امریکی فوج کی شام میں کارروائی؛ القاعدہ سے منسلک حراس الدین کے رہنما ہلاک

فائل فوٹو

  • شام میں فضائی حملے میں محمد یوسف ضیا کو ٹارگٹ کیا گیا: امریکی فوج
  • امریکی فوج اپنے وطن، ملک اور اتحادیوں کے دفاع کے لیے دہشت گردوں کی تلاش جاری رکھے گی: جنرل مائیکل کوریلا
  • سینٹ کام کے مطابق امریکہ شدت پسند گروہ حراس الدین کے متعدد رہنما ہلاک کیے جاچکے ہیں۔

ویب ڈیسک — امریکی فوج کا کہنا ہے کہ اس نے شام میں القاعدہ سے منسلک عسکری تنظیم ’حراس الدین‘ کے اہم رہنما کو ہلاک کر دیا ہے۔

مشرقِ وسطیٰ میں امریکی فوج کی سینٹرل کمانڈ ’سینٹ کام‘ نے ہفتے کو جاری بیان میں کہا کہ اس کی فوج نے شمال مغربی شام میں فضائی حملہ کیا تھا ۔

بیان کے مطابق 23 فروری کے اس حملے میں محمد یوسف ضیا کو نشانہ بنایا کیا گیا جو کہ القاعدہ سے منسلک دہشت گرد تنظیم ’حراس الدین‘ کے سینئر رہنما تھے۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق سینٹ کام کے کمانڈر جنرل مائیکل ایرک کوریلا کا کہنا تھا کہ امریکہ اور اس کے اتحادیوں کے دفاع کے لیے دہشت گردوں کی تلاش جاری رکھیں گے۔

SEE ALSO: امریکی فوج کی شام میں کارروائی، القاعدہ سے منسلک تنظیم کا اہم رکن ہلاک

شام میں دہشت گرد تنظیم القا عدہ سے منسلک گروپ حراس الدین نے جنوری میں اپنی عسکری سرگرمیاں ختم کرنے کا اعلان کیا تھا۔ حراس الدین نامی گروہ کی طرف سے یہ فیصلہ شام پر طویل عرصے تک حکمرانی کرنے والے بشار الاسد کی حکومت کا تختہ الٹنے کے کئی ہفتوں کے بعد سامنے آیا تھا۔

سینٹ کام کا کہنا ہے حراس الدین کی تحلیل کے اعلان کے بعد سے امریکہ نے اس کے متعدد رہنما ہلاک کیے ہیں۔

رپورٹس کے مطابق فروری میں ہی امریکی فوج نے ایک فضائی کارروائی میں گروہ کے رہنما وسیم تحسین کو ہلاک کیا تھا۔

SEE ALSO: شام: القاعدہ سے وابستہ گروپ کا اپنی عسکری سرگرمیاں ختم کرنے کا اعلان

خیال رہے کہ امریکہ نے حراس الدین کو 2019 میں دہشت گرد تنظیم قرار دیا تھا۔ بعد ازاں اس میں شامل کئی شدت پسندوں کی اطلاع دینے پر انعام کا اعلان بھی کیا گیا۔

برطانیہ میں قائم انسانی حقوق کی تنظیم 'سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس' کے مطابق حراس الدین نے 'ہیئت تحریر الشام' کے ساتھ مسلح تصادم سے بچنے کے لیے تنظیم تحلیل کرنے کا اعلان کیا۔

واضح رہے کہ 'ہیئت تحریر الشام' بھی 2016 تک القاعدہ کی شاخ تھی۔ تاہم پھر اس نے راہیں جدا کر لی تھیں۔ اس نے 2017 میں القاعدہ سے اپنا تعلق باضابطہ طور پر منقطع کر دیا تھا۔

شام میں امریکی فوج ایک بین الاقوامی اتحاد کے تحت موجود ہے جو کہ 2014 میں داعش کے عسکریت پسندوں کے خلاف قائم کیا گیا تھا۔

اس رپورٹ میں شامل معلومات اے ایف پی اور رائٹرز سے لی گئی ہیں۔