نیو یارک میں، اقوام متحدہ کے صدر دفتر میں بدھ کی رات ایوارڈ یافتہ پاکستانی فلم 'دختر' کی خصوصی نمائش کی گئی، جس میں نمایاں شائقین کی ایک بڑی تعداد شریک ہوئی۔
تقریب کا انعقاد 'پاکستان قومی کمیشن برائے خواتین' کی جانب سے 61 ویں سالانہ اجلاس کی مناسب سے 'ٹرسٹی شپ کونسل' کے چیمبر میں کیا گیا۔
اپنے کلمات میں، اقوام متحدہ میں پاکستانی سفیر، ملیحہ لودھی نے کہا کہ ''نوجوان فلم سازوں کی کاوشوں اور عزم کی بدولت پاکستانی فلمی صنعت بحال ہو رہی ہے، جن میں خواتین فلم ساز نمایاں ہیں، جو اب تک متعدد متنوع اور قابلِ تحسین فلمیں بنا چکی ہیں، جو ایک پختہ سماجی پیغام پر مشتمل ہیں''۔
اس موقعے پر سفیر ملیحہ لودھی نے خاور ممتاز کا تعارف کرایا جو اس فلم کی کلیدی ایکٹریس سمیہ ممتاز کی والدہ ہیں۔
خاور ممتاز نے سمیہ کی اداکاری میں دلچسپی کے بارے میں بتایا، جب کہ اُن کا کہنا تھا کہ وہ جدید کھیتی باڑی کا خاص شغف رکھتی ہیں۔ بقول اُن کے، ''میری بیٹی ایک پُر عزم اداکارہ ہیں جو صرف اعلیٰ پیغام والی فلموں میں کام کرنے میں دلچسپی رکھتی ہیں''۔
بعدازاں، سفیر نے شرکا سے فلم ڈائریکٹر، عفیفہ نتھنائیل کا تعارف کرایا، جنھوں نے فلم کے مختلف مراحل کی تفصیل پیش کی۔ اُنھوں نے بتایا کہ فلم کا مرکزی خیال ماں کی محبت اور بیٹی کے لیے قربانی ہے، اور کم عمر شادی سے بچیوں کو بچانا ہے۔
اُنھوں نے کہا کہ فلم کا پیغام آفاقی ہے، جسے اقوام متحدہ کی سطح پر دکھانے سے لوگوں کے درمیان تفریق ختم ہو گی اور ایک دوسرے کے لیے قربت کا احساس پیدا ہو گا۔
اطلاعات کے مطابق، تقریب میں متعدد سفارت کار، عالمی ادارے کے اہل کار اور پاکستانی نژاد امریکی شریک تھے۔ اس موقعے پر عالمی ادارے کی معاون انتظامی سربراہ برائے خواتین، لکشمی پوری بھی شریک تھیں۔
اِسی دِن کی مناسبت سے، گذشتہ سال، اوسکر جیتنے والی پاکستانی فلم ساز شرمین عبید چنائے کی دستاویزی فلم 'اے گرل اِن دی ریور' دکھائی گئی تھی۔
گزشتہ سال، نیویارک میں پہلی بار پاکستان فلم فیسٹول کا انعقاد کیا گیا تھا، جب کہ گذشتہ سال ہی، یومِ پاکستان کے موقعے پر، اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے ہال میں 'صوفی نائٹ' کا اہتمام کیا گیا تھا، جس میں راحت فتح علی خان نے اپنے فن کا مظاہرہ کیا تھا۔