رسائی کے لنکس

میکسیکو دیوار کی تعمیر کے لیے ایمرجنسی کی کوشش چیلنج ہو سکتی ہے


ہینڈورس کے تارکین وطن سین ڈیاگو کے علاقے میں سرحدی دیوار پھلانگ کر امریکہ میں غیر قانونی طور پر داخل ہو رہے ہیں۔ 25 دسمبر 2018
ہینڈورس کے تارکین وطن سین ڈیاگو کے علاقے میں سرحدی دیوار پھلانگ کر امریکہ میں غیر قانونی طور پر داخل ہو رہے ہیں۔ 25 دسمبر 2018

ٹرمپ ایک ایسے موقع پر سرحد کا دورہ کر رہے ہیں جب میکسیکو سرحد پر دیوار کی تعمیر کے لیے 5 ارب ڈالر کی فنڈنگ کےتنازع پر حکومت کی جزوی بندش کو 17 روز گزر چکے ہیں۔

صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکہ میکسیکو سرحد پر دیوار کی تعمیر پر ڈیموکریٹس کے مخالفت کے ردعمل میں ایمرجینسی نافذ کر کے دیوار بنانے کی جو دھمکی دی ہے، ماہرین کا کہنا ہے ایسی کوئی بھی کوشش عدالت میں چیلنج ہو سکتی ہے۔

ٹرمپ جمعرات کے روز امریکہ اور میکسیکو کی سرحد کے دورے پر جا رہے ہیں تاکہ غیر قانونی تارکین وطن کو روکنے کے اقدامات کا براہ راست جائزہ لے سکیں۔

وائٹ ہاؤس کی پریس سیکرٹری سارہ سینڈر نے کہا ہے کہ صدر ٹرمپ وہاں 3200 کلومیٹر طویل جنوبی سرحد کی فرنٹ لائن پر تعینات ان اہل کاروں سے ملاقات کریں گے جو قومی سلامتی اور انسانی ہمدردی کے بحران سے نبرد آزما ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صدر کے دورے کے بارے میں مزید تفصیلات جلد جاری کی جائیں گی۔

ٹرمپ ایک ایسے موقع پر سرحد کا دورہ کر رہے ہیں جب میکسیکو سرحد پر دیوار کی تعمیر کے لیے 5 ارب ڈالر کی فنڈنگ کےتنازع پر حکومت کی جزوی بندش کو 17 روز گزر چکے ہیں۔

صدرٹرمپ نے دیوار کی تعمیر کا وعدہ اپنی انتخابی مہم کے دوران کیا تھا۔ اس کا مقصد غیرقانونی طور پر سرحد عبور کر کے امریکہ میں داخل ہونے والے تارکین وطن کو روکنا تھا۔

میکسیکو کی سرحد کے راستے غیرقانونی داخل ہونے والے زیادہ تر تارکین وطن کا تعلق وسطی امریکہ کے ملکوں سے ہوتا ہے۔

حکومت مخالف ڈیموکریٹس نے دیوار کے لیے فنڈنگ روک دی ہے تاہم انہوں نے سرحد کی سیکیورٹی کے لیے ایک ارب 30 کروڑ ڈالر دینے کی پیش کش کی ہے۔

پیر کے روز تک وفاقی حکومت کی جزوی بندش ختم ہونے کے کوئی آثار نہیں تھے جو 22 دسمبر سے بند چلی آ رہی ہے۔

تاہم اب ٹرمپ یہ کہہ رہے ہیں کہ وہ کنکریٹ کی بجائے فولادی دیوار کی تعمیر پر راضی ہو سکتے ہیں، جس کے آر پار دیکھا جا سکتا ہے۔

صدر ٹرمپ نے پیر کے روز ایک بار پھر یہ کہا کہ وہ دیوار کی تعمیر کے لیے ایمرجینسی نافذ کر سکتے ہیں جس کے بعد انہیں قانون سازوں سے منظوری حاصل کرنے کی ضرورت نہیں پڑے گی۔ لیکن انہوں نے اپنی ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ ہمیں معاہدے طے پانے دینا چاہیے۔

ٹرمپ کی ٹویٹ ہاؤس کی مسلح افواج کمیٹی کے چیئرمین کانگریس مین ایڈم سمتھ کے حوالے سے ہے جس میں انہوں نے کہا تھا کہ قانون میں یہ گنجائش موجود ہے جو صدر کو ایمرجینسی نافذ کرنے کی اجازت دیتی ہے۔ بعد ازاں سی این این نیوز چینل پر سمتھ نے کہا کہ ایمرجینسی کا نفاذ ایک ہولناک پالیسی ہو گی اور یہ ایک خطرناک خیال ہے۔ اور یہ کہ اگر صدر نے کانگریس کی منظوری کے بغیر دیوار بنانے کی کوشش کی تو انہیں عدالت میں چیلنج کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

ٹرمپ انتظامیہ نے دیوار کی تعمیر کے لیے 5 ارب 70 کروڑ ڈالر کا مطالبہ کیا ہے اور اس کے ساتھ ساتھ انسانی ہمدردی کے ہنگامی ضروریات کے لیے مزید 800 ملین ڈالر کی مانگ بھی کی ہے۔

ڈیموکریٹس ٹرمپ کی جانب سے دیوار کی تعمیر کی مخالفت کرتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ اختتام ہفتہ کے دورا ن بارڈر سیکیورٹی کے مسئلے اور حکومت کو دوبارہ کھولنے کے متعلق بات چیت میں کوئی پیش رفت نہیں ہوئی۔

XS
SM
MD
LG