امریکہ کی ریاست اوہائیو میں ایک شخص پر دہشت گردی کی فرد جرم عائد کی گئی ہے جس نے مبینہ طور پر شام میں دہشت گردوں کے ساتھ تربیت حاصل کی اور پھر امریکہ واپس آکرامریکی فوجی جیل پر حملوں کا ارادہ رکھتا تھا۔
کولمبس سے تعلق رکھنے والے 23 سالہ عبدالرحمن شیخ محمد پر جمعرات کو گرینڈ جیوری نے فرد جرم عائد کی گئی۔ اس پر دہشت گردی میں معاونت اور غلط بیانات دینے کے الزامات عائد کیے گئے۔
اگر الزام ثابت ہو جاتا ہے تو اسے 38 سال تک قید کی سزا کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
ملزم کے وکیل سام شامانسکی کا کہنا تھا کہ ان کے موکل صحت جرم سے انکار کرتے ہیں۔
فرد جرم میں کہا گیا کہ عبدالرحمن گزشتہ سال اپریل میں شام گیا جہاں اس نے "ہتھیار چلانے، گھروں میں گھسنے، بارودی مواد اور دست بہ دست لڑائی" کی تربیت حاصل کی۔
لیکن اس تربیت کو شام میں استعمال کرنے سے پہلے ہی اسے ایک مذہبی شخصیت نے واپس امریکہ جا کر وہاں دہشت گردی کارروائی کی ہدایت کی۔
امریکی محکمہ انصاف کا کہنا تھا کہ عبدالرحمن ٹیکساس میں ایک فوجی اڈے پر حملے اور وہاں "تین سے چار امریکی فوجیوں کو قتل کرنے" کا ارادہ رکھتا تھا۔
صومالی نژاد امریکی شہری عبدالرحمن شیخ محمد کا بھائی عبدالفتح عدن محمد گزشتہ جون میں شام میں النصرہ فرنٹ کے لیے لڑتے ہوئے ہلاک ہو گیا تھا۔
عبدالرحمن کو فروری میں دہشت گردی اور غیر قانونی طور پر رقوم کی منتقلی کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