ویسٹ انڈیز کرکٹ ٹیم تین ٹیسٹ میچز پر مشتمل سیریز کھیلنے کے لیے انگلینڈ روانہ ہو گئی ہے۔
ِکرونا وائرس کی وبا کے زور پکڑنے کے بعد یہ پہلا موقع ہے کہ کوئی کرکٹ ٹیم کسی دوسرے ملک کا دورہ کر رہی ہے۔ لگ بھگ تین ماہ بعد کرکٹ کی سرگرمیاں دوبارہ بحال ہونے کی وجہ سے ویسٹ انڈیز کے اس دورے کو تاریخی قرار دیا جا رہا ہے۔
کرکٹ کی تاریخ میں یہ پہلا موقع ہو گا کہ کوئی سیریز 'بائیو سیکیور' ماحول میں کھیلی جائے گی۔ یعنی تمام میچز تماشائیوں کے بغیر ہوں گے اور تمام کھلاڑی کرونا وائرس سے بچنے کے لیے متعارف کرائے گئے 'ایس او پیز' پر عمل درآمد کے پابند ہوں گے۔
انگلینڈ روانگی سے قبل ویسٹ انڈیز کرکٹ ٹیم کے تمام کھلاڑیوں کا کرونا ٹیسٹ کیا گیا جو منفی آنے پر اُنہیں انگلینڈ کے دورے پر جانے کی اجازت دی گئی۔
پندرہ کھلاڑیوں پر مشتمل اسکواڈ مقامی وقت کے مطابق پیر کی شام چارٹرڈ طیارے کے ذریعے انگلینڈ کے سفر پر روانہ ہوا۔
ویسٹ انڈین ٹیم منگل کی صبح مانچسٹر پہنچے گی جس کے بعد تمام کھلاڑی اولڈ ٹریفرڈ میں تین ہفتوں کے لیے قرنطینہ میں رہیں گے۔ اس دوران کھلاڑی پریکٹس بھی کریں گے۔
قرنطینہ میں رہنے کے بعد تمام کھلاڑی تین جولائی کو ساؤتھیمپٹن روانہ ہوں گے جہاں دونوں ٹیموں کے درمیان سیریز کے پہلے ٹیسٹ کا آغاز آٹھ جولائی سے ہو گا۔
یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے ویسٹ انڈیز کرکٹ بورڈ نے دورۂ انگلینڈ کے لیے 25 رکنی اسکواڈ کا اعلان کیا تھا جس میں 11 ریزرو کھلاڑی بھی شامل تھے۔ تین سینئر کھلاڑیوں نے انگلینڈ جانے سے معذرت بھی کر لی تھی۔
تین میچز پر مشتمل سیریز کا پہلا ٹیسٹ ساؤتھمپٹن میں کھیلا جائے گا جب کہ دوسرا ٹیسٹ 16 جولائی کو مانچسٹر اور تیسرا 24 جولائی کو اولڈ ٹریفورڈ میں ہو گا۔
کپتان جیسن ہولڈر کی قیادت میں ویسٹ انڈیز کے اسکواڈ میں جرمین بلیک ووڈ، نکروما بونر، کریگ بریتھویٹ، شمار بروکس، جان کیمبل، روسٹن چیز، رکیم کارن وال، شین ڈورچ (وکٹ کیپر)، چیمار ہولڈر، شائی ہوپ، الزاری جوزف، ریمن رائفر اور کیمر روچ شامل ہیں۔
دورۂ انگلینڈ سے انکار کرنے والے کھلاڑی
ویسٹ انڈیز کرکٹ بورڈ کے حکام نے گزشتہ ہفتے دورۂ انگلینڈ کے لیے ٹیم کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ تین کھلاڑیوں نے انگلینڈ جانے سے معذرت کر لی ہے۔
ان کھلاڑیوں میں ڈیرن براوو، شمرون ہیٹمیر اور کیمول پال شامل ہیں۔ تینوں کھلاڑیوں کے انکار کے بعد کرکٹ بورڈ نے گیارہ ریزرو کھلاڑیوں میں سے تین کو 11 رکنی ٹیم کا حصہ بنایا تھا۔
ویسٹ انڈیز کرکٹ بورڈ نے کہا تھا کہ وہ کھلاڑیوں کی جانب سے انگلینڈ نہ جانے کے فیصلے کا احترام کرتے ہیں۔ ان کھلاڑیوں کے خلاف کسی بھی قسم کی کوئی کارروائی نہیں کی جائے گی۔