رسائی کے لنکس

بہادر ایرانی عوام کے ساتھ ہیں، ظلم برداشت نہیں کریں گے: صدر ٹرمپ


امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ امریکہ بہادر ایرانی عوام اور طویل عرصے سے ظلم برداشت کرنے والے لوگوں کے ساتھ کھڑے ہیں اور ایران کی حکومت کے خلاف ہونے والے مظاہروں پر کڑی نظر رکھے ہوئے ہیں۔ مظاہرین پر کسی قسم کا ظلم برداشت نہیں کریں گے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کی جانب سے یوکرین کے مسافر طیارے کے مارگرانے کے اعتراف کے فوری بعد شروع ہونے والے مظاہروں کے حوالے سے کہا کہ مظاہروں نگرانی کررہے ہیں۔

فرانس کی خبر ایجنسی 'اے ایف پی' کے مطابق ٹرمپ نے مظاہرہ کرنے والے ایرانیوں کوانگریزی اور فارسی دونوں زبانوں میں اپنے ٹوئٹر پیغام میں کہا کہ وہ ان کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں اور مظاہروں کی نگرانی کر رہے ہیں۔

صدر ٹرمپ نے اپنی ٹویٹ میں یہ بھی کہا ہے کہ ایران کے بہادر اور طویل عرصے سے ظلم برداشت کرنے والے لوگوں کے لئے: میں صدارتی ذمے داریوں سنبھالنے کے بعد سے ہی آپ کے ساتھ کھڑا ہوں، میری انتظامیہ بھی آپ کے ساتھ کھڑی رہے گی۔

انہوں نے گزشتہ سال نومبر میں ہونے والے احتجاجی مظاہروں پر ایرانی حکومت کے کریک ڈاؤن کے پس منظر میں کہا کہ پر امن مظاہرین کا دوبارہ قتل عام برداشت نہیں، دنیا دیکھ رہی ہے ہم بھی ان مظاہروں پر کڑی نظر رکھے ہوئے ہیں۔

ہفتے کو حادثے کا شکار افراد کو خراج تحسین پیش کرنے کے لئے ہونے والے طلباء کے ایک احتجاج میں ایرانی حکام نے برطانیہ کے سفیر کو حراست میں لیا جسے برطانوی حکومت نے بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی قرار دیا۔ بعد میں اسے رہا کردیا گیا۔

ایرانی نیوز ایجنسی کے حوالے سے 'اے ایف پی' کا کہنا ہے کہ ہفتے کی شام پولیس نے طیارہ متاثرین کے حق میں اور حکومت مخالف مظاہرہ کرنے والے طلبا کو منتشر کردیا۔ احتجاج میں سینکڑوں طلبا شریک ہوئے۔

ایران نے گزشتہ روز اعتراف کیا تھا کہ یوکرین کے طیارے کو میزائل نشانہ بنایا جانا انسانی غلطی کا نتیجہ تھا جس پر معذرت چاہتے ہیں۔ حادثے کے وقت طیارہ حساس تنصیبات کے قریب سے گزررہا تھا۔

طیارے میں 176 مسافر سوار تھے جو سب کے سب مارے گئے۔ میزائل حملے امریکی فوج کے حملے میں عراق میں موجود ایرانی میجر جنرل قاسم سلیمانی مارے گئے تھے جس کے جوابی حملے میں ایران نے امریکی فوجی اڈوں پر میزائل داغے جب کہ ایک میرائل سے اس وقت فضا میں موجود یوکرین کے طیارے کو بھی نشانہ بنایا گیا۔

ہوکرین کا طیارہ تہران کے امام خمینی بین الاقوامی ہوائی اڈے سے ٹیک آف کرنے کے فورا بعد حادثے کا شکار ہوگیا تھا۔

XS
SM
MD
LG