افغانستان کی سرحد سے ملحق پاکستان کے قبائلی علاقے باجوڑ ایجنسی میں سکیورٹی فورسز کی ایک چوکی پر عسکریت پسندوں کے حملے میں پاکستانی فوج کے ایک افسر سمیت دو اہلکار ہلاک اور چار زخمی ہوگئے ہیں۔
پاکستان فوج کے شعبۂ تعلقاتِ عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے پیر کو جاری ایک بیان کے مطابق سکیورٹی فورسز کی جوابی کاروائی میں 10 عسکریت پسند بھی مارے گئے ہیں۔
بیان کے مطابق عسکریت پسندوں نے اتوار کی شب سرحد پار سے باجوڑ ایجنسی کے سرحدی علاقے میں قائم چوکی پر حملہ کیا۔
حملے میں پاکستانی فوج کے کیپٹن جنید حفیظ اور سپاہی رحیم ہلاک ہوگئے۔
حملے میں زخمی ہونے والے چار اہلکاروں کو ایجنسی ہیڈکوارٹر ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے جبکہ ہلاک ہونے والوں کی نعشوں کو پشاور منتقل کیا جارہا ہے۔
چند روز قبل بھی سرحد پار افغانستان سے عسکریت پسندوں نے خیبر ایجنسی کے ایک دور افتادہ علاقے وادیٔ راجگال میں امن لشکر کے رضاکاروں کی ایک چوکی پرحملہ کیا تھا جس پر جوابی کارروائی میں دو حملہ آور ہلاک ہوگئے تھے۔
پاکستانی حکام کا موقف رہا ہے کہ افغانستان کے سرحدی علاقوں میں افغان حکومت کی عمل داری نہ ہونے کے برابر ہے جس کا عسکریت پسند فائدہ اٹھاتے ہیں۔
پاکستان افغانستان کے ساتھ اپنی سرحد پر باڑ بھی لگا رہا ہے جس کی افغان حکومت سخت مخالف ہے۔
پاکستانی حکام کا موقف ہے کہ دہشت گردوں کی سرحد پار نقل و حرکت کو روکنے کے لیے سرحد پر باڑ لگائی جارہی ہے۔