رسائی کے لنکس

خواتین قانون سازوں کی بین الاقوامی کانفرنس


اسپیکر قومی اسمبلی نے پاکستانی خواتین قانون سازوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ قومی اسمبلی کی ساٹھ فیصد کارروائی خواتین اراکین نے چلائی۔

دنیا کے مختلف ممالک کی خواتین قانون سازوں کی تین روزہ کانفرنس پیر سے اسلام آباد میں شروع ہوئی جس کا موضوع "جمہوریت کے استحکام اور سماجی انصاف میں خواتین قانون سازوں کا کردار" ہے۔

کانفرنس کا اہتمام پاکستان کی خواتین قانون سازوں کے کاکس نے کیا ہے جس میں ایران، عراق، ترکی، اردن، آسٹریلیا، رومانیہ، میانمار، سری لنکا، مالدیپ، انڈونیشیا اور نیپال کی خواتین پارلیمنٹیرین شریک ہیں۔

کانفرنس سے اپنے افتتاحی خطاب میں پاکستانی وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کا کہنا تھا کہ ملک میں خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے خواتین پارلیمنٹیرین کے کاکس (یا نمائندہ گروپ) نے اہم کردار ادا کیا ہے۔

ان کے بقول پاکستان کے جمہوری نظام میں خواتین کو مساوی مواقع میسر ہیں اور کئی ایسی ممتاز خواتین موجود ہیں جنہوں نے تعلیم سمیت مختلف شعبوں میں کارہائے نمایاں انجام دیے۔

خواتین قانون سازوں کا یہ کاکس 2008ء میں تشکیل دیا گیا تھا جس میں مختلف سیاسی جماعتوں سے تعلق رکھنے والی خواتین پارلیمنٹیرین شامل ہیں جو پاکستان میں خواتین کو درپیش مختلف مسائل کو مد نظر رکھتے ہوئے قانون سازی سمیت خواتین کے مختلف امور پر تبادلہ خیال کرتی ہیں۔

کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے قومی اسمبلی کے اسپیکر ایاز صادق کا کہنا تھا کہ خواتین پارلیمنٹیرین تبدیلی کے لیے مشعل راہ اور مساوی مواقع کی رہبر بنیں۔

انھوں نے پاکستانی خواتین قانون سازوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ قومی اسمبلی کی ساٹھ فیصد کارروائی خواتین اراکین نے چلائی۔ ان کے بقول خواتین کو شامل نہ کیے جانے سے معیاری جمہوریت، معاشی استحکام اور صحت مند معاشرے کے لیے نقصان دہ ہے۔

XS
SM
MD
LG