امریکی سرمایہ کاروں کا دورۂ اسلام آباد؛ پاکستان، امریکہ تعلقات پر کیا اثر ہوگا؟

  • امریکی سرمایہ کاروں کے اعلیٰ سطح کے وفد کے دو روزہ دورے پر پاکستان میں سرمایہ کاری کے کئی معاہدوں پر بھی دستخط کیے گئے ہیں۔
  • امریکی سرمایہ کاروں کے وفد کی قیادت ٹیکساس ہیج فنڈ کے مینیجر جینٹری بیچ کر رہے ہیں جن کا شمار امریکہ کے بڑے کاروباری افراد میں ہوتا ہے۔
  • بعض ماہرین کہتے ہیں کہ ٹرمپ حکومت جنگوں میں اُلجھنے کے بجائے معیشت کو اہمیت دے رہی ہے۔ ایسے میں پاکستان کے لیے بھی موقع بھی ہے کہ وہ مختلف شعبوں میں امریکی سرمایہ کاروں کے ساتھ تعاون بڑھائے۔
  • امریکہ، پاکستان میں چین کا عمل دخل کم کرنا چاہتا ہے اور وہ اسی صورت میں ممکن ہو سکتا ہے کہ امریکہ خود پاکستان میں زیادہ سے زیادہ سرمایہ کاری کرے: سینئر صحافی اور تجزیہ کار ثناء اللہ خان

اسلام آباد -- امریکہ اور پاکستان کے درمیان کاروبار اور سرمایہ کاری پر بات چیت کے لیے امریکی تاجروں کا وفد دو روزہ دورے پر اسلام آباد میں ہے۔

وفد نے بدھ کو وزیرِ اعظم شہباز شریف سے ملاقات کی ہے جس میں وزیرِ اعظم نے غیر ملکی سرمایہ کاروں کو ہرممکن سہولت فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔

امریکی سرمایہ کاروں کے اعلیٰ سطح کے وفد کے دو روزہ دورے پر پاکستان میں سرمایہ کاری کے کئی معاہدوں پر بھی دستخط کیے گئے ہیں۔

امریکی سرمایہ کاروں کے وفد کی قیادت ٹیکساس ہیج فنڈ کے مینیجر جینٹری بیچ کر رہے ہیں جن کا شمار امریکہ کے بڑے کاروباری افراد میں ہوتا ہے۔

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ نئی انتظامیہ کے آنے کے بعد امریکہ دنیا بھر میں تجارتی روابط آگے بڑھا رہا ہے۔

'یہ پاکستان کے لیے اچھا موقع ہے'

بعض ماہرین کہتے ہیں کہ ٹرمپ حکومت جنگوں میں اُلجھنے کے بجائے معیشت کو اہمیت دے رہی ہے۔ ایسے میں پاکستان کے لیے بھی موقع بھی ہے کہ وہ مختلف شعبوں میں امریکی سرمایہ کاروں کے ساتھ روابط بڑھائے۔

تجزیہ کاروں کے مطابق صدر ٹرمپ کے اقتدار سنبھالتے ہی سرمایہ کار وفد کا پاکستان آنا انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔

دورے سے دونوں ممالک کے درمیان مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری، معاشی اور دو طرفہ تعلقات کی نئی راہیں کھلیں گی۔

تجزیہ کار محمد علی کہتے ہیں کہ ٹرمپ حکومت کے آنے کے بعد ان کی پالیسی کے جو خدوخال نظر آ رہے ہیں ان کے مطابق ٹرمپ حکومت معاشی معاملات کو زیادہ اہمیت دے رہی ہے۔

وائس آف امریکہ سے گفتگو کرتے ہوئے اُن کا کہنا تھا کہ صدر ٹرمپ جنگیں ختم کرنا چاہتے ہیں اور اقتصادی روابط کو فروغ دینا چاہتے ہیں۔

اُن کا کہنا تھا کہ امریکی مفادات کے لیے امریکی انتظامیہ مختلف ممالک کے لیے ٹیرف میں اضافہ کر رہی ہے اور امریکہ کے اندر بھی لاکھوں سرکاری ملازمین کی قبل از وقت ریٹائرمنٹ کی بات کی جارہی ہے۔

وہ کہتے ہیں کہ اس کا مقصد بھی معاشی بچت ہی ہے۔ ان اقدامات سے ثابت ہوتا ہے کہ ٹرمپ حکومت کی پالیسی کا محور معاشی معاملات ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ امریکہ نئی منڈیاں اور سرمایہ کاری کے نئے مواقع تلاش کر رہا ہے۔ سعودی عرب چھ سو ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کررہا ہے۔ اب یہ پاکستان کے لیے بھی موقع ہے کہ وہ امریکی انتظامیہ سے اپنے تعلقات کو آگے بڑھائے۔

سیاحت، معدنیات اور موسمیاتی تبدیلی میں تعاون

محمد علی کہتے ہیں کہ پاکستان معدنیات، سیاحت اور موسمیاتی تبدیلی سمیت دیگر شعبوں میں امریکہ کے ساتھ مل کر کام کر سکتا ہے۔

محمد علی کہتے ہیں کہ کچھ حلقوں کی جانب سے پاکستان اور امریکہ کے تعلقات خراب کرنے کی کوشش کی گئی۔ لیکن نئی امریکی انتظامیہ کی پاکستان سے متعلق پالیسیوں میں کسی بڑی تبدیلی کا امکان نہیں ہے۔

محمد علی کا کہنا تھا کہ ایسا لگتا ہے کہ نئی ٹرمپ حکومت کے ساتھ پاکستان کے تعلقات کی سمت ٹھیک رہے گی۔

وہ کہتے ہیں کہ ماضی پر نظر دوڑائی جائے تو ڈیمو کریٹس کے مقابلے میں ری پبلکنز کے دور میں پاک، امریکہ تعلقات زیادہ بہتر ہوتے ہیں۔ لہذٰا امکان ہے کہ اس بار بھی پاکستان اور امریکہ کے تعلقات مضبوط ہوں گے۔

'امریکہ، پاکستان میں چین کا عمل دخل کم کرنا چاہتا ہے'

سینئر صحافی اور تجزیہ کار ثناء اللہ خان کہتے ہیں کہ نئی انتظامیہ آنے کے بعد پاکستان کے حوالے سے کوئی پالیسی سامنے نہیں آئی اور ایسے میں نجی سرمایہ کاروں کے وفد کا پاکستان آنا خوش آئند ہے۔

وائس آف امریکہ سے گفتگو کرتے ہوئے ثناء اللہ خان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں سرمایہ کاری کے بہت سے مواقع ہیں اور ایسے میں امریکی سرمایہ کاروں کے آنے سے دیگر ممالک کے سرمایہ کاروں کی بھی حوصلہ افزائی ہو گی۔

ان کا کہنا تھا کہ اس وقت روس سے بھی سرمایہ کاروں کا ایک وفد پاکستان آ رہا ہے جو اسٹیل مل کراچی میں سرمایہ کاری کرنا چاہ رہا ہے۔ ایسے میں نجی سرمایہ کاروں کا آنا پاکستان کے لیے بہتر ثابت ہو سکتا ہے۔

ثناء اللہ خان کا کہنا تھا کہ امریکہ، پاکستان میں چین کا عمل دخل کم کرنا چاہتا ہے اور وہ اسی صورت میں ممکن ہو سکتا ہے کہ امریکہ خود پاکستان میں زیادہ سے زیادہ سرمایہ کاری کرے۔