آئی ایم ایف کی جانب سے موجودہ حکومت کو قرض کی فراہمی کے وقت شرائط میں بھی ان مسائل کی نشاندہی کی گئی تھی۔ اس صورتِ حال سے نمٹنے کے لیے کئی شرائط طے کی گئی تھیں۔
پی ٹی آئی اور حکومت کے درمیان پی اے سی چیئرمین کے نام پر اتفاقِ رائے نہ ہونے کی وجہ سے اس کمیٹی کو کام شروع کرنے میں 11 ماہ کا عرصہ لگ گیا۔
حزبِ اختلاف کی سب سے بڑی جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) انتخابات کے ایک سال مکمل ہونے پر ہفتے کو یومِ سیاہ منا رہی ہے جب کہ اپوزیشن کی دیگر جماعتیں بھی انتخابی نتائج پر آج تک انگلیاں اٹھا رہی ہیں۔
پاکستان کی منصوبہ بندی وزارت کے ایک افسر کا کہنا ہے کہ ایس اے پی پروگرام کی اسکیموں کے لیے بجٹ میں فنڈز مختص کیے گئے ہیں یہ عام لوگوں کی اسکیموں کے لیے فنذز ہیں ۔
یہ ترمیمی بل ایسے وقت میں پیش کیا گیا ہے جب بیرون ممالک خاص طور پر سعودی عرب میں پاکستان سے آنے والے بھکاریوں کے معاملے کو پاکستان کی حکومت کے سامنے اٹھایا جا رہا ہے۔
عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ ایمل ولی خان کا کہنا تھا کہ اس بل کے ذریعے اظہارِ رائے پر پابندی لگ رہی ہے ۔اس سے' بوٹوں' کی خوشبو آ رہی ہے ہم اس بل کے خلاف واک آؤٹ کرتے ہیں جس کے بعد اے این پی کے سینیٹرز واک آؤٹ کر کے چلے گئے ۔
آرمی چیف سے ہونے والی اس ملاقات کو گزشتہ سال نو مئی کو عمران خان کی گرفتاری کے بعد ہونے والے پر تشدد مظاہروں کے بعد پی ٹی آئی کا جنرل عاصم منیر کے ساتھ پہلا باضابطہ رابطہ قرار دیا جا رہا ہے۔
حال ہی میں منظور ہونے والی 26 آئینی ترمیم کے تحت چیف الیکشن کمشنر اور دو اراکین الیکشن کمیشن ریٹائر ہونے کے باوجود نئی تعیناتی تک عہدوں پر قائم رہ کر کام جاری رکھ سکتے ہیں۔
بعض حلقے اب بھی دعویٰ کر رہے ہیں کہ مقتدر حلقوں اور پی ٹی آئی کے درمیان بیک ڈور رابطے جاری ہیں۔ حکومت کی جانب سے ان رابطوں کی تردید کی جا رہی ہے۔ تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ بیک ڈور مذاکرات کے ذریعے جو چیزیں طے ہوں گی اس کا اعلان باضابطہ مذاکرات کے دوران ہی کیا جائے گا۔
انتخابات کے بعد قومی اسمبلی کا پہلا اجلاس ہی ہنگامہ خیز رہا ہے اور اس دوران پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) سمیت دیگر اپوزیشن جماعتوں کے کارکنوں نے دھاندلی کے الزامات عائد کیے۔
وفاق میں اقلیتی ملازمین میں صوبہ پنجاب سے تعلق رکھنے والے ملازمین کی تعداد 59 فی صد اور صوبہ سندھ سے تعلق رکھنے والے ملازمین 23 فی صد ہیں۔
حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ مولانا فضل الرحمٰن کے مدارس سے متعلق بل پر صدر کو اعتماد میں لینے کے بعد قومی اسمبلی سیکریٹریٹ گزٹ نوٹی فکیشن جاری کر دے گا۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جنوری سے اکتوبر 2024 تک پاکستان بھر میں 1566 دہشت گردی کے واقعات ہوئے جن میں سب سے زیادہ واقعات خیبر پختونخوا میں ہوئے۔ ان میں 63 فی صد یعنی 573 سیکیورٹی فورسز کے ارکان سمیت 924 افراد ہلاک ہوئے۔
بعض مبصرین کا کہنا ہے کہ مدارس بل پر جو اعتراضات اس وقت اٹھائے جارہے ہیں کیا وہ اس وقت حکومت کے سامنے نہیں تھے؟ اور اگر ایسا تھا تو کیا یہ بل صرف اس لیے منظور کرایا گیا کہ 26ویں آئینی ترمیم کی منظوری میں حائل رکاوٹیں دور ہوجائیں۔
بعض ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستان کو عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کی کڑی شرائط پوری کرنے میں مشکلات کا سامنا ہو سکتا ہے۔
سندھ میں کاشت کاروں کو سب سے زیادہ اعتراض چولستان کینال فیز ون منصوبے پر ہے جس سے اُن کے خیال میں سندھ کو دستیاب پانی کم ہو جائے گا۔
قومی اسمبلی نے ایک دن میں چھ ترمیمی بل صرف 27 منٹ کی کارروائی میں منظور کیے۔ سینیٹ میں ایوانِ زیریں سے بھی کم وقت یعنی صرف 16 منٹ میں یہ بل منظور ہوئے۔
تجزیہ کاروں کے مطابق جوڈیشل کمیشن کے اجلاس میں چیف جسٹس پاکستان کا کردار اہم ہو گا۔ اگر چیف جسٹس کہتے ہیں کہ آئینی بینچز میں سینئر ترین ججز تعینات ہونے چاہئیں تو کیا چیف جسٹس کی رائے کو تسلیم نہیں کیا جائے گا؟
صدر آصف علی زرداری نے قومی اسمبلی اور سینیٹ کے علیحدہ علیحدہ اجلاس جمعرات کو طلب کر لیے ہیں۔ قومی اسمبلی کا اجلاس جمعرات کو چار بجے جب کہ سینیٹ اجلاس تین بجے شروع ہوں گے۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ آئینی ترمیمی بل پر مشاورتی عمل جاری رہنا اس بات کا اشارہ ہے کہ ترمیمی بل کی منظوری کا کوئی نہ کوئی راستہ نکل آئے گا۔ لیکن نمبر گیم پوری کرنے کے لیے کچھ لو اور کچھ دو کی بنیاد پر بات ہو گی۔
مزید لوڈ کریں