|
منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پیر کے روز ایونِ نمائندگان کے اسپیکرمائیک جانسن کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔ لوایزیانا کے ریپبلکن مائیک جانسن آئندہ کانگریس میں ریپبلکنز کی قیادت کرنے کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں۔
ٹرمپ نے پیر کو اپنے سوشل میڈیا نیٹ ورک پر ایک پوسٹ میں کہا کہ جانسن "ایک اچھی، محنتی، مذہبی شخصیت ہیں۔ وہ درست کام کرتے رہیں گے اور فتحیاب ہوں گے۔"
ٹرمپ نے لکھا، " میں مائیک کی مکمل حمایت اور مکمل توثیق کرتا ہوں۔
مائیک جانسن نے ٹرمپ کا شکریہ ادا کیا اور کہا،" امریکی عوام کا مطالبہ ہے اور وہ یہ حق رکھتے ہیں کہ ہم کوئی وقت ضائع نہ کریں۔ تو آئیے ہم کام کریں۔"
جانسن کی حمایت کے اظہار سے پہلے ٹرمپ ایوانِ نمائندگان کے اسپیکر کی جانب سے اخراجات کی اس مجوزہ ڈیل سے مطمئن نہیں تھے جو کرسمس سے پہلے حکومت کاکام بند ہونے سے بچانے کے لیے پیش کی گئی تھی کیونکہ اس میں منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا یہ مطالبہ منظور نہیں ہوا تھا کہ ملکی قرضوں کی حد میں اضافہ کیا جائے۔
اگرچہ یہ ڈیل منظور ہو گئی تھی لیکن اس کے لیے جانسن کو ڈیمو کریٹس کا سہارا لینا پڑا تھا تاکہ حکومت شٹ ڈاؤن سے بچ جائے۔ لیکن ان کی یہ کوشش کئی ریپبلیکنز کو پسند نہیں آئی۔
اس سے پہلے حکومت کے لیے فنڈنگ کے دو منصوبے ناکام ہوگئے تھے کیونکہ منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جو اپنے منصب کا حلف 20 جنوری کو اٹھائیں گے، مداخلت کرکے کہا تھا کہ حکومتی قرضوں کی حد یا تو معطل کر دی جائے یا اس میں اضافہ کیا جائے۔ اور ساتھ ہی یہ بھی کہا تھا کہ مائیک جانسن آئندہ ایوانِ نمائنداگن کے اسپیکر ہوں گے یا نہیں، اس کا انحصار بھی ان کی اس ڈیل پر ہوگا جو وہ حکومت کو شٹ ڈاؤن سے بچانے کے لیے کر رہے ہیں۔
گزشتہ کئی مہینوں سے جانسن نے ٹرمپ کے قریب رہنے کے لیے سخت جدوجہد کی ہے اور آخرِ کار منتخب صدر ٹرمپ کو یہ یقین دلانے میں کامیاب ہو گئے ہیں کہ وہ 2025 میں ملکی قرضوں کی حد میں اضافے کا ان کا مطالبہ پورا کرنے کے قابل ہوں گے۔
مائیک جانسن ایوانِ نمائندگان کےاسپیکر ہوں گے یا نہیں، اس بارے میں تین جنوری کو ووٹنگ ہوگی اور بعض ریپبلیکنز اشارةً کہہ چکے ہیں کہ ہو سکتا ہے وہ جانسن کی حمایت نہ کریں۔
وکٹوریہ سپارٹز انڈیانا سے ریپبلیکن رکنِ کانگریس ہیں۔ انہوں نے کہا ہے کہ آئندہ ہمارا اسپیکر ایسا ہونا چاہئیے جو ہمارے ملک کو واپس درست راہ پر گامزن کرنے کی جرآت رکھتا ہو۔
اس رپورٹ کا مواد اے پی سے لیا گیا ہے ۔
فورم