|
فلسطینیوں نے پیر کے اوائل میں جنگ بندی کے دوران غزہ شہر میں واپس آنا شروع کر دیا جبکہ اسرائیلی فورسز نے لڑائی کے دوران قائم کی گئی چوکیاں کھول دیں اور لوگوں کو شمالی علاقوں میں واپس جانے کی اجازت دے دی۔ اے پی کے مطابق اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ پیر کی صبح دو لاکھ سے زیادہ فلسطینیوں کو غزہ جاتے دیکھا گیا۔
غزہ کی پٹی کے شمالی علاقے حماس کے خلاف اسرائیل کی جنگ کے ابتدائی دنوں سے فلسطینی شہریوں کے لیے بند تھے۔ہزاروں لوگ، جن میں زیادہ تر پیدل جا رہے تھے، پیر کو غزہ شہر کی سڑکوں پر تھے۔
سات اکتوبر 2023 کے حماس کے اسرائیل کے جنوبی علاقوں پر حملے کے بعد شروع ہونے والی جنگ کے دوران اسرائیلی زمینی کارروائیوں اور فضائی حملوں کے نتیجے میں غزہ میں بڑے پیمانے پر تباہی دیکھی گئی ہے۔
لڑائی کے دوران اسرائیل کا یہ موقف رہا ہےکہ اس کی فوجی کارروائیوں کا مقصد عسکریت پسند گروپ حماس کو تباہ کرنا تھا۔
غزہ شہر ان بہت سے علاقوں میں سے ایک ہے جسے اسرائیلی انخلاء کے احکامات کے تحت خالی کر دیا گیا تھا۔
بے گھر ہونے والے لوگ جنگ کے دوران سلامتی کی تلاش میں ایک مقام سے دوسرے مقام تک بھاگتے رہے۔
انخلاء کے بعد بے گھر ہونے والے لوگوں میں سے بہت سوں نے پناہ کے لیے خیمہ کیمپوں کا رخ کیا۔
پندرہ ماہ کی لڑائی کے بعد غزہ شہر میں فلسطینیوں کی واپسی اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی ایک معاہدے کے تحت جاری ہے جس میں اسرائیل سے اغوا کیے گئے یرغمالوں کی آزادی اور اس کے بدلے میں اسرائیل میں زیر حراست فلسطینی قیدیوں کی رہائی ہو رہی ہے۔
معاہدے کے تحت غزہ میں انسانی امداد کی ترسیل میں اضافہ بھی شامل ہے۔
ایک اسرائیلی یرغمال کی رہائی میں تاخیر سے آخری لمحات میں پیدا ہونے والے تنازعہ کے باعث پیر کو امداد تک رسائی میں دیر ہوئی۔
تاہم، قطر نے پیر کے اوائل میں ایک معاہدے کا اعلان کیا جس کے تحت حماس جمعے سے پہلے اربیل یہود نام کے مغوی اور دو دیگر یرغمالوں کو رہا کرے گی۔
اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کے دفتر نے اس معاہدے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ مزید تین یرغمالوں کو بھی ہفتے کو رہا کیا جائے گا۔
اس کے علاوہ وزیر اعظم کے دفتر نے کہا کہ حماس نے جنگ بندی کے اس پہلے مرحلے کے دوران رہا ہونے والے تمام یرغمالوں کی حالت کے ساتھ اسرائیل کو ایک فہرست فراہم کی ہے۔
اسرائیلی فائرنگ میں کم از کم ایک شخص ہلاک اور 18 زخمی
وسطی غزہ میں اتوار کو ایک پر تشدد واقع اس وقت پیش آیا جب اسرائیلی فورسز نے ایک چوکی کے قریب ساحلی سڑک پر فلسطینیوں پر فائرنگ کی۔
نصیرات کے علاقے میں العودہ ہسپتال کے ترجمان کے مطابق اس فائرنگ میں کم از کم ایک شخص ہلاک اور 18 دیگر زخمی ہو گئے۔
ایک بیان میں اسرائیلی فوج نے کہا کہ اس نے "درجنوں مشتبہ افراد کے متعدد اجتماعات کی نشاندہی کی جن سے خطرہ تھا۔"
غزہ میں جنگ 7 اکتوبر 2023 کو حماس کے اسرائیل پر دہشت گرد حملے سے شروع ہوئی جس میں اسرائیلی حکام کے مطابق 1,200 افراد ہلاک ہو گئے جبکہ حماس ، جسے امریکہ اور کئی مغربی ملکوں نے دہشت گرد تنظیم قرار دیا ہوا ہے، لگ بھگ 250 افراد کو یرغمال بنا لیا اور انہیں غزہ لے گئے۔
ادھر حماس کے زیر اہتمام غزہ کےصحت کے حکام کے مطابق، محصور پٹی میں اسرائیل کی جوابی کارروائی میں 47 ہزار سے زیادہ فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں، جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے ہیں۔
اسرائیلی فوج کا دعویٰ ہے کہ ہلاک ہونے والوں میں 17000 عسکریت پسند شامل ہیں۔
خیال کیا جاتا ہے کہ اسرائیل سے اغوا کیے گئے افراد میں سے تقریباً 100 یرغمال اب بھی حماس کی اسیری میں۔
ان میں سے حماس کو جنگ بندی معاہدے کے تحت 33 یرغمالوں کو رہا کرنا ہے جس کے بدلے میں اسرائیل کی طرف سے جیلوں میں بند سینکڑوں فلسطینیوں کو چھ ہفتے کی جنگ بندی کے دوران رہا کیا جانا ہے
دونوں اطراف سے اب تک کے اقدامات کے مطابق سات اسرائیلی یرغمالوں اور تقریباً 300 فلسطینی قیدیوں کو رہا کیا جا چکا ہے۔
(اس خبر میں شامل معلومات اے پی ، اے ایف پی اور رائٹرز سے لی گئی ہیں)
فورم