میڈیاکی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ امریکی فوج مشرق وسطیٰ میں، جہاں ایران کے ساتھ تعلقات کشیدہ ہیں اور دوسرے ملک سیاسی مشکلات میں گھرے ہوئے ہیں، کمانڈوز فورس کا ایک ایسا فوجی اڈا بھیجنے کا ارادہ رکھتی ہے، جسے ضرورت کے وقت ایک جگہ سے دوسری جگہ بھیجا جاسکے۔
ہفتے کےر وز واشنگٹن پوسٹ نے امریکی بحریہ کی دستاویزات کے حوالے سے، جن کی خصوصی طورپر نشاندہی نہیں کی گئی ، لکھا ہے کہ امریکی فوج ایک پرانے جنگی جہاز کو مدر شپ کے نام سے، کمانڈوز کے لیے ایک تیرتے ہوئے فوجی مرکز میں ڈھالنے کا ارادہ رکھتی ہے
بحریہ کے ایک ترجمان نےاس منصوبے یا اس سے منسلک یہ تفصیلات بتانے سے انکار کر دیا کہ مدر شپ کو مشرق وسطیٰ میں کہاں متعین کیا جائے گا۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مذکورہ بحری جنگی جہاز کو خلیج فارس میں بھیجا جا سکتا ہے، جہاں ایران آبنائے ہرمز میں تیل کی اہم رسدی گزر گاہوں کو بند کرنے کی دھمکی دے چکا ہے ۔
امریکی بحریہ کے دوسرے عہدے داروں نے واشنگٹن پوسٹ کو بتایا کہ پینٹا گان توقع ہے کہ بحری جنگی جہاز کو فوجی مرکز میں تبدیلی کا عمل مکمل کرکے اسے سال کے آخر تک مذکورہ علاقے میں بھیج دے گا۔