ایک طاقت ور سمندری طوفان مشرقی امریکی ساحل کی طرف بڑھ رہاہے جس سے نمٹنے کے لیے مشرقی ریاستیں تیاریوں میں مصروف ہیں۔
نارتھ کیرولائنا، ورجینیا، میری لینڈ اور نیوجرسی کی ریاستوں کے گورنروں نے ہنگامی صورت حال کا اعلان کردیا ہے تاکہ طوفان ہری کین آئرین کی آمد سے قبل اسے نمٹنے کے لیے وسائل مہیا کیے جاسکیں۔
ہیری کین کے بارے میں جمعرات کو جاری کی جانے والی پیش گوئیوں میں زیادہ تر نارتھ کیرولائنا کے ساحلی علاقوں پر نظر رکھنے کے لیے کہاگیا ہے۔ بہاماس کے علاقے سے اٹھنے والے اس سمندری طوفان میں ہواؤں کی رفتار 185 کلومیٹر فی گھنٹہ تک ہے۔پانچ درجوں پر مشتمل طوفان پیما اسکیل پر ہیرکین کی شدت تیسرے درجے پر ہے اور طوفانوں کی نگرانی سے متعلق قومی مرکز نے اسے خطرناک طوفان کے درجے پر رکھا ہے۔
توقع ہے کہ آئرین طوفان ہفتے کو نارتھ کیرولائنا کے ساحلی علاقے سے ٹکرائے گا۔ حکام کا کہناہے کہ انہوں نے پہلے ہی ان علاقوں کو مقامی آبادی اور سیاحوں سے خالی کروالیا ہے۔
ہنگامی صورت حال سے نمٹنے کے وفاقی ادارے کے سربراہ گریگ فوگیٹ نے جمعرات کو نامہ نگاروں کوبتایا کہ آئرین صرف ساحلی علاقوں کا ہی طوفان نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ طوفانی ہواؤں اور سیلابوں کی شکل میں اس کے اثرات دوردارز کے اندرونی علاقوں تک بھی ہوسکتے ہیں، جس کے نتیجے میں درخت گرسکتے اور بجلی کی فراہمی منقطع ہوسکتی ہے۔
طوفانوں کی نگرانی سے متعلق قومی مرکز کے ڈائریکٹر بل ریڈ نے کہاہے کہ واشنگٹن بھی اس طوفان سے براہ راست متاثر ہوسکتا ہے۔
نیویارک شہر کے میئر مائیکل بلوم برگ نے شہریوں سے کہا ہے کہ وہ اونچے مقامات پر منتقل ہونے کے لیے تیار رہیں کیونکہ شہر کے کچھ علاقوں کو خالی کرایا جاسکتا ہے۔
گذشتہ تین سال کے دوران ہیری کین آئرین پہلی بار امریکہ کے لیےایک سنگین خطرے کے طور پر سامنے آیا ہے۔
حکام کا کہناہے کہ آئرین کے نتیجے میں امریکہ کے وسطی بحراوقیانوس اور نیوانگلینڈ کے علاقوں میں سیلاب آسکتے ہیں جہاں حالیہ شدید بارشوں کے باعث زمین میں مزید پانی جذب کرنے کی صلاحیت باقی نہیں رہی۔