پنجاب اور سندھ کی سرحد پر واقعے کچے کا علاقہ گزشتہ کچھ عرصے سے خبروں میں ہے جہاں پنجاب پولیس ڈاکوؤں کے خلاف کارروائی کر رہی ہے۔ پولیس کا دعویٰ ہے کہ اُس نے متعدد ڈاکوؤں کو گرفتار کر لیا ہے۔
بلوچستان کے علاقے موسیٰ خیل میں دہشت گردی کا نشانہ بننے والے 23 افراد میں سے بیشتر کا تعلق صوبۂ پنجاب سے ہے۔ جن کی اکثریت روزگار کے سلسلے میں گئی تھی لیکن اب ان کی لاشیں گھروں کو لائی جا رہی ہیں۔
ایف آئی اے کا کہنا تھا کہ برطانیہ میں فسادات سے متعلق فیک نیوز فرحان آصف سے قبل بھی شیئر ہو چکی تھی۔ فرحان نے اس خبر کو ہی مزید آگے بڑھایا۔
کچے کے علاقے میں پولیس پر حملے میں 12 اہلکاروں کی ہلاکت کے بعد پنجاب پولیس نے جوابی کارروائی کی ہے اور مرکزی ملزم کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔
قانونی ماہرین کہتے ہیں کہ گو کہ برطانیہ اور پاکستان کے درمیان ملزمان کی حوالگی کا باضابطہ معاہدہ نہیں ہے۔ تاہم ماضی میں کچھ واقعات پر دونوں ممالک ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کرتے رہے ہیں۔
ملزم کا نام فرحان آصف بتایا جاتا ہے اور وہ بطور فری لانسر کام کرتا ہے۔ زیرِ حراست شخص پر یہ الزام ہے کہ اس نے برطانیہ کے شہر ساؤتھ پورٹ میں تین بچوں کے قتل کے بعد فیک نیوز پھیلائی جس سے ہنگاموں میں شدت آئی۔
وائس آف امریکہ سے مختصر گفتگو کرتے ہوئے عون علی کھوسہ کا کہنا تھا کہ "وہ بالکل ٹھیک ہیں، وہ کہاں تھے۔ کون لے گیا تھا اور کیوں لے گیا تھا اِس بارے وہ کوئی گفتگو نہیں کرنا چاہتے۔”
عون علی کھوسہ کی اہلیہ کے مطابق گھر کی کھڑکی سے دیکھا تو ایک سیاہ چیپ اور دو ویگو ڈالے گھر کے باہر کھڑے تھے جن میں بیٹھے افراد میں سے تقریباً آٹھ سے نو افراد گھر کے دروازے اور کھڑکی توڑ کر گھر کے اندر داخل ہوئے۔
تجزیہ کار سہیل وڑائچ کی رائے میں جنرل فیض حمید کی گرفتاری کے سبب عمران خان کی مشکلات کم ہوتی نظر نہیں آ رہیں۔ کیوں کہ فیض حمید کی گرفتاری سے قبل ہونے والی تحقیقات یا اب ہونے والی تحقیقات میں یہ بھی دیکھنا ہو گا کہ عمران خان کا نام آتا ہے یا نہیں۔
مقدمے کے بعد چیف جسٹس کے سر کی قیمت مقرر کرنے والے ظہیرالحسن کی گرفتاری کی خبریں سامنے آئی تھیں۔ تاہم پنجاب پولیس کے مطابق ظہیرالحسن کو تاحال گرفتار نہیں کیا جا سکا۔
مقدمے میں دہشت گردی اور مذہبی منافرت پھیلانے، کارِ سرکار میں مداخلت، اعلٰی عدلیہ کو دھمکیاں دینے سمیت دیگر دفعات بھی شامل کی گئی ہیں۔ مقدمہ لاہور کے تھانہ قلعہ گجر سنگھ میں درج کیا گیا ہے۔
بعض ماہرین کے مطابق عمران خان کو سول عدالتوں سے ریلیف مل رہا ہے اور یہی وجہ ہے کہ اُنہیں خدشہ ہے کہ شاید اُنہیں فوج کی تحویل میں دیا جا سکتا ہے۔
جماعتِ اسلامی کے امیر حافظ نعیم الرحمٰن کہتے ہیں کہ وہ بجلی کی قیمتوں میں بے تحاشہ اضافے اور ٹیکسوں کے خلاف اسلام آباد میں دھرنا دے رہے ہیں۔ ان کے بقول یہ دھرنا اُس وقت تک جاری رہے گا جب تک ان کے مطالبات پورے نہیں ہو جاتے۔ حافظ نعیم الرحمٰن کا انٹرویو دیکھیے۔
ایف آئی اے کے سابق ایڈیشنل ڈائریکٹر سجاد مصطفیٰ باجوہ کہتے ہیں کہ ڈیجیٹل پلیٹ فارم استعمال کر کے عام لوگوں، اداروں یا شخصیات پر جو حملے کیے جائیں اور اس خوف سے پھیلایا جائے وہ ڈیجیٹل ٹیررازم (ڈیجیٹل دہشت گردی) کہلائے گی اور یہ سائبر کرائم بھی ہے۔
پاکستان کے صوبے پنجاب کے دو جنوبی اضلاع میں ان دنوں دریائی کٹاؤ جاری ہے جس کے باعث کئی ایکڑ اراضی، متعدد گھر اور سڑکیں دریا برد ہو چکی ہیں۔ دریائی کٹاؤ کیا ہے اور یہ کیسے لوگوں کی املاک کو نقصان پہنچا رہا ہے؟ بتا رہے ہیں ضیاء الرحمٰن۔
پنجاب میں وزیرِ اعلیٰ مریم نواز کی قیادت میں مسلم لیگ (ن) کی حکومت کے 100 دِن پورے ہونے پر حکومت تشہیری مہم کے ذریعے اپنی کامیابیاں بتا رہی ہے۔ ایسے میں کچھ نامور اداکار، صحافی اور سوشل میڈیا پر مشہور شخصیات یا انفلوئنسرز صوبائی حکومت کی تعریفیں کر رہے ہیں۔
محکمۂ داخلہ پنجاب نے وفاقی کو لکھے ایک مراسلے میں کہا ہے کہ صوبے بھر میں امن و امان کی صورتِ حال کو بہتر بنانے کے لیے چھ محرم سے گیارہ محرم تک سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کی سروسز کو معطل کیا جائے۔
مسیحی شخص پر الزام تھا کہ اس نے گزشتہ برس توہینِ مذہب سے متعلق مواد سوشل میڈیا پر شیئر کیا جس کی وجہ سے جڑانوالہ میں فسادات پھوٹ پڑے۔
لاہور ہائی کورٹ کے جج جسٹس شاہد کریم نے تحریری حکم میں کہا ہے کہ صوبۂ پنجاب کی انسدادِ دہشت گردی کی خصوصی عدالتیں نو مئی واقعات کے تمام کیسز کا ترجیحی بنیادوں پر فیصلہ کریں۔
حکومت کا یہ دعویٰ ہے کہ اس اقدام سے آئے روز دواؤں کی قلت کا خاتمہ ہو سکے گا۔ تاہم بعض حلقے کہتے ہیں کہ اس سے دوا ساز کمپنیوں کو دواؤں کی قیمتوں میں اپنی مرضی سے اضافے کا موقع مل جائے گا۔
مزید لوڈ کریں