رسائی کے لنکس

یوکرینی میزائلوں نے روسی بندرگاہ میں تیل کے ٹرمینل کو نشانہ بنایا: یوکرینی فوج


فائر فائٹرز 31 مئی 2024 کو خارکیو، یوکرین میں روسی میزائل حملے میں تباہ ہونے والی اپارٹمنٹ عمارت کی آگ بجھاتے ہوئے۔فوٹو بذریعہ رائٹرز۔
فائر فائٹرز 31 مئی 2024 کو خارکیو، یوکرین میں روسی میزائل حملے میں تباہ ہونے والی اپارٹمنٹ عمارت کی آگ بجھاتے ہوئے۔فوٹو بذریعہ رائٹرز۔
  • فوج کا کہنا ہے کہ یوکرین کے میزائلوں نے روس کے علاقے کراسنودار میں تیل کے ٹرمینل کو نشانہ بنایا
  • ہوکرین کے مطابق حملے اس کے تیار کردہ میزائلوں سے کیے گئے، اور ہدف کو نشانہ بنانے میں کامیاب رہے۔
  • روسی وزارت دفاع نے کہا کہ اس کے فضائی دفاعی نظام نے کراسنودار کو نشانہ بنانے والے پانچ میزائلوں اور 29 ڈرونز کو تباہ کر دیا۔

یوکرین کی فوج نے ٹیلی گرام میسجنگ ایپ کے ذریعے بتایا ہے کہ یوکرینی بحریہ کی طرف سے فائر کیے گئے میزائلوں نے جمعہ کو کراسنودار کے علاقے میں روسی بندرگاہ کاوکاز کے تیل کے ٹرمینل کو نشانہ بنایا ہے۔

فوج نے یوکرین کے تیار کردہ ’نیپچون‘ میزائلوں سے کیے جانے والے حملے سے ہونے والے نقصان کی تصدیق کرتے ہوئے اس مقام پر دھماکوں کی اطلاع دی ہے۔

یوکرینی فوج کے بیان میں کہا گیا ہے کہ اس کے ڈرونز نے کراسنودار کے علاقے میں ایک اور آئل ڈپو کو بھی نشانہ بنایا۔

یوکرین کی فوج نے کہا ہے کہ "روس کا جدید اور موثر فضائی دفاعی نظام ایک بار پھر ہمارے میزائلوں اور بغیر پائلٹ کے ان سسٹمز کے خلاف غیر موثر ثابت ہوا اور ان اہم تنصیبات کی حفاظت کرنے میں ناکام رہا جو روسی فوج کی رسد اور سپلائی کے لیے استعمال کی جاتی ہیں۔

دوسری طرف روس کی وزارت دفاع نے ٹیلی گرام پر کہا کہ اس کے فضائی دفاعی نظام نے کراسنودار کو نشانہ بنانے والے پانچ میزائلوں اور 29 ڈرونز کو تباہ کر دیا۔

مقامی روسی عہدے داروں کے مطابق، ڈرون کا ملبہ گرنے سے ٹیمریوک ضلع میں تیل کے ڈپو میں آگ لگ گئی، جس سے ایندھن سے بھرے کئی ٹینکوں کو نقصان پہنچا اور دو افراد زخمی ہو گئے۔

جمعہ کو ہی نیٹو کے اتحادیوں کے درمیان اس موقف کی حمایت میں اضافہ ہوا کہ مغرب کی طرف سے یوکرین کو فراہم کیے گئے ہتھیار روسی سرزمین کے اندر حملہ کرنے کے لیے استعمال ہو سکتے ہیں۔

جرمنی نے کہا کہ اس نے یوکرین کو اجازت دی ہے کہ وہ جرمنی کے فراہم کردہ ہتھیاروں کو روس میں اہداف پر فائر کر سکے۔

ایک دن پہلے، امریکی حکام نے کہا تھا کہ واشنگٹن نے جزوی طور پر اسی طرح کی پابندیاں ہٹا دی ہیں تاکہ یوکرین کو روس کی سرحد سے متصل مشرقی خارکیف کے علاقے کا دفاع کرنے کی اجازت مل جائے۔

تاہم نیٹو کے کچھ رکن ممالک اس کی مخالفت کر رہے ہیں۔

اطالوی وزیر خارجہ انتونیو تاجانی نے کہا کہ ہم روس کے خلاف نہیں لڑ رہے ہیں۔ ہم یوکرین کا دفاع کر رہے ہیں۔ادھر کریملن نے جمعرات کو مغرب پر الزام لگایاکہ وہ تناؤ میں اضافے کر رہا ہے۔

کریملن نے جمعے کے روز کہا ہے کہ یوکرین پہلے ہی امریکہ کے فراہم کردہ ہتھیاروں سے روسی سرزمین پر اہداف پر حملہ کرنے کی کوشش کر چکا ہے۔

یہ رپورٹ رائٹرز کی اطلاعات پر مبنی ہے۔

فورم

XS
SM
MD
LG