن) کا اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ رویہ بظاہر نرم ہے۔ نواز شریف کے بھائی شہباز شریف ملک کے وزیرِ اعظم ہیں جب کہ ان کی بیٹی مریم نواز پنجاب کی وزیرِ اعلیٰ ہیں۔
پنجاب اسمبلی میں پیش کیا جانے والا مجوزہ پنجاب ہتکِ عزت بل 2024 حکومتی رکن میاں مجتبٰی شجاع الرحمٰن نے پیش کیا ہے۔ ایوان سے منظوری کے بعد یہ فوراً نافذ العمل ہو گا اور اس کا دائرہ کار پورے پنجاب تک ہو گا۔
کرغزستان سے واپس آنے والے اکثر طلبہ کا کہنا ہے کہ ان کو ان کے فلیٹ یا ہاسٹل مالکان نے ایئرپورٹ تک پہنچنے میں مدد کی۔ وہ طلبہ بھی پاکستان واپس آ گئے ہیں جن کی تعلیم مکمل ہو چکی ہے اور وہ اپنی ڈگری کے حصول کے لیے وہاں موجود تھے۔
پولیس ریکارڈ کے مطابق رواں سال مئی تک صوبائی دارالحکومت لاہور میں مجموعی طور پر 40 سے زائد پولیس مقابلے ہو چکے ہیں جب کہ صوبے میں یہ تعداد 80 سے زائد ہے۔
کمیشن نے اپنی سفارشات میں کہا ہے کہ حکومت مذہبی آزادی کے ضمن میں آئین کے آرٹیکل 20 کے مطابق ہر ایک کو اپنے مذہب پر عمل کرنے اور اس کی نشرواشاعت کی آزادی دے۔
نو مئی 2023 کے ہنگامہ خیز واقعات سے پاکستان تحریکِ انصاف کے بعض رہنماؤں کو شدید دھچکا لگا ہے۔ جن کا کہنا ہے کہ اس ایک دن نے ان کی نجی زندگی اور خاص طور پر کاروبار کو بہت زیادہ متاثر کیا ہے۔ ایسے ہی چند پی ٹی آئی رہنماؤں سے ملوا رہے ہیں لاہور سے ضیاءالرحمٰن اس رپورٹ میں۔
نو مئی کے واقعات کو ایک سال ہو چکا ہے۔ لیکن پاکستان کی سیاست میں اس کی گونج اب بھی ہے۔ بعض ماہرین سمجھتے ہیں کہ عمران خان کی گرفتاری کے بعد ملک بھر میں ہونے والے ہنگاموں بالخصوص فوجی تنصیبات پر حملوں کی وجہ سے اسٹیبلشمنٹ غصے میں ہے اور یہی وجہ ہے کہ پی ٹی آئی مشکل میں ہے۔ ضیاء الرحمٰن کی رپورٹ۔
ایف آئی اے لاہور کے حکام کے مطابق اُنہیں ایک نجی کمپنی کی جانب سے شکایات ملی تھی کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کے ٹکٹوں کے شعبے میں کروڑوں روپے مالیت کا مبینہ فراڈ کیا گیا ہے۔
لاہور میں دو روز عاصمہ جہانگیر کانفرنس کے پہلے روز شرکا نے پاکستان میں آئین و قانون کی عمل داری، انسانی حقوق، آزادیٔ اظہار اور حالیہ انتخابات پر گفتگو کی۔
کسان تنظیموں کا مؤقف ہے کہ اگر حکومت نے ان کے مسائل پر توجہ نہ دی تو وہ آئندہ سال کم رقبے پر گندم کاشت کریں گے۔
پاکستان میں رواں برس گندم کی ریکارڈ پیداوار ہوئی ہے لیکن اس کے باوجود کسان پریشان ہیں۔ اضافی پیداوار کے بعد بھی ہر سال ملک میں گندم کا بحران کیوں جنم لیتا ہے اور کسان کی پریشانی کو کیسے کم کیا جا سکتا ہے؟ بتا رہے ہیں ضیاءالرحمٰن اپنی رپورٹ میں۔
مقدمے کے مطابق توہینِ مذہب کرنے والے شخص کی اطلاع ملزم کے بھائی نے بذریعہ فون پولیس ہیلپ لائن نمبر 15 پر دی جس کے بعد پولیس جائے وقوعہ پر پہنچی۔
کراچی سے لالہ موسیٰ جانے والی ملت ایکسپریس میں خاتون کی ہلاکت کا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے جب کہ خاتون کی پوسٹ مارٹم رپورٹ بھی آ گئی ہے۔ لیکن اس رپورٹ کے بعد بھی معاملے کی پیچیدگی برقرار ہے۔
عامر تانبا پر حملے کا مقدمہ اُن کے بھائی جنید سرفراز کی مدعیت میں لاہور کے تھانہ اسلام پورہ میں درج کیا گیا ہے۔ مقدمے کے مطابق فائرنگ کے وقت عامر سرفراز گھر کے اوپر والے پورشن میں تھے۔
پولیس کی جانب سے واقعے میں ملوث پولیس اہلکاروں اور ایک فوجی اہلکار کے اہلِ خانہ کے خلاف الگ الگ مقدمات بھی درج کر لیے گئے ہیں۔
آرمی چیف کی جانب سے نو مئی کے مقدمات میں سزا پانے والے ملزمان کی سزا میں رعایت کو بعض ماہرین جذبہ خیر سگالی قرار دے رہے ہیں۔ تاہم پی ٹی آئی کے ترجمان رؤف حسن کے بقول وہ فوجی عدالتوں کو ہی غیر آئینی سمجھتے ہیں۔
مزید لوڈ کریں