|
ویب ڈیسک _ امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسرائیل کے وزیرِ اعظم بینجمن نیتن یاہو کو آئندہ ہفتے وائٹ ہاؤس مدعو کر لیا ہے۔
خبر رساں ادارے 'ایسوسی ایٹڈ پریس' کے مطابق وائٹ ہاؤس اور وزیرِ اعظم نیتن یاہو کے دفتر نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ اسرائیلی وزیرِ اعظم آئندہ ہفتے واشنگٹن ڈی سی کا دورہ کریں گے۔
وزیرِ اعظم نیتن یاہو صدر ٹرمپ کی دوسری مدتِ صدارت کے دوران امریکہ کا دورہ کرنے والے پہلے غیر ملکی رہنما ہوں گے۔
نیتن یاہو کے دفتر نے وائٹ ہاؤس سے آنے والا خط میڈیا کو جاری کیا ہے۔ خط میں کہا گیا ہے کہ صدر ٹرمپ اسرائیل اور اس کے پڑوسیوں کے درمیان قیامِ امن سمیت دونوں ممالک کے مشترکہ مخالفین کا مقابلہ کرنے کے امور پر تبادلۂ خیال کرنا چاہتے ہیں۔
صدر ٹرمپ اور نیتن یاہو کے درمیان چار فروری کو وائٹ ہاؤس میں ملاقات متوقع ہے۔
دونوں رہنماؤں کے درمیان گزشتہ برس بھی ملاقات ہوئی تھی جب نیتن یاہو نے دورۂ امریکہ کے دوران ٹرمپ کی رہائش گاہ مارا لاگو جا کر ان سے ملاقات کی تھی۔
وزیرِ اعظم نیتن یاہو ایسے موقع پر واشنگٹن ڈی سی کا دورہ کریں گے جب امریکہ، قطر اور مصر کی ثالثی کے نتیجے میں اسرائیل اور فلسطینی عسکری تنظیم حماس کے درمیان 15 ماہ کی لڑائی کے بعد رواں ماہ ہی جنگ بندی ہوئی ہے۔
جنگ بندی معاہدے کے تحت حماس کے پاس موجود یرغمالوں کی رہائی کے بدلے اسرائیل اپنی جیلوں میں قید فلسطینی قیدیوں کو آزاد کر رہا ہے۔
جنگ بندی معاہدے کے تحت حماس نے اب تک مجموعی طور پر سات یرغمالی خواتین کو رہا کیا ہے جب کہ اسرائیلی جیلوں سے لگ بھگ 300 قیدی رہا ہو چکے ہیں۔
غزہ جنگ کا آغاز سات اکتوبر 2023 کو حماس کے اسرائیل پر دہشت گرد حملے کے بعد ہوا تھا۔ امریکہ اور بعض یورپی ممالک حماس کو دہشت گرد قرار دیتے ہیں۔
اسرائیلی حکام کے مطابق حماس کے حملے میں 1200 افراد ہلاک اور 250 کو یرغمال بنایا گیا تھا۔ اسرائیل کی جانب سے جوابی کارروائی میں حماس کے زیرِ کنٹرول غزہ کی وزارتِ صحت کے مطابق 47 ہزار سے زیادہ فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔
اس خبر میں شامل بیشتر معلومات خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس سے لی گئی ہیں۔