|
امریکی سینیٹ نے نویں ایف بی آئی ڈائریکٹر کے طور پر بھارتی نژاد امریکی کیش پٹیل کی توثیق کر دی ہے۔جمعرات کو 49 کے مقابلے میں 51 ووٹوں سےکامیابی کے بعد ، پٹیل، ڈیمو کریٹس کے شکوک و شبہات کے باوجوو ملک کی سب سے بڑی وفاقی قانون نافذ کرنے والی ایجنسی کے سربراہ بن گئے ہیں۔
کیش پٹیل بھارتی نژاد امریکی ہیں اور ان کا پورا نام کشیپ پرمود ونود پٹیل ہے ۔ سینیٹ سے ان کی توثیق کے بعد پٹیل ایف بی آئی کے نہ صرف پہلے بھارتی بلکہ پہلے ایشیائی نژاد ڈائریکٹر بن گئے ہیں۔ان کا تعلق نیویارک سے ہے۔
سینیٹ کی عدلیہ کمیٹی کے چیئرمین چک گراسلے(دائیں)ڈیموکریٹ سینیٹر ڈک ڈربن کے ساتھ بات کرتے ہوئے، جمعرات، 20 فروری، 2025 کو واشنگٹن میں کیپیٹل ہل پر۔ فوٹو اے پی
صدر ٹرمپ نے کیش پٹیل کی نامزدگی کے وقت کہا تھا کہ وہ ایک شاندار وکیل اور تفتیش کار ہیں جنہوں نے اپنا کیریئر بدعنوانیوں کو بے نقاب کرنے، انصاف کا دفاع کرنے اور امریکی عوام کا تحفظ کرنے میں گزارا ہے۔
کیش پٹیل کا تعلق نیویار ک سے ہے۔ اور انہوں نے اپنے کئیرر کا آغاز یہیں سے بطور اٹارنی کیا تھا۔ اور کئی پیچیدہ کیسز کی پیروی کی۔
پٹیل ٹرمپ کے پہلے دورِ صدارت میں ڈائریکٹر نیشنل انٹیلی جینس اور امریکی وزیر دفاع کے چیف آف اسٹاف بھی رہ چکے ہیں۔ وہ خفیہ معلومات جمع کرنے کے ایف بی آئی کےاختیارات کو محدود کرنے کے حامی رہے ہیں۔
انہوں نے نیشنل سکیورٹی کونسل میں انسداد دہشتگردی کے سینئڑ ڈائریکٹر کے طور پر بھی کام کیا۔
صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی پہلی مدت صدارت میں کیش پٹیل کئی اہم ترجیحات کو عملی شکل دینے والی ٹیم کا بھی حصہ رہے ہیں، جس میں البغدادی اور قاسم الریمی سمیت داعش اور القاعدہ کی قیادت کے خاتمے کے لیے کی گئی کارروائیاں بھی شامل ہیں۔
اس کے علاوہ ، پیٹل ایکٹنگ ڈائریکٹر نیشنل انٹیلی جنس کے پرنسپل ڈپٹی کے طور پر بھی خدمات انجام دے چکے ہیں۔
پیٹیل نے نیشنل سکیوریٹی کونسل اورایوان کی سیلیکٹ کمیٹی آن انٹیلیجینس میں بھی خدمات انجام دی ہیں، جہاں انہوں نے سال 2016 کے امریکی انتخابات پر روس کے اثرانداز ہونے سے متعلق تحقیقات کی قیادت کی تھی۔
ایک "شفاف اور جوابدہ" ایجنسی تشکیل دینے کا عزم
ایف بی آئی کے نئے ڈائریکٹر کیش پٹیل نے ایک ایسی "شفاف اور جوابدہ ایجنسی تشکیل دے کر اعتماد بحال کرنے کا عزم کیا ہے جو "انصاف کے لیے پرعزم"ہو۔انہوں نےامریکیوں کو نقصان پہنچانے کی کوشش کرنے والوں کو متنبہ کیا کہ بیورو "اس سیارے کے ہر کونے میں آپ کو تلاش کرے گا۔"
پٹیل نے فاکس نیوز ڈیجیٹل کو بتایا، "مجھے فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن کے نویں ڈائریکٹر کے طور پر تصدیق ہونے پر فخر ہے۔" انہوں نےصدر ڈونلڈ ٹرمپ اور اٹارنی جنرل بوندی کے "غیر متزلزل اعتماد اور حمایت" کے لیے شکریہ ادا کیا۔
ایف بی آئی کے ڈائریکٹر کے عہدہ کی معیاد 10 سال ہو تی ہے جس کا مقصد انہیں سیاسی اثر و رسوخ اور کسی مخصوص صدر یا انتظامیہ سے ے دور رکھنا ہے۔ پٹیل کو نومبر میں کرسٹوفر رے کی جگہ نامزد کیا گیا تھا، جنہیں ٹرمپ نے 2017 میں اپنی مدت صدارت کے دوران منتخب کیا تھا اور سات سال سے زیادہ عرصے تک خدمات انجام دیں۔انہوں نے صدرٹرمپ کے عہدہ سنبھالنے سے پہلے ہی استعفیٰ دے دیا تھا۔
ریپبلکنز
دو ریپبلکن سینیٹرز سوسن کولنز اور لیزا مرکوسکی نے پٹیل کی توثیق کے خلاف ووٹ دیا۔ لیکن سینیٹ کے باقی ریپبلکنز کی حمایت نے پٹیل کو ابہت کم فرق سے فتح دلائی، بہت سوں نے یف بی آئی نے نئے ڈائریکٹر کو تبدیلی کا ایجنٹ قرار دیا۔
سینیٹ کے اکثریتی رہنما جان تھون نے جمعرات کی ووٹنگ سے قبل کہا۔"ایف بی آئی نے حالیہ برسوں میں امریکی عوام میں اعتماد کھو دیا ہے۔ اس کی بیشتر وجہ یہ تاثر ہےکہ سیاست نے ایف بی آئی کے اہم کام کو متاثر کیا ہے۔"
تھون نے کہا، " قانون نافذ کرنے والے تمام اداروں کو مل کر کام کرنے اور اپنے ملک کو درپیش حقیقی خطرات پر توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت ہے۔" انہوں نے مزید کہا،"میں ایف بی آئی کی سالمیت کو بحال کرنے اور اسے اپنے اہم مشن پر مرکوز کرنے کے لیے مسٹر پٹیل کے ساتھ کام کرنے کا منتظر ہوں۔"
دوسرے ریپبلکن نے بھی ایسے ہی جذبات کا اعادہ کیا ہے۔
کیش_ایک غیر روایتی امیدوار
فلوریڈا کی ریپبلکن سینیٹر ایشلے موڈی
کیشان کی نامزدگی کی سماعت کے دوران فلوریڈا کی ریپبلکن سینیٹر ایشلے موڈی نے کہا کہ پٹیل نے "شاید ایف بی آئی کے اعلیٰ عہدوں پر خدمات انجام نہ دی ہوں، لیکن کیا ہم اس ایجنسی کے لیے ایک نیا راستہ ترتیب دینے کو نہیں کہہ رہے ہیں؟ کیا ہم اس وقت ایک غیر روایتی امیدوار نہیں چاہتے؟
اس رپورٹ کے لیے کچھ معلومات اے پی سے لی گئی ہیں۔