رسائی کے لنکس

ہلری کلنٹن کی کچھ ای میلز میں انتہائی خفیہ معلومات تھیں: محکمہ خارجہ


ہلری کلنٹن
ہلری کلنٹن

جان کربی نے کہا کہ جس وقت یہ دستاویزات بھیجی گئیں اس وقت ان کی درجہ بندی خفیہ مواد کے طور پر نہیں کی گئی تھی مگر اب انٹیلی جنس اداروں کی درخواست پر انہیں خفیہ قرار دے دیا گیا ہے۔

امریکہ کے محکمہ خارجہ نے جمعہ کو کہا ہے کہ سابق وزیر خارجہ ہلری کلنٹن کے غیر محفوظ نجی ای میل اکاؤنٹ سے بھیجی گئی متعدد ’ای میلز‘ میں انتہائی خفیہ معلومات موجود تھیں اور ان ای میلز کو عوامی طور پر شائع نہیں کیا جائے گا۔

محکمہ خارجہ کے ترجمان جان کربی نے کہا کہ اس مواد میں 37 صفحات پر مشتمل سات ای میل سلسلے شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انہیں اور ہلری کلنٹن کی محفوظ شدہ دستاویزات میں سے دیگر ’ای میلز‘ کو عام نہیں کیا جائے گا۔

جان کربی نے کہا کہ جس وقت یہ دستاویزات بھیجی گئیں اس وقت ان کی درجہ بندی خفیہ مواد کے طور پر نہیں کی گئی تھی مگر اب انٹیلی جنس اداروں کی درخواست پر انہیں خفیہ قرار دے دیا گیا ہے۔

یہ اعلان ایسے وقت کیا گیا ہے جب آئیوا میں صدارتی نامزدگی کے پہلے مرحلے کے لیے ووٹنگ شروع ہونے میں صرف تین دن باقی رہ گئے ہیں۔

ہلری کلنٹن ڈیموکریٹک پارٹی کی صدارتی نامزدگی کے لیے صف اول کی امیدوار ہیں مگر ان کو آئیوا میں اپنے حریف امیدواروں سے سخت مقابلے کا سامنا ہے۔

ہلری کلنٹن کی مہم کے منتظمین نے جمعے کو کہا تھا کہ ان کی تمام ای میلز کو عام کیا جائے۔ اس موقع پر جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا کہ محکمہ خارجہ کی طرف سے یہ اعلان ’’بیوروکریسی کی اندرونی رسہ کشی‘‘ اور ’’ہر چیز کو بلاوجہ خفیہ قرار دینے کی روش‘‘ کی ایک مثال ہے۔

ہلری کلنٹن اس وقت سے اس تنازع کا شکار ہیں جب سے یہ بات معلوم ہوئی ہے کہ وہ بطور وزیر خارجہ سرکاری کاموں کے لیے بھی اپنا ذاتی ای میل اکاؤنٹ استعمال کرتی تھیں۔

محکمہ خارجہ کے حکام نے کہا ہے کہ ذاتی ای میل اکاؤنٹ استعمال کرنے کی ممانعت نہیں اور ہلری کلنٹن نے کبھی بھی خفیہ معلومات اس اکاؤنٹ پر ظاہر نہیں کیں۔ مگر ہلری کے ناقدین کا کہنا ہے کہ شاید وہ ذاتی ای میل استعمال کرکے اپنی خط و کتابت کو چھپانا چاہتی تھیں۔

ہلری کلنٹن نے ابتدائی طور پر کہا تھا کہ نجی سرور کا استعمال ان کے لیے سہل تھا مگر بعد میں انہوں نے اسے ایک غلطی قرار دیا تھا۔

XS
SM
MD
LG