|
ویب ڈیسک— بنگلہ دیش میں ریلوے ملازمین کی غیر معینہ مدت تک ہڑتال کے باعث مسافر اور مال بردار ٹرینوں کی آمد و رفت رک گئی ہے جب کہ ڈھائی لاکھ سے زائد مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کے مطابق ریلوے ورکرز کی ہڑتال کی وجہ سے بنگلہ دیش کی ٹرین سروس ملک بھر میں منگل سے بند ہو گئی ہے ۔
ریلوے ملازمین کی یونین کا کہنا ہے کہ جب تک پینشن اور اوور ٹائم کی ادائیگی کا مسئلہ حل نہیں ہو جاتا، اس وقت تک ہڑتال ختم نہیں کی جائے گی۔
ریلوے یونین کے مطابق حکام کو پیر تک مطالبات کی منظوری کا وقت دیا ہے۔
ملازمین کی ہڑتال کی وجہ سے 400 مسافر ٹرینیں اور 30 سے زائد مال بردار ٹرینوں کے آپریشنز متاثر ہوئے ہیں۔ بنگلہ دیش میں ٹرین کے ذریعے یومیہ تقریباً ڈھائی لاکھ افراد سفر کرتے ہیں۔
لوک فن کار رضا فقیر کا کہنا ہے کہ ان کے پاس ٹرین کا ٹکٹ ہے اور انہیں کنسرٹ میں پہنچنا ہے۔ لیکن ٹرینوں کی بندش کی وجہ سے اب انہیں بس کا ٹکٹ خرید کر وہاں پہنچنا پڑے گا۔
بنگلہ دیش کی وزارتِ ریلوے کا کہنا ہے کہ منگل سے اہم روٹس پر بس سروس کا آغاز کر دیا ہے۔ وہ مسافر جو پہلے ہی ٹرین کا ٹکٹ کروا چکے ہیں وہ اسی ٹکٹ پر بس کے ذریعے سفر کر سکتے ہیں۔
ایک بیان میں وزارتِ ریلوے کے حکام نے کہا ہے کہ ملازمین کے مطالبات کے حوالے سے وہ وزارتِ خزانہ سے رابطے میں ہیں۔ بنگلہ دیش ریلویز نے ملازمین سے اپیل کی ہے کہ وہ ہڑتال ختم کر دیں۔
ریلوے کے ڈرائیورز، اسسٹنٹ ڈرائیورز، گارڈز اور ٹکٹ چیکرز محکمے میں افرادی قوت کی کمی وجہ سے اپنے مقررہ وقت سے زیادہ ڈیوٹی کرتے ہیں۔ عموعی طور پر اضافی ڈیوٹی پر ملازمین کو اضافی تنخواہ کے ساتھ ساتھ پینشن فوائد بھی ملتے ہیں۔
SEE ALSO: بنگلہ دیش کی پہلی میٹرو سروس کا آغاز، ڈھاکہ میں ٹریفک جام ختم ہو گا؟البتہ بنگلہ دیش کی سابق وزیرِ اعظم شیخ حسینہ کے دور میں نومبر 2021 میں ریلوے ملازمین کی اوور ٹائم خدمات پر پینشن فوائد ختم کر دیے گئے تھے۔ اس فیصلے نے ملازمین میں بے چینی پیدا کر دی تھی۔
بنگلہ دیش ریلوے میں نئی بھرتی ہونے والوں کو پینشن اور اوور ٹائم فوائد سے دور رکھا گیا ہے اور ملازمت کے وقت انہیں پہلے ہی تحریری طور پر آگاہ کر دیا جاتا ہے کہ انہیں کوئی الاؤنس نہیں دیا جائے گا۔
وزارتِ ریلوے نے اپریل 2022 میں مداخلت کرتے ہوئے ملازمین کو پینشن فوائد جاری رکھنے کی یقین دہانی کرائی تھی۔ تاہم ریلوے ملازمین کو خدشہ ہے کہ نوبیل انعام یافتہ محمد یونس کی عبوری حکومت ریلوے ملازمین کی پینشن اور الاؤنس کی بندش کی پالیسی دوبارہ بحال کر سکتی ہے۔
اس خبر میں شامل معلومات خبر رساں ادارے 'رائٹرز' سے لی گئی ہیں۔