ایران نے اعتراف کیا ہے کہ یوکرین کا مسافر طیارہ انسانی غلطی کے باعث مار گرایا گیا تھا، جس پر وہ حادثے میں ہلاک ہونے والوں کے لواحقین سے معذرت کرتا ہے۔
ایران کے سرکاری ٹی وی پر نشر ہونے والے ایرانی فوج کے بیان میں کہا گیا ہے کہ طیارہ پاسدران انقلاب کی حساس تنصیبات کے قریب سے گزر رہا تھا، جسے غلطی سے مار گرایا گیا۔
ایرانی حکام نے کہا ہے کہ غلطی کے مرتکب افراد کے خلاف عدالتی کارروائی کی جائے گی۔
واشنگٹن میں، ٹرمپ انتظامیہ کے ایک اعلیٰ اہلکار نے ہفتے کے روز کہا ہے کہ ایران کے ہاتھوں یوکرین کے مسافر جیٹ طیارے کو گرایا جانا، جس میں تمام کے تمام 176 افراد ہلاک ہوئے، ''ایک بھیانک سانحہ ہے''، جب کہ ایران اسے محض ایک غلطی قرار دیتا ہے۔
امریکی اہلکار نے کہا کہ ''آخر کار ایران نے خوفناک غلطی کر ہی دی''۔
نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر سینئر امریکی اہلکار نے کہا کہ ''ایران کے بہیمانہ اقدامات کے ایک بار پھر تباہ کُن نتائج برآمد ہوئے ہیں''۔
ایران کے صدر حسن روحانی نے بھی اس غلطی کا اعتراف کرتے ہوئے افسوس کا اظہار کیا ہے۔
صدر حسن روحانی کے ٹوئٹر اکاؤنٹ سے کہا گیا ہے کہ مسلح افواج کی ابتدائی تحقیقات سے پتا چلا ہے کہ طیارے پر غلطی سے میزائل داغا گیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ اس ناقابل معافی غلطی کے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔
یہ حادثہ بدھ کو اس وقت پیش آیا تھا جب امریکی ڈرون حملے میں ایرانی کمانڈر قاسم سلیمانی کی ہلاکت کے بعد ایران نے عراق میں موجود امریکی تنصیبات پر متعدد میزائل داغے تھے۔
ایران کے وزیر خارجہ جواد ظریف نے بھی یوکرین طیارہ غلطی سے مار گرانے کی تصدیق کی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ وہ حادثے میں ہلاک ہونے والوں کے لواحقین سے معذرت کرتے ہیں۔
جواد ظریف کا کہنا تھا کہ خطے میں امریکہ کے پیدا کردہ بحران کے باعث یہ سانحہ ہوا۔
طیارہ بدھ کو ایران کے دارالحکومت تہران سے یوکرین کے دارالحکومت کیو جا رہا تھا۔ پرواز کے کچھ ہی منٹ بعد طیارہ تہران کے مضافات میں گر کر تباہ ہو گیا تھا۔ حادثے میں تمام 176 مسافر ہلاک ہو گئے تھے۔
طیارے میں ایران کے 82 جب کہ کینیڈا کے 63 شہری سوار تھے۔ کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے بھی ایران کو حادثے کا ذمہ دار ٹھہرایا تھا۔
طیارے پر میزائل داغے جانے کی ویڈیوز بدھ کے بعد سے ہی سوشل میڈیا پر گردش کر رہی تھیں۔
ویڈیو میں طیارے کو میزائل کا نشانہ بنتے دیکھا جا سکتا ہے۔ جس کے بعد طیارہ کچھ دیر ہوا میں رہنے کے بعد گر کر تباہ ہو جاتا ہے۔
یوکرین کا ردعمل
ایران کے اعتراف کے بعد یوکرین کے صدر ولادی میر زیلنسکی نے واقعے کی مکمل تحقیقات اور متاثرین کو معاوضہ دینے کا مطالبہ کیا ہے۔
ہفتے کو جاری کیے گئے بیان میں یوکرین کے صدر نے کہا کہ "وہ توقع کرتے ہیں کہ ایران سفارتی سطح پر اپنے اس جرم کی معافی مانگ کر مکمل تحقیقات کرائے گا۔"
ولادی میر زیلنسکی نے ہلاک شدگان کی لاشوں کی واپسی اور طیارہ گرانے میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی پر بھی زور دیا۔