واشنگٹن —
امریکی صدر براک اوباما نے کہا ہے کہ امریکہ اور جیبوتی ایک دستاویز پر دستخط کرنے والے ہیں، جِس کی رو سے مشرقی افریقہ کے اِس ملک میں قائم ’کیمپ لیمونیئر‘ کے امریکی فوجی اڈے کے لیے ایک طویل مدتی لیز حاصل ہو جائے گی۔
صدر نے یہ بات پیر کے روز جیبوتی کے صدر اسماعیل عمر گولے کے ساتھ وائٹ ہاؤس میں ہونے والی ملاقات کے بعد، فوٹو نشست کے دوران کہی۔ ملاقات میں، دیگر امور کے علاوہ، افریقہ میں سلامتی کے معاملات پر بات چیت ہوئی۔
صدر اوباما کے بقول، کیمپ لیمونیئر قرِن افریقہ بھر میں نہ صرف ہمارے لیے اہمیت کا حامل ہے بلکہ خطےکے لیے بھی اہم ہے۔
اُنھوں نے جیبوتی کی مہمان نوازی کو سراہا۔
امریکی صدر کے الفاظ میں، جیبوتی میں قائم ہماری تنصیب ایک غیر معمولی اہمیت رکھتی ہے، اور صدر (اسماعیل عمر گولے) کے تعاون کے بغیر یہ ممکن نہ ہوتا۔ ہم اُن کے مشکور ہیں، کہ اُنھوں نے ہماری طویل عرصے تک موجودگی سے اتفاق کیا‘۔
صدر اوباما نے اس توقع کا اظہار کیا کہ دونوں ملکوں کے درمیان تعاون مزید بڑھے گا اور جیبوتی اور امریکی عوام یکساں طور پر اس سے مستفید ہوں گے۔
کیمپ لیمونیئر اڈے پر تقریباً 4000 امریکی اور اتحادی اہل کار تعینات ہیں۔ امریکہ اس فوجی اڈے کو یمن میں القاعدہ کے مشتبہ شدت پسندوں اور صومالیہ میں الشباب کے دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کے لیے استعمال کرتا ہے؛ اور یہیں سے امریکی طیارے پرواز بھرتے ہیں۔
جیبوتی اور یمن آمنے سامنے پڑتے ہیں، جو بحیرہ احمر کے جنوبی چھیڑے پر واقع ہے۔ کیمپ لمونیئرافریقہ میں امریکہ کا واحد مستقل فوجی اڈا ہے۔
امریکی صدر نے کہا کہ دونوں رہنما ترقی، تعلیم اور صحت کے امور پر بھی بات چیت کریں گے۔
صدر نے یہ بات پیر کے روز جیبوتی کے صدر اسماعیل عمر گولے کے ساتھ وائٹ ہاؤس میں ہونے والی ملاقات کے بعد، فوٹو نشست کے دوران کہی۔ ملاقات میں، دیگر امور کے علاوہ، افریقہ میں سلامتی کے معاملات پر بات چیت ہوئی۔
صدر اوباما کے بقول، کیمپ لیمونیئر قرِن افریقہ بھر میں نہ صرف ہمارے لیے اہمیت کا حامل ہے بلکہ خطےکے لیے بھی اہم ہے۔
اُنھوں نے جیبوتی کی مہمان نوازی کو سراہا۔
امریکی صدر کے الفاظ میں، جیبوتی میں قائم ہماری تنصیب ایک غیر معمولی اہمیت رکھتی ہے، اور صدر (اسماعیل عمر گولے) کے تعاون کے بغیر یہ ممکن نہ ہوتا۔ ہم اُن کے مشکور ہیں، کہ اُنھوں نے ہماری طویل عرصے تک موجودگی سے اتفاق کیا‘۔
صدر اوباما نے اس توقع کا اظہار کیا کہ دونوں ملکوں کے درمیان تعاون مزید بڑھے گا اور جیبوتی اور امریکی عوام یکساں طور پر اس سے مستفید ہوں گے۔
کیمپ لیمونیئر اڈے پر تقریباً 4000 امریکی اور اتحادی اہل کار تعینات ہیں۔ امریکہ اس فوجی اڈے کو یمن میں القاعدہ کے مشتبہ شدت پسندوں اور صومالیہ میں الشباب کے دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کے لیے استعمال کرتا ہے؛ اور یہیں سے امریکی طیارے پرواز بھرتے ہیں۔
جیبوتی اور یمن آمنے سامنے پڑتے ہیں، جو بحیرہ احمر کے جنوبی چھیڑے پر واقع ہے۔ کیمپ لمونیئرافریقہ میں امریکہ کا واحد مستقل فوجی اڈا ہے۔
امریکی صدر نے کہا کہ دونوں رہنما ترقی، تعلیم اور صحت کے امور پر بھی بات چیت کریں گے۔