|
ویب ڈیسک -- کیتھولک مسیحیوں کے مذہبی مرکز ویٹیکن میں چرچ کے سربراہ یا پوپ کی موت یا مستعفی ہونے کی صورتِ میں اختیارات کی منتقلی کی رسومات اور قواعد بہت واضح ہیں۔ تاہم ان کا اطلاق ایسے حالات پر نہیں ہوتا جب پوپ بیماری کی وجہ سے ہوش و حواس میں نہ ہوں۔
ان قواعد میں اس بات کی بھی وضاحت نہیں کہ اگر پوپ جسمانی طور پر اپنی ذمے داریاں ادا کرنے کے بالکل قابل نہ رہیں تو کیتھولک چرچ کی قیادت کیسے ہو گی۔
یہی وجہ ہے کہ 88 سالہ پوپ فرانسس گزشتہ 10 روز سے انتہائی نازک حالت میں اسپتال میں داخل ہیں لیکن اس وقت بھی وہ پوپ ہیں اور تمام امور کے اختیارات ان کے پاس ہیں۔
ویٹی کن سٹی کا شمار مسیحیوں کے مقدس ترین مقامات میں ہوتا ہے اور یہ صدیوں سے کیتھولک چرچ کے سربراہ یعنی پوپ کا پایۂ تخت ہے۔
ویٹی کن موجودہ اٹلی کے دار الحکومت روم کی حدود کے اندر ہے تاہم اس کی خود مختار انتظامیہ ہے اور پوپ ہی اس کے سربراہ ہیں۔ ویٹیکن کی حکومت کو 'ہولی سی' کہا جاتا ہے۔
پوپ فرانسس کے اسپتال میں طویل ہوتے قیام کی وجہ سے کئی سوال اٹھ رہے ہیں کہ اگر وہ طویل عرصے تک بے ہوشی کی حالت میں رہتے ہیں یا بیمار رہتے ہیں یا اپنے پیش رو پوپ بینیڈکٹ شانزدہم کے نقشِ قدم پر چلتے ہوئے عہدے سے مستعفی ہوجاتے ہیں تو کیا ہوگا؟
پیر کو پوپ فرانسس کو اسپتال میں داخل ہوئے 10 روز مکمل ہوچکے ہیں اس سے قبل 2021 میں ایک آپریشن کے لیے وہ قریب قریب اتنی ہی مدت کے لیے اسپتال میں رہے تھے۔
پوپ فرانسس کی بڑھتی ہوئی عمر اور بیماری کے باعث ایسے سوالات میں دل چسپی بڑھتی جارہی ہے کہ ان کے اختیارات کا استعمال کیسے ہوگا اور کن حالات میں اس کی منتقلی ہو گی؟ اور خاص طور پر موجودہ قوانین میں پایا جانے والا سقم بھی زیرِ بحث ہے کہ اگر پوپ اپنی بیماری کے باعث ویٹیکن کا انتظام چلانے کے قابل نہ رہے تو کیا ہوگا؟
ویٹیکن کا انتظام
پوپ فرانسس اگرچہ ویٹیکن کی انتظامیہ کے سربراہ ہیں لیکن وہ پہلے ہی شہر اور چرچ کے روزمرہ معمولات عہدے داروں کی ایک ٹیم کے حوالے کرچکے ہیں۔ یہ عہدے دار پوپ کی شہر میں موجودگی یا عدم موجوگی دونوں صورتوں میں اپنا کام کرتے رہتے ہیں۔
ان عہدے داروں کی قیادت سیکریٹری آف اسٹیٹ، کارڈینل پیٹر پیرولن کے پاس ہے۔ ویٹی کن کے دیگر عہدے دار معمول کے مطابق کام کر رہے ہیں جن میں 2025 کے مقدس سال کی تقریبات کی تیاریاں بھی شامل ہیں۔
اگر پوپ بیمار ہو جائیں؟
چرچ کے قوانین میں یہ بات تو شامل ہے کہ اگر بشپ بیمار ہو جائیں اور اپنی ذمے داریاں ادا کرنے کے قابل نہ رہیں تو کیا کرنا ہے لیکن پوپ سے متعلق کوئی وضاحت نہیں ہے۔
بشپ کے بیمار یا ذمے داریوں کی ادائیگی سے قاصر ہونے کی صورت میں ان کے معاون، نائب یا کسی اور مذہبی رہنما کو منتقل ہو جائیں گی۔
