نوبیل انعام یافتہ ملالہ یوسفزئی کا آبائی گاؤں شاہ پور کا مختصر دورہ

ملالہ یوسف زئی نے بدھ کے روز شانگلہ میں واقع اپنے آبائی گاؤں شاہ پور کا دورہ کیا۔ ان کے دورے کی یہ تصویر ملالہ فنڈ نے جاری کی ہے۔ 5 مارچ 2025

  • ملالہ یوسفزئی ہیلی کاپٹر کے ذریعے اپنے آبائی علاقے شانگلہ گئیں۔
  • اس دورے میں ان کے والد ضیاء الدین یوسفزئی اور شوہر اسیر ملک بھی ساتھ تھے۔
  • انہوں نے اپنے عزیزوں سے ملاقات کی اور ملالہ یوسفزئی اسکول کا بھی دورہ کیا۔
  • سیکیورٹی خدشات کی بنا پر ان کا دورہ انتہائی خفیہ رکھا گیا تھا۔

نوبیل امن انعام یافتہ ملالہ یوسفزئی نے بدھ کے روز خیبر پختوننخواہ کے ضلع شانگلہ میں واقع اپنے آبائی گاؤں برکانہ شاہ پور کا مختصر دورہ کیا۔

شانگلہ پولیس عہدیداروں کے مطابق ملالہ یوسفزئی بدھ کو اسلام آباد سے ہیلی کاپٹر کے ذریعے شاہ پور پہنچیں۔ اس مختصر دورے میں ملالہ یوسفزئی کے ساتھ ان کے والد ضیاء الدین یوسفزئی اور شوہر اسیر ملک بھی تھے۔

معروف صداکار اور فلاحی سرگرمیوں میں سرگرم شہزاد رائے بھی ملالہ یوسفزئی کے ساتھ اس مختصر مگر اہم تاریخی دورے میں ساتھ تھے ۔

ملالہ یوسف زئی پر 2012 میں دہشت گردوں نے حملہ کیا تھا جس میں وہ زخمی ہوئی تھیں۔ اس کے بعد وہ بیرون ملک منتقل ہو گئی تھیں اور اب بھی برطانیہ میں مقیم ہیں۔

ملالہ کو 2014 میں لڑکیوں کی تعلیم کے فروغ کے لیے جدوجہد پر نوبیل انعام دیا گیا تھا۔

Your browser doesn’t support HTML5

لڑکیوں کی تعلیم پر کانفرنس: میرے لیے اہم موضوع افغانستان ہے، والد ملالہ یوسف زئی

2012 کے بعد ملالہ یوسفزئی کا آبائی ضلع شانگلہ کا یہ پہلا دورہ تھا ۔ شانگلہ سے ریٹائرڈ ماہر تعلیم سید ساجد شاہ نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر یہ دورہ نہایت خفیہ اور مختصر رکھا گیا تھا ۔

شاہ پور پہنچنے پر ملالہ یوسفزئی کا ان کے قریبی رشتہ داروں اور سکول کی بچیوں نے پر تپاک طریقے سے والہانہ استقبال کیا گیا۔

ملالہ نے شاہ پور میں اپنے رشتہ داروں سے عرصہ بعد ملاقات کی اور انہیں اپنے بچپن کے گھر جانے کا موقع ملا ۔ انہوں نے اپنے گاؤں اور آبائی گھر پر کچھ وقت گزارا جہاں ان کی بہت سی بچپن کی یادیں محفو ظ ہیں۔

اپنے اس دورے میں وہ ’ملالہ یوسفزئی اسکول‘ بھی گئیں۔یہ سکول ملالہ فنڈز سے یتیم، نادار اور پسماندہ علاقے کے لڑکیوں کے لیے قائم کیا گیا ہے ۔ اسکول میں انہوں نے طالبات سے ملاقات کی اور ان کے خیالات اور تحفظات سنے۔ انہوں نے بچیوں کی مشکلات اور مسائل کے حل کی یقین دہانی کرائی ۔انہوں نے اسکول کے طالبات میں انعامات اور تحائف بھی تقسیم کئے ۔

SEE ALSO: ملالہ کی پروڈکشن میں بننے والی پہلی ڈاکیومینٹری فلم 'ٹورنٹو فلم فیسٹیول' میں پیش

اس موقع پر ملالہ یوسفزئی نے بچیوں کے سوالات کے مختصر جوابات بھی دیے اور ان کے ساتھ اپنے تجربات بھی شیئر کیے۔

اس کے علاوہ ملالہ نے شاہ پور گرلز ہائی سکول میں ایک تقریب میں شرکت کی، جہاں انہوں نے طالبات اور فیکلٹی کے ساتھ بات چیت کی۔ اس کی موجودگی مقامی لوگوں کے لیے ایک بڑے فخر کا لمحہ تھا۔

سید ساجد شاہ کا کہنا ہے کہ اس دورے نے نہ صرف ملالہ کے اپنے رشتہ داروں سے گہرے تعلق کو اجاگر کیا بلکہ لڑکیوں کی تعلیم اور انہیں بااختیار بنانے کے لیے ان کی وابستگی کو بھی اجاگر کیا۔

ان کے بقول ایک دن کے جذباتی ملاپ کے بعد واپس اسلام آباد چلی گئیں۔

ملالہ یوسفزئی نے اپنے آبائی علاقے کے طلباء اور طالبات کے مستقبل کے لیے پر امید اور عزم کا پیغام دیا ہے۔

سید ساجد شاہ نے مزید کہا کہ ملالہ یوسفزئی کے اپنے آبائی شہر کے دورے کو تعلیم کی اہمیت اور عالمی سطح پر لڑکیوں کے حقوق کے لیے ان کی کوششوں کو ایک طاقتور یاد دہانی کے طور پر سراہا گیا ہے۔