لیکن پوپ سے متعلقہ قواعد میں لکھا ہے کہ ہولی سی یا ویٹیکن کی سربراہ کی عدم موجودگی یا کسی رکاوٹ کی صورت میں چرچ کے انتظام میں کوئی تبدیلی نہیں آئے گی۔ لیکن اس کا جواب نہیں ہے کہ اگر پوپ مستقل طور پر اپنی ذمے داریاں ادا کرنے سے قاصر ہوجائیں تو کیا کیا جائے گا۔
سال 2021 میں چرچ کے قوانین سے متعلقہ وکیلوں نے اس سقم کو دور کرنے کے لیے تجاویز پیش کی تھیں۔
مجوزہ قواعد کے مطابق پوپ اگر زندہ ہونے کے باوجود مستقل طور پر اپنی ذمے داریاں ادا کرنے سے قاصر ہوجاتے ہیں تو یک جہتی برقرار رکھنے کے لیے اختیارات منتقل کردیے جائیں۔
اس میں تجویز کیا گیا تھا کہ چرچ کی عالمی سطح کی ذمے داریاں کالج آف کارڈینلز کو دے دی جائیں اور اگر پوپ صحت کی وجہ سے عارضی طور پر ذمے داریاں ادا کرنے سے قاصر ہوں تو ایک کمیشن بنادیا جائے جو ان کی عدم موجودگی میں اپنا کام کرتا رہے اور ہر چھ ماہ بعد پوپ کی صحت کا جائزہ لے کر پوپ سے متعلق کوئی فیصلہ کرے۔
ابتدا میں ان تجاویز کو غیر اہم قرار دیا گیا لیکن خود پوپ فرانسس کے قریبی عہدے داروں نے بھی ان اصلاحات کی تائید کی۔ تاہم اس کے باوجود اصل سوال یہ رہا ہے کہ اس بات کا فیصلہ کون کرے گا کہ پوپ اب اپنی ذمے داریاں ادا کرنے سے قاصر ہوچکے ہیں۔
بعض ماہرین تجویز کرتے ہیں کہ اس مقصد کے لیے طبی ماہرین کی ایک کمیٹی تشکیل دی جائے جو اس بات کا فیصلہ کرے کہ اب پوپ کی حالت دوبارہ سنبھل سکتی ہے یا نہیں۔
اگر یہ کمیٹی تصدیق کردے کہ اب پوپ دوبارہ اپنی ذمے داریاں ادا نہیں کرپائیں گے تو روم میں موجود کارڈینلز جمع ہو کر اس بات کا اعلان کردیں کہ پوپ اب مزید کام جاری نہیں رکھ سکتے اور اگلے پوپ کے انتخاب کا عمل شروع کردیں۔
استعفے یا موت کی صورت میں کیا ہوگا؟
ابھی تک کے قوانین کے مطابق پاپائیت کے اختیارات اس وقت تک منتقل نہیں ہوتے جب تک کوئی پوپ انتقال نہیں کر جاتا یا خود ہی اس منصب سے علیحدگی اختیار نہیں کرلیتا۔
ان دو صورتوں میں ویٹیکن میں مالیات کے نگران کیمرلینگو کہلانے والے عہدے دار پوپ کی جگہ انتظامی امور چلاتے ہیں۔
یہی عہدے دار پوپ کی موت کی تصدیق کرتے ہیں اور دنیا سے جانے والے پوپ کی تدفین سے لے کر آئندہ پوپ کے انتخاب تک کے امور کی نگرانی بھی انہیں کے پاس ہوتی ہے۔
اگر پوپ عارضی طور پر بیمار ہوں یا ذمے داریاں ادا نہ کر پائیں تو کیمرلینگو کا یہ کردار یا ذمے داریاں نہیں ہوتیں۔
پوپ کے انتقال کے بعد نامزد کارڈینلز آنے والے ہفتوں میں خفیہ رائے شماری کے ذریعے کیتھولک چرچ کے نئے سربراہ کا انتخاب کرتے ہیں۔
کسی بھی امیدوار کو دو تہائی ووٹ ملنے تک ووٹنگ جاری رہتی ہے۔ پوپ کا انتخاب کرنے والےکارڈینلز 120 سے زائد ہیں اور انہیں الیکٹورل کارڈینلز کہا جاتا ہے۔
اس رپورٹ میں شامل معلومات ایسوسی ایٹڈ پریس سے لی گئی ہیں۔
فورم